اقوامِ متحدہ نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے بین الاقوامی برادری سے 81 کروڑ 6 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کر دی۔
حکام کے مطابق اقوامِ متحدہ نے جنیوا میں میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں "پاکستان فلڈ رسپانس پلان 2022” اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شیئر کیا۔
نظرثانی شدہ اپیل میں لوگوں کی زندگی بچانے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر 816 ملین ڈالر یعنی 81 کروڑ 6 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی گئی ہے جو کہ ابتدائی طور پر کی گئی 160 ملین ڈالر کی اپیل سے 656 ملین ڈالر زیادہ ہے۔
پاکستان اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے اور موجودہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی کی عکاسی کرتا ہے۔ حالیہ سیلاب نے تقریباً 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کی آبادی کو متاثر کیا ہے جس میں 1,600 جانیں ضائع ہوئیں اور ہزاروں افراد کی جانوں کو خطرات لاحق ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ 20 لاکھ سے زائد گھر متاثر یا تباہ ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں سیلاب زدگان ڈینگی، ملیریا اور تیزی سے آنے والی سردی کے خطرے سے دوچار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
حالیہ اعداد وشمار کے مطابق 1,500 سے زائد صحت اور امدادی سہولیات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ تقریباً 13,000 کلومیٹر سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ضرورت مند خاندانوں تک پہنچنا انتہائی مشکل اور بعض اوقات ناممکن ہو جاتا ہے۔
پاکستان اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اس اپیل کا مقصد 31 مئی 2023 تک تقریباً 10 لاکھ افراد کی جانوں کو فوری تحفظ فراہم کرنا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے 34 سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔