ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہاؤسنگ بحران بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ ملک کی 47 فیصد شہری آبادی کم گنجائش والے مکانات میں رہائش پذیر ہے۔
ورلڈ بینک کی حالیہ جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق ملک کی 47 فیصد آبادی ایسے گھروں میں رہائش پذیر ہے جہاں گنجائش کی کمی ہونے کے ساتھ ساتھ مناسب انفراسٹرکچر اور سہولیات کا فقدان ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہی وجہ تھی کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے اپریل 2019 میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت قدرے کم قیمت پر غریب طبقے کو ترجیحی بنیادوں پر ذاتی گھر کی سہولت کی فراہمی بنیادی مقصد تھا جو گھر خریدنے یا تعمیر کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ ابتدائی مرحلے میں اگلے پانچ سالوں میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا۔
ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہماری تحقیق کے مطابق پاکستان میں 2018ء تا 2019ء کے دوران شہری آبادی میں رہنے والے 31.3 فیصد افراد ایسے مکانات میں رہائش پذیر تھے جو ان کے ماہانہ اخراجات اور اسطاعت سے باہر تھے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے تناظر میں ملک میں بڑھتا ہوا ہاؤسنگ بحران خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے۔ ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کے لیے مزید مربوط پالیسیز بنائی جائیں اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…