مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: عالمی بنک کے ادارے آئی ایف سی کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک وقت ہاؤسنگ فنانس مجموعی قومی پیداوار کا 0.3 فیصد ہے جبکہ جنوبی ایشیا میں یہ شرح 3.4 فیصد تک ہے ، پاکستان میں ہاؤسنگ فنانس عمومی طور پر صرف ہائی کلاس کو دیا جا رہا تھا جبکہ قرض کا دائرہ کار ملک کے صرف چند بڑے شہروں تک محیط تحا۔
ادارے نے پاکستان کے تین لاکھ آبادی سے زیادہ 26 شہروں کوتین حصوں میں تقسیم کیا ہے ، پہلے درجے میں لاہور ، کراچی ، اسلام آباد جیسے بڑے شہر ، دوسرے درجے میں ملتان ، گوجرانوالا جیسے درمیانے شہر جبکہ تیسرے درجے میں لاڑکانہ اور گوادر جیسے چھوٹے شہر شامل کئے گئے ہیں ۔۔۔ اسکے بعد ان شہروں کو اپر کلاس، مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاسز میں تقسیم کیا ہے.
ادارے کے مطابق ملک کے بڑے شہروں میں تین لاکھ ساٹھ ہزار صارفین ایسے ہیں جن کو گھر بنانے کے لئے ہاؤسنگ فنانس دیا جا سکتا ہے ،،، اور انکی مجموعی ضرورت 2.78 ارب ڈالر ہے ، اس کے درمیانے درجے کے شہروں میں 96 ہزار ایسے صارفین ہیں جنکی ہاؤسنگ فنانس کی ضرورت تقریبا 74 کروڑ ڈالر ہے ۔ جبکہ تیسرے درجے میں42 ہزار افراد کو 33 کروڑ ڈالر کی ہاؤسنگ فنانس کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مڈل کلاس کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ،،، اپر مڈل ، مڈل مڈل ، اور لوئر مڈل کلاس ،،، ان تینوں کی ہاؤسنگ فنانس کی مجموعی طلب 3.66 ارب ڈالر کے قریب ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی آباد ی دوہزار تیس سے چالیس کے درمیان دوگنی ہو جائے گی، اس وقت پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے جبکہ گھروں کی سالانہ طلب میں چار لاکھ کے قریب اضافہ ہو رہا ہے۔
ہاؤسنگ فنانس کے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ مڈل کلاس کے لئے ہاؤسنگ کے آپشن انکی استطاعت کے مطابق نہیں ہیں جبکہ زمین کے حصول میں بھی کئی قانونی پیچدگیاں حائل ہو تی ہیں ، مارکیٹ میں ہاؤسنگ فنانس بھی میسر نہیں جبکہ بنکوں ہاؤسنگ فنانس کی فراہمی میں محدود وسائل اور تجربہ ہے ، ان وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں ہاؤسنگ فنانس مسائل کا شکار ہے۔
اس حوالے سے عالمی ادارے نے مرکزی بنک کے کام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہاؤسنگ مارٹگیج کمنی کا قیام اور کم آمدن والے طبقوں کے لئے سستے قرضوں سے ہاؤسنگ فنانس کو کسی حد تک ترویج ملی ہے اس کے علاوہ مرکزی بنک نے ہاؤسنگ فنانس کے لئے بنکوں کو کافی سراہا ہے جس سے اب ہاوسنگ فنانس میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
آئی ایف سی 2007 سے پاکستان میں ہاؤسنگ فنانس کی بہتر کے لئے کام کر رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا ،،، آئندہ کے لائحہ عمل پر بات کرتے ہوئے ادارے کا کہنا ہے اسکا ہدف ہاؤسنگ فنانس کو جی ڈی پی کے0.3 فیصد سے بہتر بنانا ہے۔
عوام تک ہاؤسنگ فنانس کی آسان رسائی کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ فنانس کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کا پھیلاو ، مارٹگیج انشورنس اور گرین ہاؤسنگ انکے اہم اہداف ہیں۔
اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ کا اطلاق ، ہاؤسنگ فنانس اور ہاؤسنگ فنانس کمپنیوں کے قوانین میں مزید بہتری کے لئے بھی پر عزم ہیں
اس کے علاوہ عالمی بنک ہاؤسنگ فنانس کی ترقی سے متعلقہ منصوبوں کے لئے فنڈنگ بھی جاری رکھے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…