سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر کی طرف سے پراپرٹی کی خریدو فروخت میں اضافے کا جائزہ لیا گیا۔اس سلسلے میں ایف بی آر کو ہدایت کی گئی کہ ٹیکسوں کی شرح کو کم کیا جا
کمیٹی نے فاٹا اور پاٹا کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی سفارش بھی مؤخر کردی ہے جبکہ پلانٹ اور مشینری پر کراس چیک کے ذریعے ان پٹ کلیمز دینے کی سفارش منظور کر لی گئی ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ خزانہ کمیٹی نے کچھ تجاویز منظور بھی کر لیں ہیں جن میں تحفے تحائف پر ٹیکس اور نان ریزیڈنٹس پر ٹیکس شامل ہیں
جو گفٹ رشتہ دار سے نہیں ملے گا اس پر ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، جبکہ بہن، بھائی، ماں، باپ، بیٹا،بیٹی سے گفٹ لینے پر کوئی ٹیکس نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ سال میں 90 روز زائد پاکستان میں رہنے والا نان ریزیڈنٹ کہلائے گا، نان ریذیڈنٹس کو 4 سال میں 365 روز پاکستان میں قیام دکھانا ہو گا۔
ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ ٹیکس چھوٹ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے گئے ہیں۔