Categories: High-rise buildings

آگ لگنے کی صورت میں عمارت سے نکلنے کے لیے کونسے اقدامات ضروری؟

اچانک پیش آیا کوئی بھی حادثہ اور ہنگامی صورتحال کسی بھی عام شخص کے حواس بے قابو کر سکتی ہے۔ حادثہ گزر جانے کے بعد اپنوں اور دوسروں کے نقصان کا سامنا کرتے ہوئے ذہن میں کچھ سوالات اٹھتے ہیں اور آپ یہ سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں کہ اگر ہمیں یہ پہلے سے معلوم ہوتا تو ہم اس صورتحال سے با حفاظت بچ نکلتے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

اگر آپ کسی بھی اونچی اور کثیرالمنزلہ رہائشی یا کمرشل عمارت میں رہتے ہیں یا کام کرتے ہیں تو چند سوالوں کے جواب ضرور معلوم ہونے چاہئیں۔

عمارت میں آگ لگنے اور دھواں بھرنے کی صورت میں کیسے باہر نکلنا ہے؟ قریب ترین راستہ کونسا ہے؟ ایمرجنسی ایگزٹ دروازے جام ہوں یا بہت زیادہ لوگوں کی وجہ سے راستہ بلاک ہو گیا ہو، ہال یا دالان آگ، ملبے یا لوگوں کے ہجوم سے بند ہو جائیں تو کیا کرنا چاہیئے۔

ان سوالات کے جوابات کے بارے میں پہلے سے سوچنا آپ کو آگ لگنے یا دیگر ہنگامی صورتحال کے دوران محفوظ رکھ سکتا ہے۔

 

فائر الارم کبھی نظر انداز نہ کریں

اگر عمارت میں فائر الارم سسٹم موجود ہے تو آپ بہت خوش قسمت ہیں، اسے کبھی بےضرر، غلط اور ٹیسٹ الارم کے طور پر نظر انداز نہ کریں۔ آگ لگنے کی صورت میں آپ کا پہلا ردعمل یہ ہونا چاہیے کہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو آگاہ کریں، اور فوری باہر نکلنے کے لیے چل پڑیں لیکن پرسکون رہنے کی کوشش کریں۔

 

 

قیمتی اشیاء کی تلاش میں وقت ضائع نہ کریں

قیمتی چیزیں ساتھ لینے یا تلاش کرنے میں وقت ضائع مت کریں۔ ہاتھ کے پچھلے حصے سے دروازے یا ہینڈل کو چھو کر اندازہ لگائیں اگر وہ گرم محسوس ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے تو اس کا مطلب ہے آگ دروازے کے دوسری طرف یعنی کمرے کے قریب ہو سکتی ہے۔ لہذا اسے بند رکھیں. دھواں باہر رکھنے کے لیے دروازے کی دراڑ میں کپڑے، تولیے یا اخبارات بھریں۔ اگر دروازہ ٹھنڈا ہے تو باہر نکلیں اور حواس قابو میں رکھتے ہوئے جلد از جلد فائر ایگزٹ سے باہر نکل جائیں۔

 

سیڑھیوں کا استعمال کریں

 کبھی بھی لفٹ کا استعمال نہ کریں۔ ایلیویٹرز عام طور پر آگ کا پتہ لگانے کے نظام سے منسلک ہوتے ہیں اور الارم بجنے پر مکینوں کے لیے دستیاب نہیں ہوتے۔

 

دوسروں کو آگاہ کریں

اگر آپ کو بروقت آگ لگنے کا علم ہو گیا ہے اور عمارت میں الارم سسٹم نہیں تو فائر ایگزٹ تک جانے میں راستے میں آنے والے تمام دروازوں کو زوردار آواز میں بجا کر آگ لگنے کی اطلاع دیں اور آگے بڑھتے جائیں تاکہ باقی مقیم افراد بھی فوری اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو سکیں۔

 

کمرے میں پھنس جانے پر کیا کریں

اپنے اور آگ کے درمیان زیادہ سے زیادہ دروازے بند کریں۔ دھواں داخل ہونے سے روکنے کے لیے دروازے کے گرد دراڑیں بند کریں۔ اور فوری طور پر فائر بریگیڈ ایمرجنسی نمبر 16 پر کال کریں،  باہر موجود یا اپنے شہر کے رہائشی کسی بھی عزیز کو واقعے کی اطلاع دیں اور اپنی مدد کے لیے بلائیں۔ ہو سکتا ہے آگ کی نوعیت اتنی زیادہ نہ ہو جسے فائر بریگیڈ پہنچنے سے پہلے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بجھا کر آپ کو محفوظ کر سکیں۔

اگر آپ کے پاس فون نہیں تو کمرے میں موجود کھڑکی آپ کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہے جس سے آپ باہر موجود لوگوں کو سگنل دے سکتے ہیں، اگر آپ کی آواز باہر نہیں پہنچ رہی تو کوئی بھی چممکدار چیز یا کپڑا لہرانے پر آپ دوسروں کی توجہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر رات کا وقت ہے تو آپ موبائل ٹارچ کے ذریعے سگنل دے سکتے ہیں۔

 

 

بلند عمارت کی بالائی منزل پر پھنس جائیں تو؟

اگر کمرے میں آگ سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں اور آپ نے کھڑکی کے زریعے نکلنےکا فیصلہ کر لیا ہے اور شیشہ توڑنا ضروری ہے تو کرسی، دراز یا کوئی بھاری چیز استعمال کریں۔ چھلانگ لگانے سے پیشتر کوشش کریں کہ آپ کھڑکی سے لٹک جائیں تاکہ نیچے موجود افراد یا فائر بریگیڈ عملہ اپنی کارکردگی کی بنا پر آپ کو بچا سکیں اور جان محفوظ رہ جائے۔

 

 

اگر دھوئیں میں گِھر جائیں

گھٹنوں کے بَل بیٹھ جائیں یا جھک جائیں، زمین سے ایک دو فٹ اوپر ہوا دھوئیں سے صاف ہو گی۔ پیٹ پر رینگنے سے گریز کریں یونکہ بھاری زہریلی گیسیں فرش پر ایک پتلی تہہ بن سکتی ہیں۔ اپنی سانس کو ممکن حد تک روکیں اور قمیض، دوپٹے یاکسی کپڑے کو فلٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنی ناک کے زریعے آہستہ آہستہ سانس لیں۔

 

 

اگر آپ شعلوں کے باوجود آگے بڑھنے پر مجبور ہیں

اپنی سانس کو ممکنہ حد تک روکیں، بالوں اور سر کو ڈھانپ کر آگے بڑھیں۔

کپڑوں میں آگ لگ جائے تو جہاں ہیں وہیں رک جائیں، فوری زمین پر گریں، چہرے کو ہاتھوں سے ڈھانپ کر آگ بجھانے کے لیے لڑھکنا شروع کر دیں۔

 

اگر چھوٹے یعنی کم درجے کی آگ کا سامنا ہو

چھوٹی آگ یعنی کچرے کی ٹوکری یا اس سے چھوٹے سائز کی آگ کا سامنا ہو تو آپ اسے بجھا سکتے ہیں، اگر آگ بجھانے والے آلات آپ کے قریب ہیں اور آپ انہیں بہتر طور پر چلانا جانتے ہیں تو ان کا استعمال ضرور کریں۔ لیکن اگر آگ اور اس کے شعلے مسلسل اور تیزی سے بڑھ رہے ہیں تو آپ کا انخلا ضروری ہے۔

 

آگ بجھانے والے آلات کا استعمال

ناقص دیکھ بھال اور آگ بجھانے والے آلات کے استعمال سے نا واقفیت دو اہم وجوہات ہیں جن کی وجہ سے چھوٹے پیمانے پر شروع ہونے والی اور لگنے والی آگ جانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور املاک کو کافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔

 آگ لگنے کے پہلے چند منٹوں میں آگ پر قابو پایا جا سکتا ہے اگر بجھانے والے آلے کا صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے جو فائر سروسز کے پہنچنے سے پہلے بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

 

 

آگ بجھانے والے آلات کو کیسے چلایا جائے؟

عمارتوں میں کونوں اور دیواروں پر نصب سرخ رنگ کے آگ بجھانے والے آلات روزانہ ہماری نظروں سے گزرتے ہیں لیکن ہم ان پر زیادہ توجہ نہیں دیتے، کیونکہ فی الوقت ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اگر وہ اچانک یاد آ جائیں اور ہم ان تک پہنچ بھی جائیں تو ہم میں سے بیشتر لوگوں کو انہیں استعمال کرنا نہیں آتا، اور ایمرجنسی میں استعمال کی کوشش ہمیں الجھا سکتی ہے اور دیر ہو سکتی ہے۔ اسی لیے ان آلات کو سمجھنا نہایت ضروری ہے تاکہ وقتِ ضرورت ہمیں دشواری نہ ہو۔

جدید پورٹیبل آگ بجھانے والے آلات کے استعمال کے لیے چار بنیادی اقدامات ہیں۔

پاس  کا مخفف ان چار بنیادی مراحل کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

پِن کھینچنا

آگ بجھانے والے آلے کے اوپری حصے پر موجود پن کو کھینچیں۔ (پن ہینڈل کے اچانک دب جانے اور حادثاتی طور پر چلنے سے روکتی ہے)

ٹارگٹ

آگ سے آٹھ سے دس فٹ کے محفوظ فاصلے پر کھڑے ہوں اور نوزل یا کو آگ کی بنیاد کی طرف رکھیں۔

ہینڈل دبانا

آگ بجھانے والے مادے کو خارج کرنے کے لیے ہینڈلز کو ایک ساتھ دبائیں اور روکنے کے لیے ہینڈلز چھوڑ دیں۔

مادے کا آگ پر چھڑکاؤ

آگ کے قریب پہنچتے ہی نوزل ​​کو شعلوں کی بنیاد پر ٹارگٹ کرتے ہوئے ہینڈل کو دبائیں اور آگ پر چھڑکاؤ کریں۔ شعلوں کو بجھانے کے بعد ان گرم یا دھوئیں والی چیزوں یا جگہ کی تحقیق کریں جو دوبارہ آگ بھڑکا سکتے ہیں، اور ان پر چھڑکاؤ کر دیں۔

 

 

مطلوبہ فائر ایگزٹس کی تعداد

زیادہ تر معاملات میں، کام کی جگہ پر کم از کم دو فائر ایگزٹ ہونے چاہئیں۔ دو یا زیادہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ عمارت میں موجود ملازمین، زائرین اور دیگر لوگ ہنگامی حالت کے دوران جلدی سے باہر نکل سکیں گے۔ عمارت کے سائز، مکینوں کی تعداد، اور عمارت کے اندرونی حصے کی ترتیب کی بنیاد پر اضافی آگ سے باہر نکلنا ضروری ہو سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ لوگ جلدی اور محفوظ طریقے سے باہر نکل سکیں۔ اسے پورا کرنے کے لیے آگ کے اخراج کی تعداد اور مقام کافی ہونا چاہیے۔

 

فائر ایگزٹ کے راستے کیسے ڈیزائن ہونے چاہیئں

ہر ایگزٹ روٹ کو استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد کے لیے کافی بڑا ہونا چاہیے۔

باہر نکلنے کے راستوں کی گنجائش اتنی ہو کہ عمارت میں موجود تمام افراد کو ایک ساتھ نکلنے میں قدرے آسانی ہو، نا کہ ہجوم کی بنا پر نکلنا مشکل ہو اور دھکم پیل سے مزید نقصان ہو۔

خارجی راستوں کی چھت کم از کم ساڑھے سات فٹ اونچی ہونی چاہیے۔

فائر بریگیڈ عملے کے پاس ایمرجنسی ایگزٹ سلائیڈ بیلٹ ہونی چاہیئے جس کے زریعے بالائی منزلوں پر پھنسے افراد کو بآسانی سلائیڈ بیلٹ کے زریعے نیچے اتارا جا سکے۔

باہر نکلنے کے راستوں کو ایسے مواد سے پاک رکھیں جو انتہائی آتش گیر یا دھماکہ خیز ہوں۔ اس میں پردے اور دیگر سجاوٹ جیسے مواد شامل ہیں۔

ایمرجنسی ایگزٹ راستوں پر واضح، بڑے اور روشن اشارے بنائے جائیں یا نصب کیے جائیں جو دھوئیں میں بھی آسانی سے نظر آ سکیں اور عمارت کے افراد کے علاوہ مہمان کے طور پر آئے افراد کے لیے پیچیدگی اور الجھاؤ کا باعث نہ بنیں۔

 

بڑی تعطیلات کے دوران بھی آگ سے باہر نکلنے کے دروازے نہ سجائیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آگ سے باہر نکلنے کے نشانات اور دروازے کبھی بھی سجاوٹ یا اشارے سے پوشیدہ نہیں ہوتے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago