Infrastructure

اسلام آباد کی اہم نوعیت کی شاہراہوں سے متعلق مفید معلومات

بین الاقوامی تجارتی اداروں، سرکاری عمارات اور حکومتی مشینری کے دفاتر پر مشتمل باقاعدہ طور پر مربوط حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی کے تحت بسایا گیا شہر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اب میٹروپولیٹن سٹی کا درجہ حاصل کر چکا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

مارگلہ کے پہاڑوں، ہر سُو سرسبز و شاداب ہریالی کے مناظر، گرین بیلٹس، کشادہ سڑکوں اور کھُلے مقامات نے وفاقی دارالحکومت کی دلکشی آج بھی قائم رکھی ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر سے لوگ اسلام آباد شہر میں رہائش اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

رہائشیوں کی سہولت کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد شہر کو اعلیٰ معیار کے انفراسٹرکچر، پکی گلیوں اور مرکزی شاہراہوں کے ایک بڑے نیٹ ورک سے منسلک کیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے شہر کی مرکزی شاہراہوں کو فلائی اوورز، انڈرپاسز اور انٹرچینجز کی مدد سے ملٹی لین ایکسپریس ویز اور سگنل فری کوریڈورز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

آج کی اس تحریر میں ہم اپنے قارئین کے ساتھ اسلام آباد کی چند مرکزی شاہراہوں کے بارے میں مفید معلومات کا تبادلہ کریں گے۔

اسلام آباد کی مرکزی شاہراہیں

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور وفاقی ترقیاتی ادارے کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے مشترکہ طور پر زیرِ انتظام وفاقی دارالحکومت کی چند مشہور مرکزی شاہراہیں درج ذیل ہیں۔

اسلام آباد ایکسپریس وے

فیصل ایونیو

سری نگر ہائی وے

جناح ایونیو

کانسٹیٹیوشن ایونیو

مارگلہ ایونیو

اسلام آباد ایکسپریس وے

اسلام آباد ایکسپریس وے جسے اسلام آباد ہائی وے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ایک طویل شاہراہ ہے جو کہ شہر کے شمال سے جنوب میں تقریباً 28 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ شاہراہ زیرو پوائنٹ انٹرچینج سے شروع ہوتی ہے جو اسے کشمیر ہائی وے سے جوڑتے ہوئے سیدھی روات ٹی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ اس شاہراہ پر لین کی تعداد مختلف مقامات پر چھ سے دس کے درمیان ہوتی ہے۔ یہ سڑک این فائیو قومی شاہراہ سے بھی منسلک ہے جو انٹرسٹی سفر کے لیے بہترین سہولت کے طور پر اپنی خاص اہمیت رکھتی ہے۔

فیض آباد انٹرچینج، شکرپڑیاں انٹرچینج، نیول انٹرچینج اور سہالہ انٹرچینج اس شاہراہ کے اہم ترین داخلی اور خارجی راستوں میں سے چند ایک ہیں۔ چونکہ اسلام آباد ہائی وے آپ کو پورے شہر سے جوڑے رکھتی ہے اس وجہ سے اب یہ شاہراہ گذشتہ چند سال سے ریئل اسٹیٹ اور رہائشی منصوبوں کے حوالے سے بھی خاصی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔

فیصل ایونیو

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سعودی عرب کے سابق فرمانروا فیصل بن عبدالعزیز کی جانب سے اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر اسلام اباد میں ایک عظیم الشان مسجد کی تعمیر کا تحفہ دیا گیا۔ اپنے منفرد ڈیزائن اور جدید طرزِ تعمیر کے اس شاہکار کو شاہ فیصل کے نام سے منسوب کرتے ہوئے فیصل مسجد کا نام دیا گیا اور اسی وجہ سے اس مسجد سے ملحقہ مرکزی شاہراہ کو آج فیصل ایونیو کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس سڑک پر ماضی قریب میں ایک انڈر پاس بھی تعمیر گیا ہے تاکہ راستے کو سگنل فری اور بلا تعطل ٹریفک کی روانی کے لیے آسان بنایا جا سکے۔ مذکورہ شاہراہ پر ایک مقام ایسا بھی آتا ہے جہاں فیصل اور جناح ایونیو دونوں شاہراہیں آپس میں ملتی ہیں۔ شاہراہ کے پس منظر میں پہاڑوں کے دامن میں خوبصورت فیصل مسجد اور سرسبز و شاداب گرین بیلٹس اس سڑک کو دیگر شاہراہوں سے ممتاز بناتی ہیں۔

سری نگر ہائی وے

کشمیر ہائی وے جسے حال ہی میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سری نگر ہائی وے کا نام دیا گیا ہے، اسلام آباد ایکسپریس وے کے بعد 25 کلومیٹر طویل شہر کی دوسری لمبی ترین شاہراہ ہے جو مختلف مقامات پر ایک 3 اور 5 لین کے درمیان سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔

سری نگر ہائی وے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مشرقی حصوں کو مغربی اطراف سے جوڑتی ہے۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سڑک کے مغربی سرے سے براہِ راست منسلک ہے۔ دوسری جانب مری انٹر چینج سری نگر ہائی وے کے مشرقی سرے پر واقع ہے۔

دارالحکومت اسلام آباد میں کچھ نمایاں تعلیمی اداروں سمیت صحت کی سہولیات کے مرکزی دفاتر اور عمارات  بھی اسی مرکزی شاہراہ پر واقع ہیں۔ سری نگر ہائی وے بھی اسلام آباد میں رئیل اسٹیٹ اور رہائشی منصوبوں کی تعمیر کا گڑھ بن چکا ہے۔

جناح ایونیو عُرف خیابانِ قائداعظم

یہ مرکزی شاہراہ جناح ایونیو اسلام آباد شہر کے مرکز میں واقع ہے۔ جناح ایونیو جسے خیابانِ قائداعظم بھی کہا جاتا ہے اسلام آباد کی مشہور اور خوبصورت شاہراہوں میں سے ایک ہے۔ شہر کا تجاری سرگرمیوں کا سب سے بڑا مرکز بلیوایریا بھی اسی شاہراہ پر واقع ہے۔

میزائل چوک سے شروع ہو کر جناح ایونیو 2 کلومیٹر طویل سڑک ہے جو اسلام آباد کے معروف ڈی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ جناح ایونیو اور فیصل ایونیو کے چوراہوں پر حال ہی میں ایک فلائی اوور بنایا گیا ہے جس کی بدولت دونوں شاہراہوں پر ٹریفک آج باآسانی رواں دواں ہے۔

میٹروبس اسلام آباد کا بہت مشہور سیونتھ ایونیو اسٹیشن بھی اسی شاہراہ پر واقع ہے۔ مشہور مقامات جیسے سینٹورس مال، یوفون ٹاور اور اسلام آباد اسٹاک ایکسچینج ٹاور بھی اسی سڑک کے کنارے پر واقع ہیں۔

کانسٹیٹیوشن ایونیو

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ اسلام آباد پاکستان کے انتظامی دارالحکومت کے طور پر بھی اپنا ایک منفرد مقام اور پہچان رکھتا ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک کو چلانے کے حوالے سے تمام اہم سرکاری دفاتر یہیں قائم ہیں۔ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے مشرقی سرے پر ایک خاص علاقہ ہے جو ریڈ زون کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ وہ جگہ ہے جہاں تمام اہم سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارتخانے واقع ہیں۔ ان میں ایوانِ صدر، وزیراعظم ہاؤس، نیشنل لائبریری آف پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان، پارلیمان کی عمارت، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وزارت خارجہ کے دفتر سمیت کئی دیگر اہم نوعیت کے سرکاری دفاتر بھی شامل ہیں۔

ہائی پروفائل علاقے سے گزرنے والی اس سڑک کو کانسٹیٹیوشن ایونیو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ 3.8 کلومیٹر طویل سڑک ہے جو خیابانِ اقبال انٹرسیکشن سے شروع ہوتی ہے اور کشمیر ہائی وے انٹرسیکشن پر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ علاقے میں زیرِ تعمیر فلک بوس عمارتیں اس سڑک کی جدت اور خوبصورتی میں مزید اضافے کا باعث ہیں۔

مارگلہ ایونیو

مارگلہ ایونیو جسے مارگلہ روڈ بھی کہا جاتا ہے، ابتدائی طور پر 1960ء کی دہائی میں 35 کلومیٹر طویل ہائی وے کے طور پر اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں شامل کی گئی۔ تاہم کسی وجہ سے اس منصوبے پر کبھی کام نہیں کیا گیا۔

ابھی تک مارگلہ ایونیو خیابانِ اقبال کی ایک توسیع ہے جو نورپور شاہان کے علاقے میں فورتھ ایونیو سے 9 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے اور اسلام آباد کے ای الیون سیکٹر پہنچ کر اختتام پذیر ہوتی ہے۔

اس ایکسپریس وے کو سری نگر ہائی وے کے متبادل راستے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مذکورہ سڑک زیادہ تر میٹروپولیس کے مضافاتی رہائشی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے۔ کیونکہ یہ شاہراہ وہاں کے رہائشیوں کو شہر کے کچھ مرکزی حصوں اور دیگر اہم علاقوں تک آسان رسائی کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

حالیہ برسوں میں دارالحکومت کے شہری منظر نامے میں ڈرامائی طور پر تبدیلی آئی ہے۔ اسلام آباد میں بنیادی ڈھانچے کی تازہ ترین ترقی کی بدولت راستے پہلے سے کہیں زیادہ تیز، ہموار اور زیادہ آسان ہو چکے ہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Zeeshan Javaid

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

11 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago