پاکستان سمیت دنیا بھر میں رہائشی منصوبوں یا انفرادی سطح پر تعمیر کردہ گھروں میں بالکنی وہاں بسنے والے رہائشیوں کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ بنیادی طور پر بالکنی کسی بھی گھر یا رہائشی یونٹ میں کمروں کے باہر ایسی کھلی جگہ کو کہا جاتا ہے جہاں سے مسکن کے باہر کا نظارہ بخوبی کیا جا سکتا ہے۔
بالکنی جہاں موسمِ گرما میں رات کے وقت چلنے والی ہواؤں کی راہداری کے طور پر ہمیں ٹھنڈک کا احساس فراہم کرتی ہے وہیں برسات کے موسم میں بارش کے دلفریب نظاروں اور موسمِ سرما کی یخ بستہ دھندلی شاموں میں ایک کپ کافی کے ساتھ آپ کو ناقابل فراموش پرانی یادوں میں کھو جانے پر مجبور کر دیتی ہے۔
گھروں کی زیب و آرائش وہاں بسنے والے مکینوں کی ذہنیت کی عکاس ہوتی ہے۔ یہاں اس بات کو بالکل بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ انسانی فطرت کا براہ راست تعلق آپ کی زندگی اور رہنے سہنے کے طور طریقوں سے ہوتا ہے۔ بالکنی عمومی طور پر گھر میں شام کی چائے کے لیے ایک بہترین جگہ ہو سکتی ہے اور خاص طور پر سردی کی یخ بستہ شاموں میں تو گرما گرم کافی کے ایک کپ کے ساتھ یہ احساس اور بھی دیدنی ہو جاتا ہے۔
نباتات کے استعمال سے آپ گھر کی بالکنی کو کیسے ایک دیدہ زیب سکون گاہ میں تبدیل کر سکتے ہیں، آئیے دیکھتے ہیں۔
بالکنی کو ایک چھوٹی باغیچی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟
جی بالکل! تھوڑی سی محنت سے آپ اپنے گھر کی بالکنی کو ایک چھوٹی اور پُرکشش باغیچی میں تبدیل کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے مناسب سائز کی جگہ ہونا لازمی ہے۔ اگر آپ کے گھر کی بالکنی کے لیے مناسب جگہ مختص ہے تو آپ وہاں مختلف رنگوں سے مزین پھولوں کے گملوں اور پودوں کی کیاریوں سے سجاوٹ کر سکتے ہیں جو کہ آپ کو گھر میں ایک قدرتی ماحول کا احساس فراہم کرے گی۔ لیکن اگر بالکنی انتہائی اختصار سے تعمیر کی گئی ہے تو آپ وہاں دیوار کی آرائش و زیبائش کے لیے مختلف پوودوں اور پھولوں سے مزین نباتاتی بیل کا استعمال کر سکتے ہیں۔
ایک بات کا ضرور خیال رکھیں کہ بالکنی میں پودوں اور پھولوں کے لیے جو گملے لگائے گئے یا کییاریاں بنائی گئی ہیں وہاں نکاسی آب کا ایک مربوط نظام ضرور موجود ہونا چاہئیے تاکہ اضافی پانی بالکنی کے فرش کو خراب نہ کر پائے۔ اس طرح سے بالکنی کا فرش بھی خشک رہے گا اورعمارت کو پانی سے نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی نہیں ہوگا۔
یاد رکھیں! مٹی کے ساتھ گملوں کا وزن اور بھی بڑھ جاتا ہے اور اس بات کے پیش نظر بالکنی کی مضبوطی کو بھی دھیان میں رکھنا ضروری عمل ہے۔ پودوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ اُن کی بڑھوتری کا عمل متاثر نہ ہو۔ علاوہ ازیں بالکنی میں پودوں کی نشونما کے لیے روشنی، پانی اور کھاد کا مناسب انتظام رکھیں۔
موسم اور ماحول کی مناسبت سے روشنیوں کا عمدہ انتظام
بالکنی کیلئے کچھ بھی خریدنے سے پہلے اس بات کا اندازہ لگائیں کہ آپ کی بالکنی میں دن میں کتنے گھنٹے دھوپ آتی ہے۔ خاص طور پر بلاواسطہ آنے والی دھوپ کے ساتھ ساتھ بلواسطہ دھو پ سے متعلق آپ آپ کو علم ہونا چاہئیے۔ عمومی طور پر دن کے وقت بالکنی پر آپ سورج کی روشنی سے براہ راست استفادہ کر سکتے ہیں لیکن رات میں یہ ضروری ہے کہ دلفریب احساس سے مزین اور موسم کی مناسبت سے آپ بالکنی میں ہلکی روشنیوں کا مناسب انتظام رکھیں۔
بالکنی میں فرنیچر کا مختصر استعمال
اگر آپ کے پاس جگہ کم ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس میں خوبصورتی نہیں لائی جا سکتی۔ یہ تو آپ کے ذوق پر منحصر ہے کہ آپ اس چھوٹی جگہ کو کتنی اچھی طرح استعمال میں لا سکتے ہیں ۔ بالکنی کی جگہ میں کم سے کم فرنیچر رکھیں تاکہ جگہ کے یک دم اختصار کا احساس جاتا رہے۔ بالکنی میں پڑا فرنیچر آپ کو اس وقت بہترین احساس فراہم کرے گا جب آپ باہر کے موسم کا لطف اٹھاتے ہوۓ کھانے یا موسم سرما میں کافی سے لطف اندوز ہونا چاہ رہے ہوں۔ کوشش کریں کہ اس کے اوپر آپ کسی قسم کا شیڈ بھی لگا دیں تاکہ آپ کا فرنیچر بارش اور دھوپ سے محفوظ رہ سکے۔ اس کے علاوہ کوشش کریں کہ بالکنی کو سادہ رکھیں اور ہلکے رنگوں کا استعمال کریں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…