Construction

پاکستان میں پانچ مرلہ گھر کی اوسط تعمیراتی لاگت

ایک خوبصورت گھر کی تعمیر کے لیے مربوط منصوبہ بندی سب سے اہم اور اپنے ذاتی گھر کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کا پہلا زینہ تصور کی جاتی ہے۔ ایک مرتبہ جب آپ اپنے ذاتی گھر کی تعمیر کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو آپ کو مزدوروں کی ایک قابل اعتماد ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

علاوہ ازیں آپ کو اعلیٰ معیار کے تعمیراتی سامان کا انتخاب کرنے کے علاوہ گھر کے ڈیزائن اور ترتیب پر اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ گھر کی تعمیر سے معتلق آپ کی منصوبہ بندی عین آپ کے بجٹ کے مطابق ہونی چاہیے۔

لہذا اگر آپ کے پاس پہلے سے ہی ایک پلاٹ موجود ہے اور آپ اپنے خوابوں کے گھر کو عملی طور پر تعمیر کرنے جا رہے ہیں تو ہم نے پاکستان میں 5 مرلہ گھر کی تعمیر کی مکمل لاگت کی تفصیلات اکھٹی کی ہیں جن پر ہم آج یہاں اپنے قارئین سے تبادلہ خیال کرنے جا رہے ہیں۔

مہنگائی کے موجودہ دور میں 5 مرلہ مکان کی تعمیری لاگت

کیا آپ سوچ رہے ہیں کہ مہنگائی کے اس موجودہ دور میں اے کیٹیگری 5 مرلہ گھر بنانے میں کتنی رقم خرچ ہوتی ہے؟ باکل صحیح سوچ رہے ہیں لیکن اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ مضمون پاکستان میں 5 مرلہ یونٹ کی تعمیر سے تکمیل تک کی لاگت سے متعلق آپ کے تمام سوالات کا جواب دے گا۔

کُل تعمیراتی ایریا

دو منزلہ 5 مرلہ مکان کے لیے کُل تعمیراتی ایریا کا رقبہ 1,975 مربع فٹ ہے۔ پہلی منزل کا کَورڈ ایریا 910 مربع فٹ ہے جبکہ دوسری منزل کا احاطہ شدہ رقبہ 890 مربع فٹ ہے۔ انتہائی محتاط اعدادو شمار کے مطابق 175 مربع فٹ کا رقبہ اس زیر تعمیر گھر میں کچن، اٹیچ باتھ رومز اور ایک ممٹی کے لیے مختص کیا جاتا ہے۔

گھر کی سجاوٹ کے جدید رجحانات کے پیشِ نظر پورے گھر میں ٹائل فرش کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ سیڑھیوں پر سنگِ مرمر کا استعمال بھی گھر کی دیدنی میں اضافہ کر دیتا ہے۔

آپ کی سہولت کے لیے ہم نے 5 مرلہ گھر کی تعمیراتی لاگت کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے:

گھر کے ابتدائی ڈھانچے یا گرے اسٹرکچر کی تعمیر
گھر کی تکمیل

موجودہ دور میں 5 مرلہ گھر کے گرے اسٹرکچر کی تعمیری لاگت

موجودہ دور میں 5 مرلہ گھر کے گرے اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے اینٹ، سیمنٹ، کسو، ریبار، ریت، بجری، حفاظتی گرِلز کی بنیادی طور پر ضرورت پڑتی ہے۔ الیکٹریکل وائرنگ، پلمبنگ اور مین گیٹ کی تنصیب بھی گرے اسٹرکچر کے اخراجات میں شامل ہیں۔

جیسا کہ اوپر دی گئی انفوگرافک میں واضح کیا گیا ہے کہ ہم نے بنیاد ڈالنے میں آنے والے اخراجات کے ساتھ ساتھ گھر کے گرے اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے درکار تعمیراتی سامان کی مقدار کا خاکہ پیش کیا ہے۔

چونکہ مکان بناتے وقت مزدور کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اس لیے ہم پہلے اس پر بات کرنے کو ترجیح دیں گے۔

تعمیراتی منصوبوں میں مزدور کا کردار

ٹھیکیداروں کے ماتحت کام کرنے والے مزدور عموماً شروع سے آخر تک کسی بھی پروجیکٹ کے ساتھ ہی وابستہ رہتے ہیں۔ لہذا مالک مکان کو مزدوروں کے اچانک کام چھوڑ کر چلے جانے کے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹھیکیدار کے ساتھ براہ راست لین دین دونوں فریقین کی باہمی رضامندی کے مطابق ہوتا ہے اور یہ شراکت داری تعمیراتی منصوبے پر کام کے اعلیٰ معیار کی ضامن ہوتی ہے۔

مزدور کی مزدوری کی لاگت کا انحصار تعمیر کے لیے درکار وقت کی مدت پر ہوتا ہے۔ اگرچہ زیادہ پیسہ کمانے کی امید میں کام کو طول دینا مزدوروں کی ایک معصوم حکمتِ عملی ہو سکتی ہے لیکن بلڈر کی پوری توجہ اس منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ پر مرکوز رہتی ہے۔

موجودہ دور میں گھر کی تعمیر کی لاگت کا تخمینہ تمام بڑے شہروں میں مختلف ہوتا ہے۔ ڈبل یونٹ 5 مرلہ گھر کے لیے ٹھیکیدار مزدور کی مزدوری تقریباً 390 روپے فی مربع فٹ کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ جس کی کل رقم تقریباً 770,250 روپے بنتی ہے۔ یہ مزدور کی ایک عام مزدوری ہے جبکہ اس میں ٹائلوں کی تنصیب، لکڑی کے کام اور پلمبنگ وغیرہ کے لیے مزدوری کی لاگت شامل نہیں ہے۔

اینٹیں، ریت، بجری اور روڑی

کسی گھر کے گرے اسٹریکچر کی تعمیر کے لیے کرش (بجری) کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانچ مرلہ گھر کے لیے تقریباً 50,000 اینٹوں کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ یہاں ہم آپ کو یہ تجویز دینا چاہیں گے کہ اعلیٰ معیار یعنی اول قسم کی اینٹوں کو 12 روپے اینٹ کے حساب سے چنیں۔ جس کا مطلب ہے کہ اینٹوں کی کل لاگت 600,000 روپے۔

5 مرلہ گھر کی تعمیر میں ریت بھی ایک اہم جز ہے۔ ریت دریا کے کنارے یا ساحلی علاقوں سے نکال کر شہروں میں لائی جاتی ہے۔ عام طور پر دریا کے بیڈ پر موجود ریت کا رنگ سرمئی ہوتا ہے۔ دریائے راوی اور چناب کی ریت کنکریٹ کے مرکب میں زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ تقریباً 3,150 کیوبک فٹ راوی ریت 20 روپے فی مکعب فٹ کے حساب سے اگر دستیاب ہو تو اس کی کُل قیمت 63,000 روپے کیوبک فٹ بنتی ہے۔

دریائے چناب کی ریت بہتر معیار کی ہے۔ اس لیے اس کے نرخ کچھ زیادہ ہیں۔ آپ کو 35 روپے کے حساب سے تقریباً 700 کیوبک فٹ چناب ریت جس کی کُل قیمت 24,500 بنتی ہے مارکیٹ میں بآسانی دستیاب ہو سکتی ہے۔

گھر میں فرش اور چھت کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے کرش یا بجری کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بلڈرز اور ٹھیکیدار مارگلہ کرش استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن سرگودھا کا کرش بھی استعمال کے لیے موزوں ہے۔

مارگلہ لِنٹیل/لینٹر کی مطلوبہ مقدار تقریباً 900 کیوبک فٹ ہے اور یہ زیادہ تر گھر کی چھت کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہے۔ موجودہ دور کے حساب سے اس کا ریٹ 80 روپے فی مکعب فٹ کے قریب ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کی کُل قابل استعمال قیمت 72,000 روپے کے قریب ہو گی۔

سرگودھا بجری گھر کے فرش کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہے۔ سرگودھا کی بجری کے تقریباً 600 کیوبک فٹ 5 مرلہ گھر کے گرے اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 65 روپے فی کیوبک فٹ کے حساب سے مارکیٹ میں دستیاب ہو سکتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ سرگودھا کی بجری آپ کو 39,000 روپے واپس کر دے گی۔

سیمنٹ، کَسُو اور ریبار

کَسُو زیادہ تر خالی پلاٹوں کو بھرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ مٹی اور ریت کا مرکب ہے۔ پاکستان میں 5 مرلہ گھر کی تعمیر کے دوران کَسُو کے لیے تقریباً 50,000 روپے کا بجٹ درکار ہے۔

جب سیمنٹ کی بات آتی ہے جو کہ سب سے اہم تعمیراتی مٹیریل میں سے ایک ہے تو آپ کو گھر کی تعمیر کے لیے PKR 645 فی بیگ کی حساب سے تقریباً 525 تھیلوں کی ضرورت ہوگی۔ اس منصوبے کے لیے سیمنٹ کی کل لاگت 338,625 روپے بنتی ہے۔

مزید برآں آپ کو 5 مرلہ گھر کی تعمیر کے لیے تقریباً 3 ٹن ریبار یا 60 گریڈ سریا کی ضرورت ہوگی۔ سریا کی فی کلو قیمت ہے 138 روپے کے قریب اور استعمال شدہ سریا کی کل قیمت 414,000 روپے کے قریب بتائی جا سکتی ہے۔

پلمبنگ اور وائرنگ

پانچ مرلہ گھر کی تعمیر کی لاگت میں پانی کی فراہمی، سیوریج، گیس اور نکاسی آب کے نظام کو تیار کرنے کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ اس سب کو پلمبنگ کا کام کہتے ہیں۔ لگ بھگ 115,000 روپے گھر کی پلمبنگ کے لیے درکار ہو سکتے ہیں جبکہ اس میں مزدوری اور سامان بھی شامل ہیں۔

الیکٹریکل وائرنگ بھی سرمئی ڈھانچے کی تعمیر میں ایک اہم جُز ہے۔ گھر میں الیکٹریکل وائرنگ کے لیے ایک ماہر اور تجربہ کار الیکٹریشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ الیکٹریکل وائرنگ کے لیے تقریباً 50,000 روپے درکار ہو سکتے ہیں۔ اس میں مزدوری کی لاگت اور الیکٹرک کا سامان دونوں شامل ہیں۔

گرِلز، گیٹ کی تنصیب

پانچ مرلہ گھر کی تعمیر کی لاگت میں اسٹیل کا کام بھی شامل ہوتا ہے۔ 5 مرلہ گھر کے لیے آپ کو 16 گیج کا چوگٹ سٹیل درکار ہوگا جو دروازے کے فریم بنانے کے لیے استعمال ہوگا۔ اس پر تقریباً 60,000 روپے لاگت آ سکتی ہے۔

مزید یہ کہ گھر کی کھڑکیوں کے ساتھ ساتھ مین گیٹ پر بھی حفاظتی گرِلز ہونی چاہئیں۔ آپ کو 16 گیج گرِلز کے لیے 66,000 روپے اور 16 یا 18 گیج کے اسٹیل گیٹ کے لیے تقریباً 70,000 روپے کا بجٹ رکھنا چاہیے۔

گرِلز، گیٹ اور چوگٹ اسٹیل کی کُل لاگت 196,000 روپے

پانچ مرلہ گھر کی چھت کو واٹر پروف بنانے کے لیے درکار بجٹ 65,000 روپے

متفرق اشیاء کی قیمت 96,500 روپے

اگر آپ اوپر دیے گئے اخراجات کو اکھٹا کرتے ہیں تو موجودہ دور میں پانچ مرلہ گھر کے گرے اسٹرکچر کی تعمیر کی کل لاگت 2,853,875 روپے تک آ سکتی ہے۔

جیسا کہ اوپر انفوگرافک میں دکھایا گیا ہے کہ 5 مرلہ گھر کی تکمیل میں بہت سے چھوٹے چھوٹے تعمیراتی کام شامل ہیں۔

ٹائلیں اور ماربل کی تنصیب

ڈبل یونٹ پانچ مرلہ گھر بنانے والے صارفین عام طور پر ٹائلوں کا فرش پسند کرتے ہیں۔ ٹائلوں کے اچھے معیار اور پائیداری کی وجہ سے زیادہ مکانوں میں ماسٹر ٹائلز کے استعمال کو ترجیح دی جاتی ہے۔

گھر کے فرش کے لیے 1500 روپے فی مربع میٹر کے حساب سے 2×2 کے لگ بھگ 158 ٹائلوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس میں گیراج، چھت اور باتھ روم کی ٹائلیں شامل نہیں ہیں۔ فرش کی کل لاگت 237,000 روپے تک ہو سکتی ہے۔
باتھ رومز کی تعمیر کے لیے تقریباً 65 ماسٹر ٹائلز کی ضرورت ہے۔ ٹائلوں کی قیمت 1,500 روپے فی مربع میٹر کے قریب ہے۔ جس کی قیمت تقریباً 97,500 روپے تک ہو سکتی ہے۔

پانچ مرلہ گھر کی چھت بنانے کے لیے آپ کو 1,250 روپے فی مربع میٹر کے حساب سے 18 ٹائلز درکار ہوں گی۔ چھت کا فرش بچھانے کی کل لاگت کا تخمینہ 22,500 روپے لگایا گیا ہے۔

گیراج کو مکمل کرنے کے لیے آپ کو 1,250 روپے فی مربع میٹر کے حساب سے تقریباً 22 ٹائلز درکار ہوں گی جس کی کل لاگت کا تخمینہ 27,500 روپے لگایا گیا ہے۔

ماربل سیڑھیوں کے لیے آپ کا بجٹ تقریباً 115,000 روپے تک لازمی ہونا چاہیے۔

پیشہ ور اور تجربہ کار مزدور بڑی صفائی اور مؤثر طریقے سے ٹائلیں لگانے کی مہارت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ معاملات میں آپ کو خالی جگہوں کو پُر کرنے کے لیے ٹائلیں کاٹنا پڑتی ہیں اور اس کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کرنا بہتر فیصلہ ہو سکتا ہے۔ ٹائلوں کی تنصیب کے لیے مزدوری کی کُل لاگت کا تخمینہ 145,000 روپے لگایا گیا ہے جبکہ ٹائلز اور ماربل کی کُل تخمینہ لاگت 709,500 روپے تک ہو سکتی ہے۔

برقی سامان کی تنصیب

سوئچ بورڈز اور پاور پلگ کی تنصیب کے لیے بھی مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ سوئچ بورڈز اور پاور پلگ ہمیشہ ایسی جگہوں پر نصب کیے جاتے ہیں جہاں چھوٹے بچوں کے لیے پہنچنا مشکل ہو۔ تاہم اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ سوئچ بورڈز اور پاور پلگ ایسی جگہوں پر نصب ہوں جہاں آپ اپنی ضرورت کے مطابق آلات کو آسانی سے استعمال کر سکتے ہوں۔

پانچ مرلہ کے گھر میں بجلی کی وہ بنیادی اشیاء جن کی تنصیب کی لاگت کا تخمینہ ذیل میں درج ہے

آپ کو 850 روپے کے حساب سے تقریباً 15 سوئچ بورڈز اور پش بٹن کی ضرورت ابتداء میں پڑ سکتی ہے۔

جبکہ 475 روپے کے حساب سے تقریباً 18 پاور پلگ اور ساکٹ بھی استعمال کیے جائیں گے۔ جس کا مطلب ہے کہ آپ کو 5 مرلہ گھر کی تعمیر کے لیے اپنے بجٹ میں 8,550 روپے شامل کرنا ہوں گے جبکہ لائٹس، لیمپ اور فانوس لگانے کے لیے کل لاگت کا تخمینہ 130,000 روپے لگایا گیا ہے۔

پانچ مرلہ گھر کے لیے کم از کم 9 پنکھوں کی ضرورت ہو گی۔ چونکہ پنکھے کی قیمت تقریباً PKR 6,000 فی یونٹ ہے تو اس لیے پنکھوں کی تنصیب کے لیے آپ کو 54,000 روپے کا کُل بجٹ مختص کرنا چاہیے۔

گھر کے لیے ایک اچھا ایگزاسٹ سسٹم بھی ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے 6 رائل یا GFC ایگزاسٹ فین 2,500 روپے فی یونٹ کے حساب سے خریدے جا سکتے ہیں جس سے آپ کا کُل خرچہ 15,000 روپے تک ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں 30,000 روپے مالیت کے بریکرز بھی آپ کو درکار ہوں گے۔ جبکہ بجلی کی تاروں پر کُل لاگت موجودہ دور میں 75,000 روپے تک آ سکتی ہے۔

الیکٹریشن اس کام کے لیے اپنی مزدوری آپ سے تقریباً 25,000 روپے تک وصول کر سکتا ہے۔

باورچی خانے اور غسل خانے کے لوازمات

آپ کے کچن اور باتھ رومز کو مکمل دلکشی بخشنے کے لیے بہت سے مختلف اقسام کے مٹیریل کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ چونکہ دو کچن ہیں اس لیے دو کچن ہُڈ نصب کیے جائیں گے جن کی اوسط قیمت 38,000 روپے فی یونٹ ہے۔ لہذا آپ کو کچن میں ہُڈز خریدنے اور انسٹال کرنے کے لیے PKR 76,000 کی ضرورت ہوگی۔ اسی طرح آپ کو 8,000 روپے کے حساب سے دو کچن سِنک درکار ہوں گے جس کے لیے مجموعی طور پر 16,000 روپے آپ کو مختص کرنا ہوں گے۔

چونکہ گھر میں تین باتھ روم تعمیر کیے گئے ہوں گے اس لیے آپ کو 18,000 روپے فی کس کے حساب سے تین کموڈ درکار ہوں گے۔ اس پر مجموعی لاگت 54,000 روپے آئے گی۔ اسی طرح 9,000 روپے فی یونٹ میں تین وینٹیز لگانے پر مجموعی لاگت 27,000 روپے آئے گی جبکہ تین مکمل باتھ سیٹ لگانے سے آپ کو 57,000 روپے واپس ملیں گے کیونکہ ہر سیٹ کی قیمت 19,000 ہے۔

بلاشبہ، آپ کو اوپر بیان کردہ کاموں کو انجام دینے کے لیے ایک پلمبر کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی۔ پلمبر کی مزدوری تقریباً 20,000 روپے تک ڈیمانڈ کی جا سکتی ہے۔

پینٹ اور چھت

گھر کی فنشنگ میں گھر کی بیرونی دیواروں کے ساتھ ساتھ اندرونی حصے پر پینٹ بھی شامل ہے۔ نئے تعمیر شدہ گھر کو پینٹ کرنا نسبتاً مشکل ہے کیونکہ اس کے لیے بیس کوٹ کو احتیاط سے استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا آپ کو اس کام کے لیے کسی تجربہ کار اور پیشہ ور پینٹر کی خدمات حاصل کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق آپ کے گھر کو پینٹ کرنے پر تقریباً 300,000 روپے تک لاگت آ سکتی ہے۔

یاد رکھیں! اوپر بتائی گئی قیمتیں اس صورت میں لاگو ہوتی ہیں جب کوئی شخص خود گھر بنانے کا فیصلہ کرتا ہے۔ اگر کوئی ٹھیکیدار لیبر پلس میٹریل کنٹریکٹ کے ساتھ آپ کا گھر بناتا ہے تو آپ کو لاگت کا تخمینہ زیادہ ملے گا کیونکہ آپ کو انہیں تعمیراتی مواد کی خریداری، یونٹ کی تعمیر کو انجام دینے اور پورے پروجیکٹ کی نگرانی کے لیے ادائیگی کرنی ہوگی۔

لہذا ٹھیکیدار اور مالک مکان کے درمیان معاہدے کے مطابق ٹھیکیدار کے ذریعے 5 مرلہ مکان کی تعمیر کی لاگت مختلف ہوگی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

Zeeshan Javaid

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

10 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

10 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

10 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

11 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

11 مہینے ago