اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں قومی اسمبلی کے حکام کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں صرف 47 ہاؤسنگ سوسائٹیز قانونی جبکہ 109 ہاؤسنگ اسکیمز غیر قانونی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے حالیہ اجلاس کے دوران اس بات پر غور کیا گیا کہ دارالحکومت کے مختلف زونز میں غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اسلام آباد کو 5 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سی ڈی اے سیکٹرز اور مارگلہ ہلز زون I اور II بنائے گئے ہیں جبکہ باقی تین زونز غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آماجگاہ ہیں۔
مزید برآں 77 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ساتھ، زون IV وفاقی دارالحکومت میں اس حالتِ زار کا سب سے زیادہ شکار ہونے والا علاقہ ہے۔ جبکہ زون II میں 27 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور زون V میں 23 غیر قانونی تعمیرات ہیں۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رواں ہفتے کے اوائل میں یہ حکم دیا تھا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ٹی وی چینلز پر تشہیر سے قبل این او سی حاصل کرنا چاہیے۔ بصورتِ دیگر پیمرا سے اجازت حاصل کیے بغیر ٹی وی پر تشہیر کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔