لاہور: چاہ میراں کا رہائشی محمد الیاس پلاٹ منسوخ ہونے پر ایل ڈی اے آفس پہنچ گیا، جو دو دہائیوں بعد نامعلوم وجوہات کی بناء پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق محمد الیاس سبزہ زار ہاؤسنگ سکیم میں اپنے 10 مرلہ پلاٹ (514-N) کی منسوخی کے باعث ایل ڈی اے کے ڈی جی، کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کے دفتر پہنچا۔ کاغذات بھرے بیگ کے ساتھ آبدیدہ حالت میں اس کا کہنا تھا کہ یہ پلاٹ اس کے والد مشتاق احمد کو 2003 میں لیٹر نمبر 52R/JN/529/21387 کے تحت منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم، 2020 میں، ایل ڈی اے نے منتقلی منسوخ کر دی۔ اور پلاٹ کسی اور کو الاٹ کر دیا، جس نے زمین پر مکان تعمیر کر کے فروخت کیا تھا۔
علاوہ ازیں الیاس نے دعویٰ کیا کہ ایل ڈی اے کے پاس متعدد درخواستیں دائر کرنے کے باوجود اس کی بات نہیں سنی گئی۔ اور نہ ہی کوئی مدد کی گئی۔ الیاس کے مطابق یہ پلاٹ ہی اس کے خاندان کا واحد اثاثہ تھا۔ انہوں نے زندگی میں بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا۔ لیکن اسے کبھی فروخت نہیں کیا۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ محسن نقوی سے اپیل کرتے ہوئے، الیاس نے کیس کی انکوائری پر زور دیا۔ اور ایل ڈی اے سے کہا کہ مجھے اسی علاقے میں اس ہی سائز کا پلاٹ فراہم کرے۔
تاہم، متاثرہ شخص الیاس کو ایل ڈی اے کے ڈی جی کے نام ایک نئی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اور انہیں یقین دلایا گیا کہ اس معاملے کی مناسب تحقیقات کی جائیں گی۔ نیز ایل ڈی اے قانونی فریم ورک میں ضروری مدد فراہم کرے گا۔
ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر ڈی جی سیل آصف حسین کے مطابق ایسے تمام کیسز ایل ڈی اے کے بونافائیڈ کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کمیشن کی تقرری کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال کر دی گئی ہے، جلد ہی اس کی تقرری کر دی جائے گی۔
یاد رہے محمد الیاس ایک لوکل کاسمیٹک کمپنی میں معمولی سیلزمین کی نوکری پر فائز ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔