Technology

ترکی کی سیر سے متعلق دلچسپ معلومات

ترکی دنیا کا وہ تاریخی ملک ہے جس کی سیر کے لیے دنیا بھر کے افراد یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ آج کے بلاگ میں ہم آپ کو ترکی کی سیر سے متعلق دلچسپ اور اہم معلومات فراہم کریں گے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

ہر ملک اپنی ایک الگ ثقافت الگ رنگ لیے ہوئے ہوتا ہے۔ ہر ملک کے لوگ اور ان کی زبان دیگر ممالک کی نسبت مختلف ہوتی ہے۔ یوں کسی دوسرے ملک سے کسی خاص ملک میں سفر کرنے والے شخص کے سیکھنے کے لیے اس ملک کی زبان، ثقافت اور لوگوں کی عادات کی صورت میں بہت سا مواد موجود ہوتا ہے۔ کسی بھی ملک کا سفر ہمیں اپنے اختتام پر بہت کچھ سکھا کر جاتا ہے۔ اگر بات کی جائے ترکی کی تو یہ ملک ایک منفرد تاریخی و ثقافتی حیثیت کا حامل ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے افراد ترکی کی سیر کو کھچے چلے آتے ہیں۔ آئیے آپ کو آج کے بلاگ میں ترکی کی سیر کرواتے ہیں۔

پاکستان سے ترکی کا ویزا حاصل کرنے کے لیے ضروری لوازمات

 

ترکی کا ویزا حاصل کرنے کے لیے درج ذیل چیزیں ضروری ہیں۔

ویزا کا درخواست فارم پُر کرنا

سفید بیک گراؤنڈ کے ساتھ 2 عدد تصاویر

ویزا اپلائی کرنے والے شخص کی جانب سے درخواست کا خط

ایک عدد پاسپورٹ جس کی کم از کم 6 ماہ کی مدت ہو

تمام پرانے پاسپورٹس کی فوٹوکاپیاں

ٹریول ہیلتھ انشورنس سرٹیفیکیٹ

پولیو ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ

فلائٹ بکنگ کی کاپیاں

ہوٹل کی بکنگ کی کاپی

نادرا کی جانب سے فراہم کردہ فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ

بینک اکاؤنٹ کی دیکھ بھال یا مینٹیننس کا سرٹیفیکیٹ

پچھلے 3 ماہ کی بینک سٹیٹمنٹ

این ٹی این نمبر

دستخط اور اسٹامپ شدہ تنخواہ کی رسیدیں

امپلائمنٹ لیٹر

ویزا کے حصول کے لیے یہ ضروری نہیں کہ اسلام آباد میں واقع سفارتخانے یا کراچی میں ترکی کے قونصلیٹ کا رخ کیا جائے، آپ گیری کمپنی کی ویزا فیسلیٹیشن کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں اکثر سیاحوں کو ترکی کا 10 دن کا ویزا دیا جاتا ہے جو اگلے 6 ماہ تک قابلِ استعمال ہوتا ہے۔

ترکی کے سفر کے لیے ویزا پر آنے والے اخراجات

اگر آپ پاکستانی شہریت رکھتے ہیں تو سنگل انٹری وزٹ ویزا کے لیے 9 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔ ایک سے زائد انٹری ویزے کے لیے آپ کو 36 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔ اگر آپ ایک سے زائد داخلے والے ویزا کا انتخاب کرتے ہیں تو آپ کو ترکی میں قائم کمپنی کا سرکاری خط دکھانا ہو گا یا پھر ترکی میں موجود رشتہ داروں کی جانب سے دیا گیا خط دکھانا ہو گا۔

ایسے افراد جن کے پاس امریکہ، برطانیہ یا آئرلینڈ کا ویزا ہے وہ پاکستان سے ترکی کا ای ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ افراد جو امریکہ، برطانیہ یا آئرلینڈ ترکش ائرلائنز سے  سفر کر رہے ہیں وہ بھی ترکی کا 7 دن کا مفت ٹرانزٹ ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔

گیری کمپنی کے ذریعے ویزے کے حصول کے لیے ایک درخواست کی فیس 3450 روپے ہے۔ آپ ان کی پریمیئم لاؤنج کی خدمات بھی حاصل کر سکتے ہیں جن کی فیس 4830 روپے ہے۔ پریمئیم لاؤنج کی خدمات میں گیری کمپنی کا نمائندہ ویزا کے لیے ضروری دستاویزات کا انتظام کرنے اور ضروری فارم پُر کرنے میں بھرپور معاونت فراہم کرے گا۔

اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ترکی کے لیے ٹریول انشورنس کیسے حاصل کی جائے تو اس مقصد کے لیے آپ باآسانی گیری کمپنی کے پلیٹ فارم پر ویزے کے عمل کے ساتھ انشورنس فارم بھی پُر کر سکتے ہیں۔

ویزا کی فیس اور دیگر معلومات کے لیے آپ درج ذیل نمبروں پر گیری کمپنی کو خود بھی کال کر سکتے ہیں۔

لینڈ لائن نمبر سے کال کرنے والے اس نمبر پر رابطہ کریں۔

 090007860

موبائل نمبر سے کال کرنے والے اس نمبر پر رابطہ کریں۔

9999

ویزا لگنے میں کتنا وقت درکار ہوتا ہے؟

ویزا لگنے کے عمل میں 10 دن سے لیکر 4 ہفتوں تک کا وقت درکار ہوتا ہے۔ مخصوص حالات میں یہ دورانیہ زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ نے نوکری یا علاج کی غرض سے باہر جانا ہو تو روانگی کی تاریخ سے ڈیڑھ ماہ قبل ویزا کے لیے درخواست دینا بہتر ہے تاکہ تاخیر کا سامنا نہ ہو۔

ترکی کا سفر کرنے کے لیے بہترین وقت

پاکستان سے ترکی سفر کرنے کے لیے اپریل سے مئی اور ستمبر سے اکتوبر کا وقت موزوں سمجھا جاتا ہے۔ ان مہینوں میں موسم درمیانہ اور قدرے بہتر ہوتا ہے۔

جون، جولائی، دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں لوگوں کا رش زیادہ ہو جاتا ہے کیونکہ لوگ اکثر شدید سردی یا گرمی کے موسم میں سیاحت کے لیے جانا پسند کرتے ہیں۔ اس سے قبل کہ آپ ترکی کے سفر کے لیے فلائٹ بُک کروائیں یا ہوٹل میں کمرہ بُک کریں، آنے والے دنوں میں موسم کی ممکنہ صورتحال کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی فراہم کردہ معلومات بھی ضرور حاصل کر لیں۔

 

ترکی میں رائج کرنسی

ترکی میں رائج لیرا نامی کرنسی ترکی کی سرکاری کرنسی کہلاتی ہے۔ وہاں کی کچھ دکانوں پر یورو کرنسی کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

پاکستان سے ترکی کا سفر کیسے کیا جائے؟

اکثر سیاح استنبول شہر کی خوبصورتی اور شہرت کی وجہ سے پاکستان سے استنبول سفر کرنا پسند کرتے ہیں اور اپنے ترکی کے سفر کا آغاز اس شہر سے کرنا پسند کرتے ہیں۔

یوں تو بیشتر ائیرلائنز پاکستان سے ترکی کے سفر کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔ ان میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے)، ایمریٹس ائیرلائن اور قطر ائیرلائن نمایاں ہیں۔ یہ ائیرلائنز ایک سے دو اسٹاپ پر رُک کر ترکی کا سفر مکمل کرتی ہیں۔ جبکہ ترکی کی ائیرلائنز بِنا کسی اسٹاپ کے ترکی تک کا سفر مکمل کرتی ہیں۔

اگر آپ ترکی کے سفر کا سوچ رہے ہیں تو یہ اہم ہے کہ اس کے اخراجات کے بارے میں ضروری معلومات حاصل کر لی جائیں۔ اس سفر پر اکانومی کلاس میں آنے جانے کے کُل اخراجات تقریباً 75000 روپے سے 95000 روپے کے درمیان ہو سکتے ہیں۔ ترکی سے پاکستان تک کی ڈائیریکٹ فلائٹ کا دورانیہ چھ گھنٹے کے قریب ہوتا ہے۔

اگر آپ کم قیمت پر ٹکٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہی تجویز کیا جاتا ہے کہ کچھ ماہ قبل ہی ایڈوانس فلائٹ بُک کر لی جائے تاکہ مہنگے ٹکٹ سے بچا جا سکے۔

پاکستان سے ترکی کے سفر پر آنے والے اخراجات

پاکستان سے ترکی کے سفر کے لیے اکثر ٹریول کمپنیوں کے ٹریول پیکجز کی قیمت 1 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ تک ہوتی ہے۔ ان ٹریول پیکجز میں فلائٹ کی بُکنگ، رہائش، ایک شہر سے دوسرے شہر اور شہر کے اندر سفری اخراجات سمیت مشہور سیاحتی مقامات کی داخلہ فیس شامل ہیں۔

اگر آپ کسی ٹریول کمپنی کی خدمات نہیں حاصل کرنا چاہتے اور یہ تمام انتظامات خود کرنا چاہتے ہیں تو ویزا فیس اور شاپنگ کے اخراجات سمیت آپ کا کُل خرچہ تقریباً 1 لاکھ 80 ہزار فی بندہ ہو گا۔

 

ترکی کا اندرونی سفر کیسے کیا جائے؟

ترکی کے اندرونی سفر کے 3 بڑے ذرائع ہیں: جہاز، بس یا گاڑی۔ اس ملک میں لوگ ٹرین کا زیادہ استعمال نہیں کرتے۔ اگر آپ اس ملک کے خوبصورت جزائر کی سیر کرنا چاہتے ہیں تو آپ کشتی کے ذریعے یہ سفر باآسانی کر سکتے ہیں۔

ملک کے اندر ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کے لیے ہوائی جہاز کا استعمال بھی مناسب ذریعہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے ڈومیسٹک فلائٹس مناسب قیمت پر دستیاب ہوتی ہیں۔

اگر آپ حسین قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو کرائے پر گاڑی حاصل کرنا بھی ایک اچھا آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کم خرچ میں سفر کرنا چاہتے ہیں تو آپ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے والی بس پر بھی سفر کر سکتے ہیں۔ ایک شہر سے دوسرے شہر چلنے والی اکثر لگژری بسیں ہوا کرتی ہیں۔ ان بسوں میں مسافرں کو وائی فائی، چائے، کافی اور کھانے پینے کے دیگر لوازمات بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ اگر شہر کے اندر سفر کرنا ہو تو پبلک بسیں اور ٹرامز یعنی ٹرینوں کی مدد سے آرام دہ سفر کیا جا سکتا ہے۔

 

ترکی کی مشہور سوغات

ترکش کھانے اپنی مثال آپ ہیں اور ان کی لذت کی دھوم دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں۔ ترکی کے مشہور کھانوں میں کوفتے، بکلاوا، منتی، بورک، ترکش ڈیلائٹ وغیرہ شامل ہیں۔

 

ترکی میں کن شہروں کی سیر کرنی چاہیے؟

ترکی کے جو شہر سیاحت کے لیے مشہور ہیں ان میں اسنتبول، انطالیہ، انقرہ اور کیپاڈوشیا شامل ہیں۔

استنبول کے مشہور سیاحتی مقامات

ترکی کا شہر استنبول سیاحوں کے لیے دنیا کا محفوظ ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔ یعنی یہاں پر خواتین بحفاظت سیر و سیاحت کر سکتی ہیں۔

ہایا صوفیا میوزیم

ہایا صوفیا میوزیم بازنطینی فنِ تعمیر کی خوبصورت مثال ہے۔ یہ آغاز میں چرچ کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں اسے مسجد میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے چار بلند مینار ہیں اور 100 فٹ کے حجم کا عظیم الشان گنبد ہے۔ بعد ازاں ہایا صوفیا مسجد کو میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا۔

بلیو ماسک یا نیلی مسجد

اگر آپ ترکی کا سفر کر رہے ہیں تو یقیناً بلیو ماسک یا نیلی مسجد کا رخ کرنا ضرور پسند کریں گے۔ اس کا اصل نام سلطان احمد مسجد تھا اور یہ خلافتِ عثمانیہ کے حکمران کے نام پر تعمیر کی گئی تھی۔ اس کی تعمیر 1609ء سے 1616ء کے درمیان ہوئی۔ نیلے رنگ سے مزین خوبصورت فنِ تعمیر کی وجہ سے یہ نیلی مسجد کے نام سے مشہور ہونے لگی اور بعد ازاں نیلی مسجد یا بلیو ماسک ہی کہلائی جانے لگی۔

نیلی مسجد سیاحوں کے لیے ایک انتہائی خوبصورت سیاحتی مقام سمجھا جاتا ہے۔ اس مسجد کے چھ مینار ہیں اور ایک انتہائی خوبصورت گنبد بھی ہے جو اس کی شان و شوکت میں اضافہ کرتا ہے۔

 

ترکی کے مشہور شہروں کے سیاحتی مقامات

ترکی کے مشہور شہروں میں استنبول، انطالیہ، انقرہ اور کیپاڈوشیا شامل ہیں۔

انطالیہ شہر میں تاریخی اعتبار سے اولڈ ٹاؤن کلیسی شہرت کا حامل ہے۔ یہاں موجود قدرتی نظاروں سے بھرپور ڈوڈن آبشار دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں مبتلا کر دیتی ہے۔

تاریخی اعتبار سے حیدرین گیٹ بھی اس شہر کے مشہور مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ دروازہ روم کے بادشاہ حیدرین کی اس خطے میں آمد کی یادگار کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ دروازہ 26 فٹ بلند ہے۔ مختلف ادوار گزرنے کے باوجود یہ قدیمی دروازہ آج بھی قائم ہے اور تاریخی اعتبار سے سیاحوں کے لیے دلچسپی کا حامل سمجھا جاتا ہے۔

اسی طرح ترکی کا وفاقی دارالحکومت انقرہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔ اس شہر میں اہم سرکاری عمارات ہونے کے ساتھ ساتھ میوزیمز اور آرٹ گیلریز بھی ہیں۔ یہاں کے مشہور مقامات میں آنیت کابیر بھی شامل ہے۔ یہ ترکی کے بانی اور پہلے صدر مصطفیٰ کمال اتاترک کا مزار ہے۔ آنیت کابیر کے نام سے جانا جانے والا مزار جدید فنِ تعمیر کی خوبصورت مثال ہے۔  یہ پہاڑی جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس میں میوزیم اور آرٹ گیلری ہونے کے ساتھ ساتھ ترکی کی جنگِ آزادی کی نشانیاں بھی یادگار کے طور پر سجائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مدفون صدر مصطفیٰ کمال اتاترک کے زیرِ استعمال اشیاء بھی اس عمارت کا حصہ ہیں۔

 

رہائش کے لیے کون سے شہر موزوں

ترکی میں رہائش کے لیے درج ذیل شہر موزوں ہیں۔

استنبول

استنبول میں رہائش کے لیے سیاحوں کے لیے موزوں جگہ بی او غلو ہے جو دریا کی یورپی جانب واقع ہے۔ اس کے ساتھ سلطان احمد ایک جگہ ہے جو دریا کے ایشیائی جانب واقع ہے اور سیاحوں کی رہائش کے لیے موزوں سمجھی جاتی ہے۔ ہوٹل میں رہائش اختیار کرنا شاید مہنگا ہو لیکن بی او غلو میں آمد و رفت کے ذرائع جیسے بسیں اور ٹیکسی کے کرائے قدرے کم ہیں۔ یوں آپ آمد و رفت کے ذرائع کی مد میں اچھی بچت کر سکتے ہیں۔

اگر شاپنگ کی بات کی جائے تو بی او غلو کی استقلال گلی خریداری کے لیے نہایت موزوں سمجھی جاتی ہے۔ اسی طرح سلطان احمد نامی علاقہ گرینڈ بازار سے نہایت قریب ہے جو شہر کی سب سے بڑی مارکیٹ سمجھی جاتی ہے۔

انطالیہ

آپ اپنے بجٹ کے مطابق اولڈ ٹاؤن یا لارا میں سے کسی ایک جگہ کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اولڈ ٹاؤن تاریخی عمارات کی وجہ سے شہرت کا حامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہاں کے مصروف بازار اور مارکیٹیں اس کا خاصہ ہیں۔

لارا کا علاقہ سمندر کے قریب ہے اور یہاں فائیو سٹار اور سیون سٹار ہوٹلز میں آرام دہ رہائش دستیاب ہوتی ہے۔ یہ علاقہ انطالیہ ائیرپورٹ اور مال آف انطالیہ کے قریب پایا جاتا ہے۔

انقرہ

رہائش کے لیے انقرہ شہر کے دو مشہور مقامات اولس اور کزلے ہیں۔

اولس ان افراد کی رہائش کے لیے نہایت موزوں ہے جو تجارتی مرکز کے قریب رہنا پسند کرتے ہیں۔ جبکہ کزلے وہ جگہ ہے جو ریسٹورنٹس، کیفے اور کپڑے کی دکانوں کے لیے جانی جاتی ہے۔ ان دو مقامات میں سے رہائش کی خاطر جس کا بھی انتخاب کریں، خریداری کے لیے یہ دونوں علاقے نہایت موزوں سمجھے جاتے ہیں۔

کیپاڈوشیا

کپاڈوشیا ترکی کا ایسا منفرد شہر ہے جہاں غار نما ہوٹل پائے جاتے ہیں جن کے اندر دورِ جدید کی تمام سہولیات دستیاب ہوتی ہیں۔ ایسے کسی ہوٹل میں کھانا نوش کرنا دورِ قدیم میں موجود ہونے کا احساس دلاتا ہے۔

کیپاڈوشیا میں گوریم اور یورگُپ وہ ٹاؤن ہیں جو رہائش کے لیے موزوں سمجھے جاتے ہیں۔ یہ دونوں قدرتی حسن سے مالامال ہیں۔ ان حسین قدرتی مناظر کے ساتھ ساتھ یہاں ہوٹلز، مارکیٹس، دکانیں، ریسٹورنٹس اور کیفے بھی کافی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ اکثر سیاحتی کمپنیوں کے دفاتر انہی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔

آج کے بلاگ میں ہم نے آپ کو ترکی کے سفر سے متعلق اہم اور دلچسپ معلومات فراہم کیں جن کی بِنا پر آپ اپنے سفر کی منصوبہ بندی بخوبی کر سکتے ہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Rizwan Ali Shah

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

11 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago