اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے لیٹر آف انٹینٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس سے استثنیٰ قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر نہیں دیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کو دیئے گئے لیٹر آف انٹینٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس چھوٹ پارلیمنٹ سے منظوری کے بغیر نہیں دی جائے گی۔ اسی طرح ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس چھوٹ کے لیے محض ایس آر او جاری کرنے پر پابندی ہوگی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پانے والی شرائط میں کہا گیا ہے کہ کسی شعبے کو ٹیکس رعایت دینے اور خفیہ اثاثے ظاہرکرنے کے لیے دی گئی ایمنسٹی بھی قومی اسمبلی سے منظور کرانا ہوگی۔
دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سیلز ٹیکس میں اضافہ کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا جس کیلئےعالمی بینک کا تعاون بھی میسر آئے گا۔
پاکستان نے ان تمام شرائط پرعملدرآمد کے لیے لیٹر آف انٹینٹ میں عالمی مالیاتی ادارے کو یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔