اِس تحریر کو لکھتے وقت پاکستان بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اکثر لوگوں کو بارشوں کے موسم میں گھر کی چھت کے ٹپکنے، اے سی کی فٹنگ سے گھر کے اندر پانی کی آمد اور کھڑکیوں سے پانی کا گھر کے اندر رساؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ اور کچھ نہیں مگر پلاننگ کا فقدان اور دور اندیشی کا نہ ہونا ہے۔
اکثر جو کسر رہ جاتی ہے وہ ہمارے سول انجینئر اور ٹاؤن پلانر پورا کردیتے ہیں اور مُلک بھر میں یہ دیکھا گیا ہے کہ عموماً گلیاں اونچی، گھر نیچے بنا دیے جاتے ہیں اور پھر ذرا سی بارش کے بعد گلیاں سیلاب کا منظر پیش کرتی ہیں اور وہ سارا پانی گھر کے اندر آجاتا ہے۔
چھت پر خصوصی توجہ دیں
آپ اگر نیا گھر تعمیر کررہے ہیں تو کوشش کریں کہ چھت پر خصوصی توجہ دیں۔ چھت پر سے بارش کے پانی کو نکالنے کے لیے نکاسی کا نظام ترتیب دیں۔
کرنا تو یہ چاہیے کہ چھت پر سے پانی نکالنے کے لیے دو تین پوائنٹس کی تعمیر کی جائے تاکہ اگر کسی ایک پوائنٹ پر کوئی رکاوٹ آجائے تو دیگر مقامات سے پانی کے اخراج کا کام جاری رہے۔ اس ضمن میں کوشش کریں کہ بچت نہ ہی کی جائے کیونکہ یہ آپ کی ایک بار کی سرمایہ کاری ہے اور یہ طویل عرصے تک آپ کا ساتھ دے گی۔
چھت کی واٹر پروف کوٹنگ کروائیں
چھت کی کسی سلیب میں کوئی شگاف آجاتا ہے تو اُسے سفید سیمنٹ سے بھر دیں کیونکہ اس سے چھت مکمل طور پر ایک سطح پر ہموار ہوگی اور پانی بغیر رکاوٹ کے نیچے بہہ جائے گا۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ چھت پر جو پلستر لگایا جاتا ہے اُس میں کوئی نہ کوئی شگاف پڑ جاتا ہے جو پانی کی آمد کا باعث بنتا ہے۔
اے سی کی تنصیب دُرست انداز میں کریں
ایئر کنڈیشنر ہر گھر کی ضرورت ہے اور گھر کی تعمیر کی تکمیل کے بعد چند بنیادی لوازمات میں ایئر کنڈیشنر شامل ہے۔ ایئر کنڈیشنر کی انسٹالیشن کسی ماہر انسٹالر سے کروائیں۔
ایک تو ایئر کنڈیشنر کی تنصیب پر اور اس کی بعد اُس کی انسولیشن پر توجہ دیں اور اُس کے ساتھ دیوار کے شگاف کی بھرائی اور پلستر کروائیں تاکہ بارش کا پانی اُس جگہ سے آپ کے کمرے میں داخل نہ ہو۔
دیواروں کے لیے بہترین مٹیریل کا انتخاب کریں
چونکہ بات اپنے گھر کو مون سون پروف بنانے کی ہورہی ہے تو اس ضمن میں بیرونی دیواروں کی تعمیر توجہ طلب ہے۔
پاکستان میں دیکھا گیا ہے کہ یہاں پینے کے پانی کے علاوہ میٹھے پانی کا ملنا یا اُس کی دستیابی ایک مسئلہ ہے۔ کوشش مگر یہ کرنی چاہیے کہ گھر کی تعمیر میں میٹھے پانی کا استعمال ہو۔ جو کنکریٹ بلاکس کھارے پانی سے بنائے جائیں وہ چند ہی سال بعد گلنے لگتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ رنگ کرنے سے پہلے واٹر کوٹنگ کرلیں، جب دیواریں مکمل طور پر سوکھ جائیں تو پھر ہے پینٹ کریں کیونکہ پینٹ جلدی اُکھڑ سکتا ہے۔
پوشیدہ وائرنگ کا رجحان
آجکل پوشیدہ وائرنگ کا رجحان ہے۔ اُس کی وجہ یہ ہے کہ گھر کی وائرنگ ایک حساس معاملہ ہے اور وہ اس طرح سے ہونی چاہئے کہ پوری وائرنگ چھپی ہوئی ہو، کہیں سے کسی تار یا سوئچ بورڈ کے کھلے ہونے کا کوئی نشان نہ ہو۔ یوں شارٹ سرکٹ کا خطرہ نہیں ہوگا اور وائرنگ تک پانی کے پہنچنے کی کوئی وجہ نہیں ہوگی۔
سن شیڈ ضرور لگائیں
جہاں جہاں آپ سمجھتے ہیں کہ گھر کی بیرونی دیوار میں روشنی یا ہوا کے لیے کھڑکی بنانی چاہیے وہاں سن شیڈ ضرور لگائیں تاکہ بارش کا پانی گھر میں کھڑکی سے نہ آ سکے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔
Comments are closed.