Architecture & Art

پاکستان میں گھر کی طرزِ تعمیر کے عمومی انداز کونسے ہیں؟

گھر جو انسان کے وجود سے آباد ہے، جہاں زندگی مسکراتی ہے اور وجود پنپتے ہیں۔ جسے محنت، لگن، امیدوں اور خواہشوں سے تعمیر کیا جاتا ہے۔ ہر دور کا انسان اپنے زمانے کے سب سے پسندیدہ اور مقبول انداز میں گھر کی تعمیر کا خواہاں ہوتا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

زمانہ قدیم سے لے کر اب تک تعمیراتی انداز میں گاہے بگاہے تبدیلی آتی گئی اور ہر دہائی میں لوگوں نے مقبول ترین تعمیراتی انداز اپنائے۔ غلام گردش سے لے کر روشن دانوں تک اور صحن سے لے کر باغیچوں تک پاکستان میں آج تک گھروں کی تعمیر کے انداز بدلتے آ رہے ہیں۔

عام طور پر، پاکستانی فن تعمیر میں جدید اور روایتی ڈیزائنوں کے مختلف عناصر کو شامل کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان کے ہر علاقے کے بھی مختلف اور منفرد تعمیراتی انداز ہیں۔

 

 

پاکستان کے سب سے عام تعمیراتی انداز

جدید فن تعمیر

بین الاقوامی انداز

عصری فن تعمیر

مرصع فن تعمیر

 

جدید فنِ تعمیر

جدید فن تعمیر سے مراد وہ طرز تعمیر ہے جو 20 ویں صدی کے پہلے نصف میں شروع ہوا لیکن دوسری جنگ عظیم کے بعد اسے بڑے پیمانے پر اہمیت حاصل ہوئی۔

شہری مراکز میں تقریباً تمام فلک بوس عمارتیں جدید فن تعمیر کی ایک اعلیٰ مثال ہیں، جہاں وہ ظاہری طور پر سادہ  دکھائی دیتی ہیں لیکن ایک کمپیکٹ ڈھانچہ اور پرتعیش داخلہ کی خصوصیت رکھتی ہیں۔

 

 

جدید فن تعمیر کی کچھ عام خصوصیات

جدید فنِ تعمیر میں چند خصوصیات قابلِ ذکر ہیں

آسان طرز اور صاف لائنوں پر مشتمل تعمیر

تعمیرات میں جدت کا مطلب ڈیزائن اور ںظر آنے میں سادگی، جدید فنِ تعمیر تجرید پر مبنی ہوتا ہے جس کے تحت صاف لکیروں، بنیادی شکلوں اور زاویوں سے تخلیق کی جاتی ہیں۔ اسی طرح سادہ، ہندسی شکلیں، مستطیل شکلیں اور لکیری عناصر جدید فنِ تعمیر کی خصوصیات ہیں۔

ایک بکس نما عمارت، کیوبک حجم، سیدھی اور چپٹی چھت اور صاف ستھری لائنیں جدید یا ماڈرن فنِ تعمیر کی پہچان ہیں۔

فعال اور کشادہ منزل کا منصوبہ

جدید عمارت کی شکل بھی اس کی فعالیت سے طے ہوتی ہے۔ فعالیت کا مطلب ہے مطلوبہ استعمال کے لیے مکمل ہونا، اور مقصد کے لیے منظم ہونا۔

 جدید فن تعمیر میں، فعالیت پر جو زور دیا جاتا ہے۔ کشادہ جگہ کے تصور کو فعالیت میں باندھا گیا ہے۔ روایتی الگ الگ مقام، جگہوں یا کمروں کے بجائے، جدید طرز غیر منقسم رہنے اور کام کرنے کی جگہیں تخلیق کرتا ہے جو متعدد استعمال والے علاقوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔

 

 

مفید مٹیریل کا استعمال

ایسے مفید مواد اور سہولیات جن کا استعمال زیادہ سے زیادہ افراد، اہلِ خانہ یا ملازمین کے لیے مفید اور کار آمد ہو۔ جاذبِ نظر مواد یا آںکھوں کو بھاتے ڈیزائن اور انداز اکثر و بیشتر کم مفید اور قابلِ استعمال ہوتے ہیں۔

شیشے اور سٹیل کا بیرونی حصہ

تعمیر کے جدید انداز اور طرز میں گھروں کے بیرونی حصے شیشے یا سٹیل کے استعمال کے ساتھ تعمیر کیے جاتے ہیں۔

ضرورت سے زیادہ آرائش نہیں

گھروں کی ان جدید طرزِ تعمیر میں ضرورت سے زیادہ آرائشی ڈیزائن یا اشیا کا استعمال نہیں کیا جاتا۔ تاکہ وہ جدت اور سادگی کی ایک مثال لگے۔

 

 

کم سے کم آرائشی عناصر

پچھلی دہائیوں میں گھروں کی تعمیرات نے ایک نیا رخ اختیار کیا تھا اور بیرونی اور اندرونی حصوں کے دیواروں اور چھتوں کی چار دیواری پر ریت اور سیمنٹ کے ساتھ مختلف طرز کے ڈیزائن اور نقش و نگار بنائے جاتے تھے۔ اور سیمنٹ پر مشتمل جالیاں دیواروں میں یا روشن دانوں میں نصب کی جاتی تھیں۔ لیکن موجودہ ماڈرن طرز کی تعمیرات میں گھروں کو کم سے کم آراستہ کیا جاتا ہے تاکہ ایک جدید اور سادہ شکل سامنے آئے۔

فرش تا چھت والی کھڑکیاں

ماڈرن طرزِ تعمیر میں دیواروں کے درمیان نصب قدیم تین سے چار فٹ پر مبنی کھڑکیوں کے بجائے اب فرش تا چھت بڑے حجم کی کھڑکیاں نصب کی جاتی ہیں۔ جو نہ صرف دیکھنے میں پُروقار لگتی ہیں بلکہ ان کے ذریعے آب وہوا کے گزر کو بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

 

 

ہموار چھتیں

ماڈرن طرز میں گھر کی چھت چپٹی اور ہموار سطح پر مشتمل ہوتی ہے جو پرانی طرز کی چار دیواری اور ڈیزائن کے طرز کو ختم کرتی ہے۔ تاہم پاکستان کے مختلف علاقوں میں موسمی شدت اور دیگر قدرتی آفات سے بچنے کے لیے چھتوں کے مختلف ڈیزائن اور انداز اپنائے جاتے ہیں۔

عملی اور آسان ترتیب

جدید طرز تعمیر کو آسان طریقوں اور ترتیب پر اپنایا جاتا ہے تاکہ تمام امور کی انجام دہی مکمل عملی اور بغیر رکاوٹوں کے ہو۔

ایک یا زائد منازل

جدید تعمیراتی انداز میں ایک ہی منزل یعنی گراؤنڈ فلور یا پھر ایک سے زائد یعنی ڈبل سٹوری گھر بھی تعمیر کیے جاتے ہیں۔

بین الاقوامی طرزِ تعمیر

جدید فن تعمیر کی ایک شاخ کے طور پر بین الاقوامی طرز کو سمجھا جاتا ہے۔ جدید فن تعمیر، سادہ الفاظ میں ایک وسیع اصطلاح ہے جو بین الاقوامی طرز سمیت بہت سے مختلف مکاتب فکر کو ملاتی ہے۔ یہ پاکستان کے سب سے عام عمارتی ڈیزائن کے انداز میں سے ایک ہے۔

غیر ملکی تعمیراتی انداز 1910 کی دہائی میں یورپ میں اپنایا گیا۔

اور پھر یہ طرز  1930 کی دہائی میں دنیا کے دیگر حصوں میں پھیل گیا۔ اس کا جدید فن تعمیر سے گہرا تعلق ہے، تصور اور فلسفے کے لحاظ سے بین الاقوامی انداز قدرے مختلف ہے۔

 

 

بین الاقوامی انداز میں گھروں اور عمارتوں کی چند اہم خصوصیات

مفید ڈیزائن

بین الاقوامی تعمیراتی ڈیزائن میں گھر کو ایک مفید، کارآمد اور با سہولت انداز میں بنایا جاتا ہے۔ جس کے تحت گھر میں نصب الیکڑک مشینوں اور گیجٹس سے بھرپور اور بآسانی فائدہ اٹھایا جا سکے اور جو گھر کے تمام افراد کے لیے وقت کی بچت اور مکمل انداز میں کام کی انجام دہی تک مددگار ثابت ہوتا ہو۔

قدرتی روشنی کا حصول

آپ نے غیر ملکی لوگوں کو اکثر و بیشتر سولر سسٹم اور اس سے منسلک تجربات اور ایجادات پر کام کرتے دیکھا یا سنا ہو گا۔ قدرتی روشنی بلاشبہ انسانی ضروریات کے لیے بے حد مفید اور کارآمد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی طرزِ تعمیر میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ قدرتی روشنی کا حصول زیادہ سے زیادہ ممکن ہو، تاکہ انسانی صحت سے لے کر گھر کی آب و ہوا اور تعمیر شدہ ڈھانچے کو نمی، پھپھوندی اور دیگر مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔

 

 

ہموار چھت

جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی طرزِ تعمیر جدید یا ماڈرن طرزِ تعمیر سے ملتا جلتا ہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس طرز میں بھی ہموار چھتوں کو اپنایا اور پسند کیا جاتا ہے۔

صنعتی مواد کا استعمال

بین الاقوامی طرزِ تعمیر میں صنعتوں میں استعمال کیے جانے والے مٹیریل کو اپنایا جاتا ہے تاکہ مضبوطی اور پائیداری کا کوئی شائبہ باقی نہ رہے۔

بظاہر بے وزن ساخت

اس انداز میں تعمیر کے ان طریقوں اور تکنیکی بنیادوں پر کام کیا جاتا ہے جس کے تحت گھر کی نظر آنے والی ساخت بظاہر بےوزن دکھائی دیتی ہے۔

گول کنارے

بین الاقوامی طرز کی تعمیرات میں کونوں اور کناروں کی بناوٹ کو عمومی طور پر گول بنایا جاتا ہے۔

 

 

رنگ اور سجاوٹی عنصر میں کمی

متعدد رنگ یا سجاوٹ سے متعلق عناصر بین الاقوامی تعمیر میں نہیں اپنائے جاتے اور زیادہ تر سادہ اور ایک ہی طرز کے رنگوں کو منتخب کیا جاتا ہے۔

شیشہ، سٹیل، اور کنکریٹ کا بیرونی حصہ

 بیرونی حصوں کی شیشے، سٹیل اور مضبوط کنکریٹ پر مشتمل تعمیر بین الاقوامی تعمیراتی انداز کا خاصہ ہے۔

 

عصری فن تعمیر

یہ فنِ تعمیر بھی پاکستان میں اپنائی جانے والی سب سے زیادہ عام تعمیراتی طرز میں سے ایک ہے اور جسے موجودہ فنِ تعمیر کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

 دیگر طرز کے مقابلے میں موجودہ دور میں بھی اسی انداز پر گھروں کی تعمیرات کی جا رہی ہیں جس کا بنیادی تصور صاف، سادہ اور کم سے کم آرائش ہے

اکیسویں صدی میں عصری فن تعمیر کا عروج دیکھا گیا۔ اگرچہ یہ جدید اور قدیم طرز تعمیر کے انداز سے بہت مماثلت رکھتا ہے لیکن اس کے ساتھ مختلف ڈیزائنوں کی پیروی کرتا ہے۔ اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیتا ہے۔ عصری فنِ تعمیر میں اکثر ماحول دوست عناصر اور ری سائیکل شدہ تعمیراتی مواد کا استعمال شامل ہوتا ہے۔

 

 

عصری فن تعمیر کی عام خصوصیات

عصری طرزِ تعمیر کی خصوصیات کچھ یوں ہیں۔

غیر متناسب فرنٹ یا ابتدائی حصہ

سادگی کے پیش نظر اس طرز کے مطابق گھروں کی تعمیر میں زیادہ تر ضرورت کو مدِنظر رکھا جاتا ہے جس کے تحت فرنٹ یا گھر کا ابتدائی حصہ کسی حد تک غیر متناسب تعمیر کے طور پر ابھر آتا ہے۔

مضبوط، ہندسی شکلیں

عصری تعمیر میں مضبوط ہندسی شکلوں کی طرز کی تعمیر کی جاتی ہے۔

کشادہ منزل اور ہموار چھت

گھر کی بالائی منزل کو عمومی طور پر کشادہ رکھا جاتا ہے اور ہموار سطح پر مشتمل چھت کی تعمیر کی جاتی ہے۔

بیرونی جگہ کا استعمال

اس طرز میں عمومی طور پر گھر کے داخلی دروازے کی دہلیز پر باہر کی طرف چند چھوٹی سیڑھیاں، تھڑے یا ڈھلوان کی تعمیر کی جاتی ہے جس کے تحت گاڑی پارک کرنے اور آنے جانے میں آسانی پیدا ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ گھر کی بیرونی دیواروں کے ساتھ باڑ بھی لگائی جاتی ہے۔

 

 

روشن کھڑکیاں

گھر کی پہلی منزل اور دیگر بالائی منازل پر روشن کھڑکیاں نصب کی جاتی ہیں۔

ری سائیکل شدہ مٹیریل ،لکڑی اور پتھر کا استعمال

عصری طرز میں گھر کے اندر پائیدار یا ری سائیکل شدہ تعمیراتی مواد اور اس کے علاوہ لکڑی اور پتھر کا خوبصورت استعمال کیا جاتا ہے۔

ٹیکنالوجی اور باغیچہ

عصری طرزِ تعمیر میں توانائی کے تحفظ کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے جیسے سولر پینلز کی تنصیب وغیرہ اور اس کے علاوہ باغیچے کو بھی مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔

مرصع فن تعمیر

یہ طرزِ تعمیر عکاسی کرتا ہے کم سے کم اور مختصر تعمیر کی جس میں صرف اور صرف سادگی پر توجہ دی جاتی ہے۔ مرصع فنِ تعمیر کی ابتدا سن 1920 کی دہائی میں ہوئی، جس میں ڈیزائن کے سادہ ترین عناصر شامل ہیں۔

اس طرزِ تعمیر کے مطابق گھر صرف مفید عناصر پر مشتمل ہوتے ہیں جن میں کم سے کم آرائشی پہلو موجود ہوتے ہیں۔ اور یہ طرزِ تعمیر پاکستان کے سب سے عام تعمیراتی انداز کی جگہ لیتا جا رہا ہے۔

 

مرصع فنِ تعمیر کی اہم خصوصیات

مرصع فنِ تعمیر کی خصوصیات مندرجہ زیل ہیں

 

غیر جانبدار یا ایک رنگ پر مبنی

اس طرزِ تعمیر میں صاف سیدھی لائنوں، ہندسی شکلوں اور غیر جانبدار یا ایک سے رنگ پر مشتمل کلر سکیمز کو اپنایا جاتا ہے۔

فنکشنل عناصر اور ٹکڑے

کم آرائش اور کم سے کم لوازمات کے ساتھ فنکشنل عناصر اس طرزِ تعمیر کا حصہ ہوتے ہیں۔

 

سادہ دیواریں اور قدرتی روشنی

صاف اور سیدھے ڈھانچے پر مشتمل اس طرز میں سادہ دیواریوں کی تعمیر اور قدرتی روشنی کے حصول کو ممکن بنایا جاتا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

11 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago