ایلومینیم کی کھڑکیوں نے پچھلی دو دہائیوں میں اپنی جگہ بنائی اور پرانے طرز کی کھڑکیوں کی جگہ لے لی۔ خوبصورت نئے ڈیزائن کی یہ کھڑکیاں نئے دور کے گھروں کا نہ صرف اہم حصہ بن گئیں بلکہ انہوں نے لکڑی کی پرانی کھڑکیوں کا دور ختم کر دیا۔
آج کے بلاگ میں ہم قارئین کو ایلومینیم کی کھڑکیوں کے حوالے سے دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔
ایلومینیم کی کھڑکیوں کی یہ قسم پرانے طرز کی کھڑکیوں کی طرح باہر کی جانب کھلتی ہیں۔ یہ کھڑکیاں ایلومینیم کی بنی ہوتی ہیں اس لئے ان کی دیکھ بھال آسان کام ہے۔ یہ مختلف قسم کے شیشوں کے ساتھ فِٹ آ سکتی ہیں۔
کھڑکیوں یہ قسم انتہائی دلچسپ اور مفید ہوتی ہے۔ یہ باہر کی جانب کے بجائے سلائیڈ کر کے کھلتی ہیں یعنی کہ ایک کھڑکی دوسرے کے اوپر آ جاتی ہے۔ ان کو ماحول دوست اور موسم کے موافق مانا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ کہ ایسی کھڑکیاں باہر سے آنے والی گرد و ہوا اور بارش کے قطروں کو اندر آنے سے مکمل طور پر روکتی ہیں۔
ان کے خاص ڈیزائن کے باعث ایسا ممکن ہو پاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے علاقے جہاں طوفانی موسم رہتا ہو وہاں گھروں اور دفتروں میں ایلیومینیم کی کھڑکیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ اس سے کمرے کے درجہء حرارت کو بھی برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ گرمی میں اے سی کی ٹھنڈٰی ہوا باہر جانے نہیں دیتیں اور سردی میں ہیٹر کی گرمائش کو کمرے کے اندر ہی محدود رکھتی ہیں۔ جس سے سردی اور گرمی میں آپ کو بجلی اور گیس کے بل میں کافی بچت ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر گھروں اور دفاتر میں اس کو اس کے اس فائدے بنیاد ہر بھی ترجیح دی جاتی ہے۔
کھڑکیوں کی خریداری میں علاقے کی آب و ہوا اور موسم بہت معنی رکھتا ہے۔ ایسے علاقے جہاں موسم انتہائی گرم ہوتا ہے وہاں کیسمنٹ ایلیومینیم ونڈوز کا انتخاب سودمند ہے کیونکہ یہی وہ کھڑکیاں ہیں جو باہر کی جانب کھول کر تازہ ہوا حاصل کی جا سکتی ہے۔ یہ کھڑکیاں دونوں جانب کھلتی ہیں اس لئے ہوا کھل کر کمرے میں داخل ہو سکتی ہے۔
اکثر لوگ معلومات کی کمی کے باعث گرم علاقوں میں سلائیڈنگ ونڈوز خرید بیٹھتے ہیں جو کہ صرف ایک جانب سلائیڈ کرتی ہیں۔ اس وجہ سے تازہ ہوا کھُل کر کمرے کے اندر داخل نہیں ہو پاتی۔ ایسے گرم علاقوں کے لئے کیسمنٹ ونڈوز کا استعمال ہی عقلمندی ہے۔ گرم موسم میں صرف اے سی کی سہولت کے حامل افراد ہی سلائیڈنگ ونڈوز سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
سرد اور طوفانی موسم رکھنے والے علاقوں کے لئے سلائیڈنگ ونڈوز لینا ہی عقلمندی ہے کیونکہ یہ مضبوط اور پائیدار ہوتی ہیں اور ہر طرح کے موسم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
اکثر گھر کے مالکان پہلے سے تیار شدہ ایلومینیم کی کھڑکیوں کے بجائے خود تیار کروانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ایسی ایلیومینیم کی کھڑکیوں بنوانا ہوتا ہے جن کا رنگ ان کے گھر کی اندرونی تعمیر اور گھر کے رنگ و روغن سے مطابقت رکھتا ہو۔ یعنی کہ ایسی کھڑکیاں جو گھر کا حصہ لگیں اور گھر کا حسن و جمال بڑھانے کا باعث بنیں۔
ایلومینیم کی کھڑکیوں کی ساخت اس طرح سے بنائی گئی ہے کہ یہ آپ کے گھر کو مکمل طور پر تحفظ دیتی ہیں۔ لکڑی کی کھڑکیوں کہ مقابلے میں یہ انتہائی مضبوط ہوتی ہیں۔
جدید ایلومینیم کی کھڑکیوں میں ایسے لاک نصب کئے گئے ہوتے ہیں جو کھڑکی باہر سے کھولنے کو ناقبلِ تسخیر بنا دیتے ہیں۔ ان کی مضبوطی ہی مارکیٹ میں ان کی ڈیمانڈ میں اضافہ کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلی دو دہائیوں سے ان کا بول بالا ہے اور جدید دور کی ضرورت بن چکی ہیں۔
یہ کھڑکیاں گھر کی خوبصورتی بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ اگر آپ کسی سرسبز و شاداب علاقے میں رہتے ہیں یا آپ کے کمرے کے ساتھ ہی آپ کا ہرا بھرا شاداب لان ہے جس میں خوبصورت پھول لگے ہوئے ہیں تو یہ کھڑکیاں کسی نعمت سے کم نہیں۔ آپ صبح اٹھ کر کھڑکیوں کے شیشوں سے باہر کا نظارہ خوب کر سکتے ہیں۔ یہ نظارہ نہ آنکھوں کو بھلا لگتا ہے بلکہ موڈ کو بھی فریش کر دیتا ہے۔
اگر آپ کسی اونچے پہاڑی مقام پر رہائش پذیر ہیں تو یہ کھڑکیاں آپ کو قدرت کا وہ نظارہ فراہم کریں گی جو دیدنی ہو گا۔ قدرتی مناظر کو آنکھوں میں قید کر لینے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ یہی وجہ ہے پرانے دور کی لکڑی کی کھڑکیوں کی جگہ انہوں نے لے لی اور یہ گھروں اور دفتروں کی زینت بنتی چلی گئیں۔
ایسی کھڑکیوں کی دیکھ بھال بھی ایک نزاکت سے بھرپور کام ہے۔ یہ ماحول میں پائی جانے والی گرد، دھول اور دھوئیں، کیڑے مکوڑوں اور دیگر موسمی عوامل کی وجہ سے میلی ہو جاتی ہیں۔ ان کا حُسن برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ان کی صفائی بھی ساتھ ساتھ کی جا سکے۔
ان کی صفائی کے لئے ضروری ہے کہ اچھی پراڈکٹ کا استعمال کیا جائے جس سے ان کی کوالٹی متاثر نہ ہو۔ اعلیٰ معیار کے ڈیٹیرجینٹ کا استعمال ہی یہ ممکن بنا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے درست وقت کا انتخاب بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اگر باہر شدید ٹھنڈ ہے ہے تو یہ عین ممکن ہے کہ کھڑکیوں کے شیشوں پر پانی کے قطرے جم جائیں اور صفائی کرنا مشکل ہو جائے۔ جس کے باعث شیشوں پر نشانات پڑنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔
یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے وقت میں صفائی کی جائے جب سورج کی کرنیں سیدھی کھڑکی پر نہ پڑ رہی ہوں۔ اگر کرنیں شیشوں سے ٹکرا رہی ہوں گی تو یہ عین ممکن ہے کہ صاف کرنے کے لئے استعمال کیا جانے والا پانی یا ڈیٹیرجینٹ کے قطرے ہوا میں بخارات بن کر اڑ جائیں اور شیشوں پر اسکریچ یا نشان پڑ جائیں۔
دورِ جدید میں ایلومینیم کی کھڑکیاں ایک بین القوامی ثقافت بن چکی ہیں۔ مغرب کا فنِ تعمیر ہو یا برصغیر، یہ کھڑکیاں ہر ثقافت میں اپنی جگہ بنا چکی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پرانے دور کی حویلی کا رواج معدوم ہو چکا ہے۔
اس ایجاد نے زندگی کو سہل بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایلومینیم کا استعمال نہ صرف کھڑکیوں بلکہ دروازوں میں بھی جاتا ہے۔ دفاتر میں ایلومینیم کے دروازوں کا رواج گھروں کی نسبت زیادہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایلومینیم کی کھڑکیاں اور دروازے دفتر کے پروفیشنل تاثر کو برقرار رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…