گلابی آنکھ، جسے طبی زبان میں آشوب چشم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آنکھوں کی ایسی حالت ہے جو تکلیف اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ مختلف عوامل کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ جیسے کہ بیکٹیریا، وائرس، کیمیکلز یا پھرالرجی۔ صوبہ سندھ میں پھیلنے والے اس وائرس سے متعدد لوگ متاثر ہوئے۔ علاوہ ازیں رواں ماہ پنجاب بھر میں آشوب چشم کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اور اس بڑھتے متعدی مرض کے باعث حکومت نے صوبہ بھر میں چار روز کے لیے تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں۔ لہذا جائزہ لیتے ہیں کہ گلابی آنکھ یا آشوبِ چشم کی علامات، روک تھام اور آسان علاج کیا ہے۔
گلابی آنکھ یا آشوب چشم کی بیماری مختلف علامات کے ساتھ ظاہر ہو سکتی ہے۔ جیسا کہ
گلابی یا سرخ آنکھیں: آنکھوں کی سفیدی گلابی یا سرخ ہو سکتی ہے۔
خارش اور جلن: آنکھوں میں خارش اور جلن محسوس ہوسکتی ہے۔
آنسوؤں میں اضافہ: آنکھوں سے زائد مقدار میں پانی یا آنسو جاری ہو سکتے ہیں۔
آنکھ سے خارج ہونے والا مادہ: آنکھوں سے سخت اور سفید موٹا مادہ بھی جاری ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کی رنگت سبز مائل بھی ہو سکتی ہے۔
چپکتی پلکیں: پلکیں ایک ساتھ چپک سکتی ہیں۔ خاص طور پر صبح اور شام کے وقت۔
سوجن: آنکھوں اور پلکوں میں سوجن بھی ہو سکتی ہے۔
آشوب چشم آسانی سے پھیلنے والی بیماری ہے۔ خاص طور پر جب یہ بیکٹیریا یا وائرس کی وجہ سے ہو۔
لہذا اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اور مختصر عادتیں اپنائیں۔
آںکھوں کو چھونے اور رگڑنے سے گریزکریں۔
اپنے ہاتھوں کو پانی سے بار بار دھوئیں۔ اور ہینڈ سینیٹائزر استعمال کریں۔
اگر آپ کی آنکھوں سے پانی خارج ہوتا ہے تو دن میں کئی بار اپنی آنکھوں کے ارد گرد کے حصے کو صاف کریں۔
مذکورہ بالا روک تھام کے ساتھ ساتھ مزید کچھ احتیاط بھی ضروری ہیں۔
ہاتھوں کی صفائی
گلابی آنکھ والے کسی حصے کو چھونے یا صفائی کے بعد اپنے ہاتھ اچھی طرح دھوئیں۔
مریض کی ذاتی اشیاء استعمال نہ کریں۔
مریض کی استعمال شدہ ذاتی اشیاء، جیسے کہ تولیہ، میک اپ یا شیشے کا استعمال نہ کریں۔
پانی کا استعمال کریں
ہائیڈریٹڈ رہیں۔ وافر مقدار میں پانی پینا اور آرام کرنا صحتیاب ہونے میں مدد کر سکتا ہے۔
کانٹیکٹ لینس
کانٹیکٹ لینس کا محلول، عینک اور انفیکشن کے دوران استعمال ہونے والے کیسز کو پھینک دیں۔
میک اپ تبدیل کریں
انفیکشن کے دوران استعمال ہونے والے میک اپ کو ترک کردیں۔ مثال کے طور پر لپ اسٹک، آنکھوں اور ہونٹوں پر استعمال ہونے والے برش دوبارہ استعمال نہ کریں۔
شیشے اور کیسز کی صفائی
یقینی بنائیں کہ آپ کی عینک اور کیسز اچھی طرح سے صاف ہیں۔
Source: iStock
گلابی آنکھ عام طور پر 7 سے 10 دنوں میں خود ہی بہتر ہو جاتی ہے۔ تاہم، اگر یہ برقرار رہے یا خراب ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ تاہم اس دوران آپ درج ذیل طریقہ کار اپنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر
جلن والی آنکھوں کو سکون دینے کے لیے ٹھنڈے پانی کا استعمال کریں۔
مزید یہ کہ خارج ہونے والے مادہ، دھندلا پن، خارش، یا جلن کے احساس کا سامنا ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے آنکھوں کے قطرے استعمال کرنے پر غور کریں۔
علامات برقرار رہنے کی صوررت میں فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…