صحیح گھر کی تلاش بلاشبہ ایک پریشانی ہے اور حاصل ہونے کے بعد شفٹ ہونے تک ایک معمہ۔ زیادہ الجھن تب پیدا ہوتی ہے جب آپ کو محدود بجٹ میں شہر کے کسی اچھے علاقے اور اچھے گھر کی تلاش ہو۔ لیکن اگر آپ اکیلے ہیں، کسی دوسرے شہر سے پڑھائی یا ملازمت کے باعث اس شہر میں شفٹ ہوئے ہیں تو سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ کس قِسم کے گھر، فلیٹ،بیڈروم اپارٹمنٹ یا پھر سٹوڈیو اپارٹمنٹ میں رہنا پسند کریں گے۔ لیکن اس سے بھی قبل آپ کو ایک عام اپارٹمنٹ اور سٹوڈیو اپارٹمنٹ کے درمیان کچھ بنیادی فرق معلوم ہوں تو انتخاب کرنے میں زیادہ آسانی ہوگی۔
ہمارا اسٹوڈیو اور ایک بیڈروم اپارٹمنٹس کا تجزیہ آپ کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد کرے گا کہ آپ کے لیے کون سا آپشن بہترین ہو سکتا ہے۔
عام الفاظ میں اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کسی بڑے یا چھوٹے ہال نما کمرے سے کم نہیں۔
اور نہ ہی اس میں دیواروں پر مشتمل تقسیم ہوتی ہے۔ یعنی ایک ایسا کمرہ جس میں سوائے باتھ روم کے سب کچھ کُھلا اور سامنے ہوتا ہے۔ جس میں اوپن کچن بھی شامل ہے۔
اسٹوڈیو اپارٹمنٹس کسی ایسے شخص یا خاتون کے لیے بہترین انتخاب ہے جو اکیلا رہتے ہیں۔
دو یا دو سے زائد افراد کے لیے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا تصور ٹھیک نہیں، کیونکہ ہر کسی کی ایک وقت میں مختلف سرگرمی ہوتی ہے۔ جیسا کہ پڑھنے والا شخص سونے والے شخص کے ساتھ سٹوڈیو اپارٹمنٹ میں ایک ہی وقت میں خوش نہیں رہ سکتا۔
اس کے برعکس کچھ لوگ اکیلے ہوتے ہوئے بھی اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کو ناپسند کرتے ہیں۔ کیونکہ انہیں ہر چیز اور ہر جگہ اپنے مقام پر چاہیئے۔
دراصل، ایسے افراد گھر جیسے ماحول اور سیٹ اپ میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
لہٰذا، ہر کوئی اسی کمرے میں رہنے کے خیال کو ایڈجسٹ نہیں کرسکتا جہاں آپ کا باورچی خانہ ہے اور مہمانوں کے آنے پر کوئی رازداری نہیں ہے
اپارٹمنٹ میں مکمل طور پر بیڈروم، لیونگ روم، باورچی خانہ اور غسل خانہ دیواروں پر مشتمل اور الگ ہوتا ہے۔
تعمیر اور ڈیزائن کے لحاظ سے ایک یا ایک سے زائد کھڑکیاں بھی ہو سکتی ہیں۔
ایک بیڈروم کے اپارٹمنٹ میں لیونگ روم الگ اور بیڈروم الگ ہے۔ یعنی باقاعدہ طور پر دیواروں کی تقسیم پر مشتمل ہوتے ہیں۔
کچھ اپارٹمنٹس میں لونگ روم کے ساتھ کچن کا کھلا حصہ منسلک ہوتا ہے اور کچھ میں کچن بند ہوتا ہے۔
ایک بیڈروم والے اپارٹمنٹس نا صرف کشادہ ہوتے ہیں بلکہ الگ الگ جگہوں کے باعث رازداری بھی فراہم کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ، کچھ لوگ الگ کمرے میں کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
اگرچہ ایک بیڈ روم یا اسٹوڈیو اپارٹمنٹ حاصل کرنا کرایہ دار یا خریدار کی ذاتی ترجیح ہے۔ لیکن دونوں کے فوائد اور نقصانات کا تجزیہ کرکے اچھا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
رہائش کی ضروریات اور ان پر آنے والے خرچ کا تخمینہ لگانا نہایت ضروری ہے۔ اسی وجہ سے روز مرہ معمولات کو اپنی جیب کے مطابق چلانا آسان ہوتا ہے۔
اسٹوڈیو اپارٹمنٹس ایک بیڈ روم والے اپارٹمنٹ سے سستے ہوتے ہیں۔
چونکہ سٹوڈیو اپارٹمنٹس ایک ہی کمرے پر مشتمل ہوتے ہیں لہٰذا ان پر کم خرچ آتا ہے۔
کچن میں الگ سے ایک سے زائد بلب یا روشنیوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایک ہی پنکھا اور ایک ہی ایئر کنڈیشنر زائد بِل نہیں بنا پاتا۔
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا سائز ایک بیڈ روم والے اپارٹمنٹ کے مقابلے میں چھوٹا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں کمرے کو ٹھنڈا کرنے میں کم وقت لگتا ہے اور سردیوں میں گرم کرنے میں، جو کہ یوٹیلیٹیز کے استعمال پر براہ راست اثر کرتا ہے۔
لہٰذا سٹوڈیو اپارٹمنٹ آپ کی بچت میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
کسی بھی اکیلے شخص یا خاتون کے زیرِ استعمال ان کے ذاتی سامان کی تعداد یا سائز کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ ہر شخص اپنی عادت، پسند نا پسند اور ضرورت کے مطابق اپنے ساتھ سامان اور ضروریاتِ زندگی رکھنے کا عادی ہوتا ہے۔
سٹوریج کی جگہ کسی بھی اپارٹمنٹ میں ہر ایک کے لیے اہم ہوتی ہے لیکن سٹوڈیو اپارٹمنٹ کے ڈیزائن اور سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے، وہاں اسٹوریج کی جگہ نا ہونے کے برابر ہوتی ہے۔
آپ کو کتابوں اور سٹیشنری جیسے سامان کے لیے الگ شیلف یا سٹینڈ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ کپڑوں اور دیگر اشیاء کے لیے بھی الگ سے ایک الماری خریدنے کی نوبت آ سکتی ہے۔
مزید یہ کہ، سٹوڈیو اپارٹمنٹس میں پرائیویسی بہت محدود ہو جاتی ہے۔
سٹوڈیو اپارٹمنٹس کے مقابلے میں، جہاں تک سٹوریج کی جگہ اور رازداری کا تعلق ہے، ایک بیڈروم والے اپارٹمنٹس بہتر ہیں۔
لیونگ روم ہونے کی صورت میں آپ کے اپارٹمنٹ میں مہمان نوازی متاثر نہیں ہو پاتی۔ اور نہ ہی آپ کی پرائیویسی۔ سامان کے لیے بھی زیادہ جگہ دستیاب ہو جاتی ہے۔ اور کچن میں بھی سب سامنے نہ ہونے کی وجہ سے سمٹا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
فرنشڈ اپارٹمنٹ یقیناَ ایک مہنگا انتخاب ہوتا ہے۔
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کو سجانا عام طور پر آسان ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ کو زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں۔
دوسری طرف، ایک بیڈروم کے اپارٹمنٹ میں کیونکہ اپنے رہنے کے کمرے، باورچی خانے اور سونے کے کمرے کے لیے جگہیں مختص ہیں۔ یہ ایک گھر کی طرح ہے، لہذا آپ کو ایک بستر، ایک صوفہ سیٹ، ایک ٹی وی یا ایل ای ڈی جیسی چیزوں کی ضرورت ہوگی۔ اور یوں یہ آپ کے خرچ پر زائد بوجھ ڈال سکتا ہے۔
وہ افراد جو زیادہ تر مصروف طرزِ زندگی اپنا چکے ہوتے ہیں، اور جن کے پاس گھر کو توجہ دینے کا وقت بہت مختصر ہوتا ہے۔ ان کے لیے روزانہ کی بنیاد پر صفائی ستھرائی اور سیٹنگ کرنا مشکل اور دشوار ہوتا ہے۔
سٹوڈیو اپارٹمنٹ میں رہنا، اس معاملے میں مدد کر سکتا ہے۔کیونکہ وہاں بہت زیادہ فرنیچر یا جگہ نہیں ہوتی جسے صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ جہاں تک باورچی خانے کا تعلق ہے، استعمال کے فوراً بعد کاؤنٹرز کو صاف کرنا ضروری ہے جبکہ تمام شیلف یا کیبنٹس کو ہفتہ وار بھی صاف کیا جا سکتا ہے۔
ایک بیڈروم والے اپارٹمنٹ کو صاف ہونے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے لیکن یہ بنیادی طور پر اپارٹمنٹ کے سائز پر منحصر ہے۔
اس کے علاوہ، اگر زیادہ فرنیچر ہو تو اسے صاف کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہوتا ہے۔
اگر آپ اپنے اپارٹمنٹ میں اکیلے رہتے ہیں تو شفٹنگ قدرے مشکل ہو سکتی ہے۔ کیونکہ چیزوں کو پیک کرنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں زیادہ وقت لگے گا۔ اسٹوڈیو اپارٹمنٹس اس سلسلے میں ایک بیڈروم والے اپارٹمنٹس پر برتری رکھتے ہیں۔ کیونکہ آپ کے پاس صرف ضروری چیزیں ہوتی ہیں جنہیں منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ اور کوئی اضافی اشیاء جیسے تزئین و آرائش کا سامان یا مخلتف کمروں کے بیڈ اور فرنیچر نہیں ہوتے۔ لہٰذا سامان شفٹ کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔
اسٹوڈیو اپارٹمنٹ ایسے افراد کے لیے مثالی ہو سکتا ہے۔ جو اپنا زیادہ تر وقت باہر گزارتے ہیں۔ اور ان کا اپارٹمنٹ صرف سامان رکھنے، رات کو آکر سونے یا پھر ایک یا دو دن بعد چکر لگانے کے لیے ان کی آرام گاہ کے طور پر موجود ہوتا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…