اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر ترکی کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر کا کہنا تھا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتا ہے۔
انکے مطابق دونوں ممالک میں کئی اشیاء میں دو طرفہ تجارتی حجم بڑھانے کی خاصی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال 2 سے 5 نومبر تک استنبول میں موسید ایکسپو منعقد ہو رہی ہے اور پاکستانی تاجر برادری کو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے تاکہ ترکی کی کاروباری برادری کے ساتھ روابط کو فروغ دیا جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان مشینری اور پرزہ جات، فارماسیوٹیکل، کیمیکل، سیاحت اور زراعت سمیت کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کو پارلیمنٹ سے توثیق کے بعد جلد حتمی شکل دی جائے گی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان مثالی دوستانہ تعلقات ہیں جنہیں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان، تہران، استنبول ریلوے سروس میں اضافہ کیا جائے۔
کیونکہ اس وقت ترکی سے سامان 45 دنوں میں پاکستان پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کو مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ماربل اور گرینائٹ اور دیگر قدرتی وسائل کے بہت سے ذخائر ہیں اور کہا کہ ترکی کو چاہیے کہ وہ ان شعبوں میں پاکستان میں مشترکہ سرمایہ کاری کرے تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند نتائج حاصل کیے جاسکیں۔
اس موقع پر یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ پاکستان ترکی کو سافٹ ویئر پراڈکٹس ایکسپورٹ کر سکتا ہے کیونکہ وہ ان مصنوعات کو پہلے ہی کئی
دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کر رہا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے ممکنہ شعبوں کے طور پر آئی ٹی، تعمیرات اور فرنیچر کو بھی اجاگر کیا گیا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔