پشاور: کے پی حکومت نے پاک-افغان بارڈر چوبیس گھنٹے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد علاقائی ٹریڈ اور کامرس کو فروغ دینا اور دیرپا امن کو یقینی بنانا ہے۔ کے پی کےوزیر اعلی محمود خان نے اس سلسلے میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں طورخم بارڈر کو دن رات کھولنے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
میٹنگ کے دیگر شرکاء میں فنانس منسٹر تیمور سلیم جھگڑا، مشیر وزیر اعلی برائے آئی ٹی کامران بنگش، چیف سیکریٹری محمد سلیم خان اور دیگر افسران شامل تھے۔ محمود خان نے بتایا کہ بارڈر کھولنے کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل ہیں اور بہت جلد وزیر اعظم عمران خان افتتاع کرینگے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارڈر کھولنے کے بعد ملحقہ علاقے میں عوام کی بہبود کے لیئے وسیع تر انتظامات کئے جائینگے۔
ان کے مطابق کے پی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تعلیم، صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خاطر خواہ تعاون کو فروغ دیا جائے۔ افغان عوام کی صحت کے لیئے بارڈر ایریاز میں ویکسینیشن سنٹرز بنا ئے جائینگے جبکہ افغان طلباء کے لیئے کے پی کے تعلیمی اداروں میں نشستیں مخصوص کی جائینگی۔