سیالکوٹ: سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تحصیل پسرور کے 40 دیہاتوں کو تحصیل ڈسکہ میں شامل کرنے کی تجویز پیش۔ مقامی سماجی ، سیاسی اور کاروباری حلقوں نے تجویز کی مخالفت کر دی۔اُن کا کہنا ہے کہ تجویز سے دیہاتوں کے مسائل میں اضافہ ہو گا۔ عوامی حلقوں کہ کہنا ہے کہ یہ تمام دیہات تحصیل ہیڈکوارٹر پسرور سے 15 سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں جبکہ ڈسکہ سے 40 سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر اس لیےیہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ان دیہاتوں کو وسیع تر عوامی مفاد میں پسرور سے الگ نہ کیا جائے۔ متعلقہ حکام کے مطابق ، سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے تجویز پنجاب ریوینیو ڈپارٹمنٹ کوارسال کردی ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کہ کہنا ہے انتظامی امور کے پیش نظر ان دیہاتوں کا ڈسکہ مٰیں شامل ہونا ضروری ہے۔مقامی ایم این اے نے بھی تجویز کی مخالفت کرتے ہوے کہا ہے کہ پسرور کے 40 دیہاتوں کا ڈسکہ کے ساتھ الحاق پسرور کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔
About The Author
متعلقہ بلاگز
سی ڈی اے نے ہائی رائز بلڈنگ ‘ون کانسٹیٹیوشن ایونیو’ کے انتظامات سنبھال لیے
مارچ 8, 2023 مارچ 8, 2023
گرانہ ڈاٹ کام کا ایک نئے عزم کے ساتھ سالِ نو 2023 کا پُرتباک استقبال
جنوری 1, 2023 جنوری 2, 2023
ٹیکنالوجی کے تناظر میں ریئل اسٹیٹ کا مستقبل کیا؟
ستمبر 19, 2022 ستمبر 19, 2022