کامیاب ریئل اسٹیٹ سرمایہ کار کی چند خصوصیات

کہتے ہیں کہ انسان اپنی عادات و اطوار کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو کامیاب لوگوں کی عادات اپنا لیں، کامیابیاں آپ کے قدم چومیں گی۔ اگر کہیں زندگی میں آپ کو محسوس ہورہا ہو کہ آپ کے خواب حقیقتوں کے راستے پر گامزن نہیں تو اپنی عادات پر نظر ڈالیں، آپ ضرور کچھ نہ کچھ مس آؤٹ کررہے ہونگے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

آج کل کی سیلف ہیلپ کتب کا مطالعہ کرلیں یا مائنڈ سائنسز کے ماہرین کے سیمینار سن لیں، آپ کو معلوم ہوگا کہ سارا کھیل ہی عادات و اطوار کا ہے۔ ریئل اسٹیٹ بھی عجب دنیا ہے۔ بظاھر چکا چوند میں لپٹی ہوئی، اس دنیا کے اپنے ہی راز و نیاز کی باتیں ہیں۔ دنیا بھر میں ریئل اسٹیٹ ہی وہ سیکٹر ہے جہاں لوگ اپنے آپ کو معاشی لحاظ سے دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا کرتے ہیں۔ اس بات کا راز اسی میں ہے کہ دنیا کی آبادی بڑھ رہی ہے اور جدید طرزِ زندگی کے تقاضے بدل رہے ہیں، ایسے میں زمین کی ویلیو نہ بڑھے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ خیر بات عادات و اطوار کی ہورہی ہے تو اس سیکٹر میں بھی کامیابی چند عادات کے گرد گھومتی ہے۔

عادات کی یہ لسٹ ویسے تھوڑی تبدیل ہوسکتی ہے کیونکہ یہ فہرست اس بات پر منحصر ہے کہ آپ اس سیکٹر میں کس کیٹیگری میں کام کررہے ہیں۔ یعنی آیا آپ انویسٹر ہیں، آپ ریئلٹر ہیں، بروکر ہیں، ایجنٹ ہیں یا ڈویلپر، کیونکہ سب کی کامیابی کیلئے اپنی اپنی خصوصیات ہوتی ہیں لیکن یہاں ہم عمومی بات کریں گے کہ وہ کونسی چند خصوصیات ہیں جو اگر آپ اپنا لیں تو پھر چاہے آپ جس بھی پوزیشن پر ہوں، آپ کی کامیابی یقینی ہے۔

ہوم ورک پر یقین

یہ سب سے بنیادی اور سب سے کلیدی صفت ہے۔ کسی بھی جگہ قدم رکھنے سے پہلے اپنا ہوم ورک مکمل کرنا یعنی اپنے آپ کو ذہنی طور پر اُس مرحلے کیلئے تیار کرنا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ چونکہ ریئل اسٹیٹ سرمائے کا کھیل ہے، کہیں آپ بےخبری میں نقصان ہی نہ کروا بیٹھیں۔ ہوم ورک کرنے کا سب سے بہترین طریقہء کار یہ ہے کہ آپ ماہرین سے گفتگو کریں اور جس ڈومین میں آپ ہیں وہاں کے مخصوص لوگوں سے سیکھنے میں وقت لگائیں۔ ریئل اسٹیٹ میں آپ جس بھی پوزیشن پر کام کررہے ہوں، ہر پوزیشن کے اپنے اسرار و رموز ہوتے ہیں جن سے واقفیت صرف اُنہیں ہوتی ہے جو اس سیکٹر میں وقت اور توانائی لگا چکے ہوتے ہیں۔ ماہرین سے سیکھنے کے عمل کو اور اپنی سمجھ بوجھ بڑھانے کے عمل کو ہی ہوم ورک کہتے ہیں جس سے کسی صورت کوئی نقصان نہیں ہوتا بلکہ فائدے ہی کا سامان ہوتا ہے۔ کامیاب لوگ اپنی انویسٹمنٹ سٹریٹیجی بناتے ہیں، اُس میں مکمل ہوم ورک اور ہر ایک چیز کی مفصل جانکاری ہوتی ہے۔ وہ آن گراؤنڈ جاکر زمینی حقائق کو دیکھ کر ہی فیصلہ سازی کے عمل میں شریک ہوتے ہیں۔ اُن کا فیصلہ کسی کی کہیں گئی باتوں پر منحصر نہیں ہوتا، اُن کی اپنی حسیات کا ثمر ہوتا ہے۔

انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کو بڑھانے کی لگن

کسی بھی کامیاب ریئل اسٹیٹ انویسٹر کا پورٹ فولیو دیکھیں، آپ کو وہاں کسی ایک سرمایہ کاری پر قناعت نہیں نظر آئے گی، بلکہ آپ دیکھیں گے کہ ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ کی بہت سی اقسام ہیں اور بڑے سرمایہ کار انواع و اقسام کی سرمایہ کاری کیے ہوئے ہیں۔
کامیاب سرمایہ کاری کا تعلق مختلف جگہوں اور طرح طرح کی مارکیٹوں میں سرمائے کی ترسیل سے ہوتا ہے۔ ایک بڑا انویسٹر کبھی بھی گلشن میں تنگئ داماں کا علاج ہوتے ہوئے چند کلیوں پر قناعت نہیں کرتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کبھی بھی ایک یا دو کامیاب انویسٹمنٹس کے بعد رکتا نہیں ہے بلکہ مختلف مواقع کی تلاش میں رہتا ہے۔

خطرات میں مواقع ڈھونڈنے کی عادت

مانا کہ ریئل اسٹیٹ ایک چیلنجنگ احاطہ ہے۔ یہ ٹیلنٹ بھی مانگتا ہے اور تعلیم بھی۔ اس میں نیٹ ورکنگ بھی چاہیے ہوتی ہے اور صبر و تحمل بھی۔ یہاں کے کامیاب لوگوں رسک مینجمنٹ اور اسسمنٹ کرنے کا گر نمایاں ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ کہ اُنہیں معلوم ہوتا ہے کہ خطرات کیا ہیں، اُن چیلنجز میں امکانات کتنے ہیں اور کب اُن کے ہاتھوں سے لگائے گئے چھوٹے چھوٹے پودے ایک تن آور درخت کی صورت اختیار کرسکتے ہیں۔ وہ اپنی مارکیٹ کو بھی جانتے ہیں اور مارکیٹ میں اپنی ویلیو کو بھی۔ اُن کا ہاتھ گویا مارکیٹ کی نبض پر ہوتا ہے۔ یعنی کہیں بھی کچھ ہو، اُنھیں اُس کا سب سے پہلے علم ہوتا ہے۔ اُن سے مارگیج ریٹس پر گفتگو کرلیں، اُن سے بیروزگاری کے تناسب سے لے کر ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹرانسفارمیشن پر بات کرلیں، اُن سے کسی ایک مخصوص اراضی کے معاشی پوٹینشل پر بات کرلیں یا مستقبل کے منظر نامے کی، اُنھیں ہر چیز کا مکمل علم و ادراک ہوگا۔

مطالعے کی عادت، قانون کی فہم و فراست

اکثر ایسا دیکھنے میں ہے کہ اس سیکٹر میں نووارد قانونی معاملات پر اتنا غور نہیں کرتے۔ اُنھیں گمان ہوتا ہے جیسے جس کسی نے بھی اُنھیں کسی زمین کے بارے میں کوئی بات بتائی، گویا وہ اُس نے خدا لگتی کہی۔ ایسے لوگ عموماً یہ نہیں جانتے کہ ریئل اسٹیٹ میں قانونی کیا ہوتا ہے اور غیر قانونی کیا۔ این او سی یعنی نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کی کیا اہمیت ہے، کون سا ادارہ ہے جس کے ہاتھ میں اراضی کی ریگولیشن ہے، کہیں رقم خرچ کرنے سے پہلے کون سی دستاویزات کی چیکنگ ضروری ہے اور کس تفصیل میں کتنا جانے کی ضرورت ہے۔ اؤنرشپ، اپروول، ڈیمانڈ اور ڈیلیوری کا فارمولا کیا ہے اور اس فارمولے کی چیکنگ کا عمل کیسے پورا کیا جائے، یہ وہ چند بنیادی سوال ہیں جن کا فہم ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اس سیکٹر میں کامیابی کیلئے جہاں بہت سے عادات و اطوار کی بات ہوئی، وہیں ایک عادت یہ بھی ہے کہ اپنی سمجھ اور فہم کو بڑھانے پر مسلسل زور دیا جائے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

wasib imdad

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago