Real Estate

گھر دیکھتے وقت ممکنہ خریدار کو کن باتوں سے پرہیز کرنا چاہیئے؟

خریداری وہ کام ہے جسے دنیا کا ہر شخص کرتا ہے۔ کوئی چھوٹے پیمانے پر کرتا ہے اور کوئی بہت بڑی سطح پر۔ کسی کی خریداری دال سبزی سے شروع ہو کر کپڑوں تک محدود ہوتی ہے۔ اور کوئی بہت بڑے لیول پر ایک سے بڑھ کر ایک گاڑیوں سے لے کر شہر کے شہر خرید لیتا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

خریدار چاہے کسی کھلونے کا ہو یا حدِ نگاہ تک پھیلی اراضی کا، با ضمیر اور باوقار ہونا چاہیئے۔ چاکلیٹ خریدنے والا بچہ بھی اتنا ہی پُرجوش ہوتا ہے جتنا کوئی گھر خریدنے والا۔

لہٰذا، اگر آپ ایک گھر خریدنے کے خواہاں ہیں۔ تو صرف یہی نہ سوچئیے کہ آپ کو ایک گھر خریدنا ہے۔ بلکہ جب بھی گھر دیکھنے جائیں تو ذہن نشین رکھیں کہ آپ دنیا تسخیر کرنے نہیں گھر دیکھنے جا رہے ہیں۔ جس طرح گھر فروخت کرنے والے کو اسے بیچنے کی ضرورت ہے. اسی طرح آپ ایک خریدار کے طور پر ضرورت مند ہیں۔

 

 

ریئل اسٹیٹ ایجنٹ سے رابطہ

یہ بات یقینی ہے کہ گھر خریدنے سے قبل آپ نے کسی نہ کسی ریئل اسٹیٹ ایجنٹ یا ڈیلر سے رابطہ کیا ہو گا۔ اور اسے اپنی ضرورت، سہولت اور بجٹ کے متعلق آگاہ کیا ہوگا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے آپ ایک سے زائد پراپرٹی ڈیلرز سے رابطے میں ہوں۔ تاکہ کوئی بھی آپ کو بہتر سے بہترین گھر دلوا سکے۔ اور ساتھ ہی گھر دیکھنےکا سلسلہ شروع ہو گیا ہوگا۔

 

بہتر سے بہترین کی تلاش

جس طرح آپ ایک بہترین گھر کی تلاش میں ہوتے ہیں اسی طرح گھر فروخت کرنے والے ایک اچھے گاہک کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ دونوں کی توجہ گھر پر مرکوز ہوتی ہے۔ آپ اچھے سے اچھا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور فروخت کرنے والے گھر بڑی حد تک قابلِ رہائش دکھانا چاہتے ہیں۔

 

 

گھر فروخت کرنے والے کی الجھن

گھر فروخت کرنا ہے۔ روز گھر دیکھنے والوں کا تانتا بندھا ہے۔ کبھی صبح کے وقت کوئی آجاتا ہے کبھی شام کو۔ ڈیلر پتہ نہیں کیسے کیسے لوگوں کو گھر دکھانے لے آتا ہے۔ کل صبح صبح ہمارے پرانے ہمسائے اختر صاحب ایک فیملی کے 6 لوگوں کو ہمراہ لے آئے۔ ہر بندہ الگ الگ کمرے اور حصے کا معائنہ کر رہا تھا۔ کس کس کو دیکھتے اور جواب دیتے۔

یہ تمام باتیں وہ الجھنیں اور مسائل ہیں جو گھر فروخت کرنے والوں کو درپیش ہیں۔

 

فیملی کے تمام افراد گھر دیکھنے نہ جائیں

اس بات کو مدِ نظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ فیملی کے تمام افراد گھر دیکھنے نہ جائیں۔ یہ موجودہ مالک مکان اور اس کی فیملی کے لیے ایک کڑا امتحان ہو سکتا ہے۔ اگر بہت افراد گھر کے تمام حصوں میں پھیل جائیں گے اور ہر کوئی ایک ساتھ مختلف سوالات پوچھے گا۔ تو یہ مالک مکان کے لیے باعثِ تکلیف ہو سکتا ہے۔ گھر کے دو سمجھدار افراد اس کام کے لیے کافی ہیں۔ معاملات طے پانے پر باقی افراد یا بچوں کو گھر کا وزٹ کرایا جا سکتا ہے۔

یاد رکھیئے، آپ صرف گھر دیکھنے کے  لیے بلائے جا رہے ہیں، کسی پارک یا تفریح گاہ کی سیر کے لیے نہیں۔ اور مالک مکان آپ کو دیکھ کر کبھی بھی یہ شعر نہیں کہے گا کہ

؎ وہ آئے  گھر میں  ہمارے خدا  کی  قدرت  ہے

     کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں

 

 

 

حقارت آمیز نظروں اور باتوں سے پرہیز

اکثر مالک مکان گھر فروخت کرنے کی غرض سے اسے ضرورت سے زیادہ سجا دیتے ہیں۔ یا بہت زیادہ ڈیکوریشن کا سہارا لیتے ہیں۔ حد سے زیادہ سجاوٹ اور تزئین و آرائش سے گھر ایک ڈیکوریشن پیس کی دکان لگنے لگتا ہے۔ جو گھر دیکھنے کے لیے آنے والوں کو کسی حد تک ناگوار گزر سکتا ہے۔

لیکن اگر آپ ایک خریدار کی نظر سے گھر کی اصل حالت اور در و دیوار کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ تو آراستہ کیا گیا گھر آپ کو اتنا متاثر نہیں کرتا۔ لہٰذا، اس بات کا خیال رکھیں کہ حقارت بھری نظروں اور الفاظ سے گھر فروخت کرنے والا متاثر نہ ہونے پائے۔

 

کچھ چُبھتے ہوئے یا حد سے زیادہ تعارفی کلمات

مجھے اتنی سجاوٹ پسند نہیں

اس سے بہتر وہ گھر تھا جو پہلے دیکھا تھا

اتنی قیمت اور اس گھر کی۔۔۔

اس حصے پر تو بہت کام کی ضرورت ہے

گھر کی ترتیب یا نقشہ بہتر نہیں

کچن بہت چھوٹا ہے

اس سے بہتر لوکیشن تو وہ ہے جہاں ہم اب مقیم ہیں

یہ میرے خوابوں کا گھر ہے۔

آپ یہ گھر کیوں بیچنا چاہتے ہیں؟

 

یقیناَ کوئی بھی گھر دیکھنے سے پہلے آپ ریئل اسٹیٹ ایجنٹ سے تمام پہلوؤں پر بات کر چکے ہوں گے۔ تو اس کے بعد بھی بعد بھی اپنے تمام خیالات اور نظریے پر ایجنٹ ہی سے بات چیت کریں۔

مذکورہ بالا اہم نکات میں سے ہم یہاں چند پر روشنی ڈالتے ہیں۔

مجھے اتنی سجاوٹ پسند نہیں

کسی بھی گھر میں سجاوٹ، تزئین و آرائش یا ڈیزائن عارضی ہوتا ہے۔ جسے کبھی بھی تبدیل یا نیا کیا جا سکتا ہے۔ گھر خریدنے کے لیے اس کے تعمیراتی پہلوؤں اور دیگر عوامل پر غور کیا جانا ضروری ہے۔ رنگ و روغن سے لے کر آرائش تک آپ پر منحصر ہے۔ پہلے اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ اگر آپ اس گھر میں آنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اس میں کس حد تک تعمیر و مرمت کر سکتے ہیں۔ سجاوٹ کی بنیاد پر گھر ٹھکرا دینا کوئی عقلمندانہ فیصلہ نہیں۔

 

یہ میرے خوابوں کا گھر ہے

کچھ لوگوں کو پہلی نظر میں بھا جانے والی چیز انہیں تعریف کرنے سے نہیں روک سکتی۔ اور وہ اچانک کہہ اٹھتے ہیں کہ یہی ہے وہ چیز جس کی مجھے تلاش تھی۔ اس طرح کی بات یا الفاظ آپ کی تلاش میں ایک ٹھہراؤ پیدا کر دیتے ہیں۔ اور آپ کی بہتر سے بہترین کی خواہش کو ایک فل سٹاپ لگ جاتا ہے۔

اسی طرح، وقت سے پہلے ایجنٹ اور مالک مکان کو آپ آخری مراحل تک چھلانگ لگانے کا ایک موقع فراہم کر دیتے ہیں۔ اور اس کے منفی اثرات آپ کی جیب پر پڑ سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے خوابوں کے گھر کی قیمت دگنی ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔

 

 

آپ گھر کیوں فروخت کرنا چاہتے ہیں؟

یہ وہ بنیادی سوال ہے جو گھر لینے والے کے ذہن میں سب سے پہلے آتا ہے۔ اور کسی حد تک درست بھی ہے۔ کیونکہ گھر فروخت کرنے کی بےشمار وجوہات ہو سکتی ہیں۔ لیکن جو بات جاننا ضروری ہے وہ یہ ہےکہ گھر سے متعلق کچھ ساختی یا تعمیراتی مسائل نہ ہوں۔

گھر اور پلاٹ خریدنے میں یہی فرق ہوتا ہے کہ ہم ایک تعمیر شدہ گھر پسند کر رہے ہیں۔ جس میں رہائش مقصود ہے۔ نہ کہ ایک پلاٹ یا زمین جس پر بعد میں تعمیر کی جائے گی۔ لہٰذا، گھر کی مضبوطی اور پائیداری جیسے پہلوؤں پر غور اور دیکھ بھال ضروری ہے۔ لیکن یہ سب بھی آپ کو  ریئل اسٹیٹ ایجنٹ سے ہی پوچھنا بہتر حل ہے۔

علاوہ ازیں، گھر فروخت کرنے کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ جن میں فیملی سے منسلک نا خوشگوار حالات، پیسوں کی ضرورت، گھر میں ہو جانے والی کوئی موت، یا پھر شادی اور طلاق جیسے مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔

 

اس سے قبل دیکھا جانے والا گھر بہتر تھا

پہلے جو گھر دیکھا تھا وہ اس سے بہتر تھا۔ یہ وہ جملہ ہے جس سےگھر فروخت کرنے والے کا دل آپ کی زبان کی کاٹ محسوس کر سکتا ہے۔ چاہے آپ کا انداز میٹھا ہی کیوں نہ ہو۔ اگر کسی بھی وجہ سے یہ گھر پہلے دیکھے جانے والے گھر سے بہتر نہیں۔ تو آپ اپنے الفاظ سنبھال کر رکھیئے اور ان کا اظہار ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کے سامنے کیجیئے۔ فروخت کنندگان کے سامنے کہی گئی یہ بات تضحیک آمیز رویے میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے برعکس، آپ کے کہنے کا مقصد یہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں آپ کا گھر قطعی پسند نہیں آیا۔

 

 

جذباتی لگاؤ اور وابستگی

اگر گھر فروخت کرنے والے کے ساتھ آپ ساہ الفاظ اور انداز اپنائیں گے۔ اور ستائشی نظروں سے اس گھر کا معائنہ کریں گے۔ تو ہو سکتا ہے آپ اور بیچنے والے کے درمیان ایک اچھا رشتہ استوار ہو۔ اور آپ بہتر طور پر گھر اور اس سے منسلک مختلف عوامل کو سجھ پائیں۔ جو مستقبل میں آپ کے لیے مفید ثابت ہوں۔

برسوں ایک گھر میں رہنے والے، بہت سے غم اور خوشیاں دیکھنے والے اور اس میں اپنا بچپن گزارنے والے اسے فروخت کرتے ہوئے بہت حساس ہوتے ہیں۔ اس گھر سے ان کی وہ یادیں وابستہ ہوتی ہیں جن کی بدولت انہوں نے اس مکان کو گھر بنایا ہوتا ہے۔ لہٰذا، مالکان کا گھر سے جذباتی لگاؤ اور وابستگی ایک قدرتی رجحان ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اکثر گھر فروخت کرنے والے اسے دوبارہ دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اور اگر انہیں یہ موقع ملتا ہے تو وہ بہت خوش ہوتے ہیں یا پھر بہت اداس۔ کسی کو اپنے پرانے گھر میں دیکھ بھال کی کمی محسوس ہوتی ہے اور کوئی اسے دیکھتے ہی پرانے وقت کو یاد کر کے مسکرانے لگتا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago