اسلام آباد: ایس ای سی پی کے چیئرمین عامر خان نے کہا ہے کہ نجی شعبے میں پنشن اسکیموں کے پھیلاؤ کو وسعت دینے کے لئے کی گئی اصلاحات کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں اور نجی پنشن اسکیموں کا حجم 40 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔
کارپوریٹ سیکٹر اور پیشہ ورانہ افراد میں وی پی ایس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے ایس ای سی پی کے زیر اہتمام ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔
عامرخان نے ایس ای سی پی کی طرف سے کی گئی مختلف اصلاحات کا ذکر کیا جس میں وی پی ایس کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع کو وسیع کرنا، غیرفعال سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں کی اجازت دے کر سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا اور فنڈ یا فنڈ مینیجرز کو تبدیل کرنے کے قوانین میں نرمی پیدا کرنا شامل ہیں۔
ویبنار پینل میں ایس ای سی پی کے حکام، سینئر پروفیشنلز، اور تعلیمی اور صنعتی ماہرین شامل تھے۔
شرکاء نے پرائیویٹ پنشن مارکیٹ میں چیلنجز اور دستیاب مواقع پر تبادلہ خیال کیا اور وی پی ایس کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔
اسپیشلائزڈ کمپنیز ڈویژن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے متعلقہ ضوابط میں حال ہی میں متعارف کرائی گئی ترامیم کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔
ضوابط میں ترمیم کی گئی تاکہ ریگولیٹری منظوریوں کی تعداد کو کم کر کے کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کی جا سکے۔
وی پی ایس سسٹم کے تحت تنخواہ دار پاکستانیوں کو انفرادی ریٹائرمنٹ اکاؤنٹ بھی فراہم کیا جاتا ہے جو ملازمت میں تبدیلی سے متاثر نہیں ہوتا ہے یعنی نوکریوں کو تبدیل کرنے کے باوجود پنشن اکاؤنٹ کو برقرار رکھتا ہے۔
مزید برآں وی پی ایس شرکاء کو ایکویٹی، قرض یا مَنی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے۔
ریٹائرمنٹ کے وقت شرکاء ٹیکس فری بنیاد پر فنڈ بیلنس کا 50 فیصد تک نکال سکتے ہیں اور باقی رقم انکم پیمنٹ پلان یا انشورنس فراہم کنندہ کی طرف سے پیش کردہ سالانہ پلان کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر نکالی جا سکتی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔