پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے ایبٹ آباد ضلع میں ٹھنڈیانی ریزورٹ کو انٹیگریٹڈ ٹورسٹ زون (ITZ) میں ترقی دینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کو راغب کرنے کے لیے حکومت ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر مراعات پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اور یوں ٹھنڈیانی سیاحت کاسب سے بڑا مقام بننے کو تیار ہے۔
تفصیلات کے طو پر اس تبدیلی کا مقصد قدرتی ماحولیاتی نظام کی پائیدار ترقی اور تحفظ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ٹھنڈیانی کو ایک پریمیئر ایکو ایڈونچر سیاحتی مقام کے طور پر تیار کرنا ہے۔
ٹھنڈیانی آئی ٹی زیڈ پراجیکٹ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے لاگو کیا جائے گا، جو 49 ایکڑ کے وسیع رقبے پر محیط ہوگا۔
مزید یہ کہ اس میں جدید سہولیات اور مراعات کی ایک وسیع رینج پیش کی جائے گی جدید ہوٹل، کونڈو ہوٹل، سروسڈ اپارٹمنٹس، تفریحی مقامات، شاپنگ مالز، کمرشل کمپلیکس، تفریحی پارکس، فلاح و بہبود کے مراکز اور فیملی پر مبنی تفریحی مقامات اس میں شامل ہیں۔ حکام کے مطابق، اس اقدام سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اور مقامی کمیونٹیز کے لیے پائیدار معاش کے مواقع پیدا ہوں گے۔
علاوہ ازیں پراجیکٹ کو چار کلیدی زونز میں تقسیم کیا جائے گا۔ جیسا کہ سینٹرل ولیج زون، ڈسٹینیشن زون، شمالی رہائش کا زون، اور جنوبی رہائش کا زون۔ ایک بار مکمل طور پر تیار ہونے کے بعد، یہ خطے کا پہلا منصوبہ بند سیاحت کا مرکز بن جائے گا، جو پائیدار ترقی کے لیے بین الاقوامی معیار پر عمل پیرا ہو گا۔ اور ایک جامع منزل کے انتظام کو نافذ کرے گا۔ نیز سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کو راغب کرنے کے لیے حکومت ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر مراعات پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، فطرت کے تحفظ کو یقینی بنانے اور علاقے کے اندر آلودگی سے پاک ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے سخت ضابطے نافذ کیے جائیں گے۔
مزید براں، پشاور میں جنگلات کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے دائرے کے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر اعتزاز محفوظ نے پہاڑی علاقوں میں ان کی منفرد آب و ہوا اور الگ نباتات کی وجہ سے قدرتی ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے چیلنجز پر زور دیا۔
انہوں نے سیاحتی مقامات پر ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے طریقہ کار اور متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک سے مہارت حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔