انسان کی زندگی میں اگر کوئی ایک چیز مستقل ہے، وہ تبدیلی ہے۔ انسان جب بھی اپنی زندگی میں اپنے ماضی پر نگاہ دوڑاتا ہے، اُسے ایک بات کا احساس ضرور ہوتا ہے اور وہ یہ کہ ارتقاء کا عمل اپنی جگہ پر ہمہ وقت موجود ہے اور اُس ارتقاء کے عمل نے انسان کے آس پاس کی ہر چیز پر اپنا اثر دکھایا ہے۔
اوائل کے ایام
کسی بھی سفر کے اوائل کے ایام انسان کو نہیں بھولتے۔ پہلی پہلی بار کی گئی ایکٹیویٹی انسان کیلئے نئے پن کے احساس سے لبریز ہوتی ہے۔ کسی بھی کام کو جب نیا نیا شروع کیا جائے، تو انسان چونکہ اُس میں نووارد ہوتا ہے لہٰذا غلطیاں بھی کرتا ہے، ٹھوکریں بھی کھاتا ہے، گرتا بھی ہے مگر تجربات سے سیکھ کر سنبھلتا بھی ہے اور اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کی کوشش جاری رکھتا ہے۔ یوں جب بھی وہ ماضی پر نگاہ دوڑائے تو اکثر حالات و واقعات کی یاد اُس کے لیے ہنسی کا سامان ہوتے ہیں اور اکثر حالات و واقعات اُس کے لیے اپنی غلطیوں سے حاصل کیے گئے سبق کی یاد اور اوروں کو سکھانے کیلئے کئی اسباق کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
آج کا موضوع
آج کا موضوع ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے گرد گھومتا ہے۔ یہ سچ ہے کہ لوگ اس سیکٹر میں اپنے آپ کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے آتے ہیں، اس سیکٹر میں آنے کا اُن کا مقصد اپنے اور اپنے خاندان کا مستقبل محفوظ کرنا ہوتا ہے، اور ایک ایسے ذریعہ آمدن کا حصول ہوتا ہے جس سے موصول ہونے والی رقم وقت کے ساتھ ڈی ویلیو نہ ہو بلکہ اس کی بڑھوتری کا عمل جاری رہے۔ ہم کافی حد تک ایک بات کے داعی ہیں اور وہ یہ کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر خود کو کم وقت میں معاشی لحاظ سے محفوظ بنانے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ دنیا کی آبادی کو بڑھاؤ کا سامنا ہے، دنیا کی آبادی میں وقت کے ساتھ بتدریج اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے اور زمین پر انسانوں کے قیام و طعام کی خاطر ڈیویلپمنٹ بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں لوگوں کے پاس سب سے بڑی متاع اُن کی سر پر اپنی چھت کا ہونا ہے اور یہی بات ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی سب سے بڑی گروتھ ڈرائیور ہے۔
مارکیٹ اسٹڈی کرلیں
کسی بھی سفر کے ابتدائی ایام میں انسان تجربے کی کمی کی وجہ سے غلطیاں ضرور کرتا ہے۔ پہلی سرمایہ کاری سے قبل مارکیٹ کی اسٹڈی کرنا انتہائی ضروری ہے۔ آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ایک انڈرسٹینڈنگ ڈیویلپ کریں کہ ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کام کیسے کرتی ہے، یہاں رائج نظام کے آپریشنل حقائق کیا ہیں، مارکیٹ میں کون کون سے ڈویلپرز ہیں اور اُن کی ساکھ کیسی ہے، اگر کسی کی ساکھ اچھی ہے تو اس کی کیا وجوہات ہیں اور اگر کسی کی ساکھ خراب ہے تو اس کی کیا وجہ ہے، شہر اور قُرب و جوار کے علاقوں میں وہ کون سے علاقے ہیں جہاں کے ریٹس اچھے ہیں، جہاں سرمایہ کاری پر اچھا ریٹرن آن انویسٹمنٹ مل رہا ہے جبکہ کون سے علاقے ایسے ہیں جہاں سرمایہ کاری بے سود ہے۔ ان سب باتوں کا اندازہ انسان کو تب ہی ہوتا ہے جب وہ خود اپنی اسٹڈی اور اپنے مشاہدے کی بنیاد پر مارکیٹ کو قریب سے جاننے کی کوشش کرے۔
جلد بازی سے گریز
جیسا کہ تحریر کے آغاز میں ذکر کیا گیا، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کے اذہان میں یہ سوچ نمایاں ہوتی ہے کہ یہی سیکٹر ہے جس میں سرمایہ کاری کر کے آپ اپنا معاشی مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں۔ لیکن لوگ اکثر اس میں جلد بازی سے کام لیتے ہیں اور اُس جلد بازی کے چکر میں اکثر غلط اقدام اُٹھا لیا کرتے ہیں۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں اگر کامیابی کے راز کو ایک جملے میں بند کیا جائے تو وہ یہ ہے کہ آپ کو دُرست وقت پر دُرست قدم اٹھانا ہے۔ اس بات پر غور کیجئے کہ جہاں دُرست قدم کا اٹھانا ضروری ہے، وہیں اُس کیلئے دُرست وقت کا ہونا بھی ضروری ہے۔ یہ تمام باتیں ہم ہوم ورک سے سیکھتے ہیں، مشاہدات سے سیکھتے ہیں۔ بہت بار تو ہمارے غلط فیصلے ہی ہمارے آنے والے دُرست فیصلوں کی بنیاد بنتے ہیں، لیکن سیانے کہتے ہیں کہ عقلمندی کی ایک نشانی اپنی غلطیوں کے ساتھ ساتھ دوسروں کی غلطیوں سے سیکھنا بھی ہے۔
ڈویلپر کی ساکھ
ابتدائی طور پر سرمایہ کاری کے تکنیکی پہلوئوں سے عدم آگاہی ہمارے غلط فیصلوں کی وجہ بنتی ہے۔ اکثر اوقات ہمیں پلاٹ کی ویلیو میں لوکیشن کا کردار نہیں معلوم ہوتا، اکثر ڈویلپر کی ساکھ سے بے خبر ہوتے ہیں، ہمیں متعلقہ قانونی اداروں سے این او سی کے حصول کی اہمیت نہیں پتہ ہوتی لہٰذا ہم اپنی پہلی انویسٹمنٹ اکثر ایک کیپیٹل ٹریپ میں دھکیل دیتے ہیں۔ ماہرین اس ضمن میں بڑا ہی آسان سا فارمولہ بتاتے ہیں جو کہ چار الفاظ پر مبنی ہے، جس کی سمجھ حاصل کر کے اور جس پر عمل پیرا ہو کر آپ اپنی ہر سرمایہ کاری کو بہترین بنا سکتے ہیں۔ وہ فارمولہ – اونر شپ، اپروول، ڈیمانڈ اینڈ ڈیلیوری یعنی او اے ڈی ڈی ہے۔ یعنی آپ نے دیکھنا ہے کہ آپ جہاں سرمایہ کاری کررہے ہیں، اُس پراجیکٹ کے مالکانہ حقوق کس کے پاس ہیں، اُس پراجیکٹ کو متعلقہ ترقیاتی اداروں سے این او سیز کا حصول ہوچکا یا نہیں، اُس پراجیکٹ سے قبل اُس پراپرٹی اونر کے ڈیلیور کردہ پراجیکٹس کی ساکھ کیا ہے اور اس پراجیکٹ کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ کتنی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔