کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر عدالتی حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایس بی سی اے کے ڈسٹرکٹ ایسٹ ڈائریکٹر کو تعمیل رپورٹ کے ساتھ یکم اگست کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
یہ بنچ کراچی ایڈمنسٹریشن ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (KAECHS) میں مبینہ غیر قانونی اور غیر مجاز تعمیرات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔
سماعت کے آغاز میں، بنچ نے نوٹ کیا کہ 23 مئی کو، سندھ ہائیکورٹ نے ایس بی سی اے کو ہدایت کی تھی کہ کسی بھی غیر مجاز تعمیر کی اجازت نہ دی جائے۔ تاہم، بظاہر چار منزلیں منظور شدہ بلڈنگ پلان کے بغیر تعمیر کی گئیں۔ اور 7 جولائی کو ایس بی سی اے سے ایک رپورٹ بھی طلب کی گئی۔ جبکہ ڈائریکٹر جنرل سے بھی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا۔
تاہم بنچ نے ایس بی سی اے پر سخت برہمی کا اظہار کیا، کیونکہ نہ تو ایسی کوئی رپورٹ درج کی گئی اور نہ ہی متعلقہ ڈائریکٹر حاضر ہوا۔ جبکہ اتھارٹی کے وکیل کوئی تسلی بخش وضاحت پیش نہیں کر سکے۔
مزید یہ کہ عدالت نے ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل یاسین شیر کو فوری طور پر پیش ہونے کا حکم دیا۔ مختصر وقفے کے بعد ایس بی سی اے کے سربراہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالتی حکم کی تعمیل کے لیے ضروری کارروائی کرنے اور رپورٹ درج کرنے کے لیے وقت مانگا۔
لہٰذا بنچ نے اپنے حکم میں کہا: ” آخری موقع کے طور پر، یکم اگست 2023 تک سماعت ملتوی کی جاتی ہے۔ تاہم رپورٹ میں یہ بھی بتایا جائے گا کہ ایس بی سی اے ایسٹ کے ڈائریکٹر سید آصف رضوی نے 23 مئی 2023 کے حکم پر عمل درآمد کے لیے کیا کوششیں کی گئیں۔
بلڈر کے وکیل نے عرض کیا کہ اس کے کلائنٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن بھی دائر کی ہے، اور بنچ نے اپنے دفتر سے درخواست کو موجودہ معاملے کے ساتھ مشترکہ سماعت کے لیے جوڑنے کو کہا۔
علاوہ ازیں بنچ نے کہا کہ اگر اگلی سماعت پر تعمیل کی جاتی ہے تو ایس بی سی اے چیف کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور ٹیپو سلطان ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ وہ عدالتی حکم کی تعمیل کے لیے ایس بی سی اے کو مکمل تعاون فراہم کریں۔
تنویر احمد اور دیگر دو افراد نے ایس ایچ سی کو درخواست دی کہ بلڈر محسن وحید مبینہ طور پر بلاک 5، کے ای سی ایچ ایس میں بغیر کسی منظور شدہ بلڈنگ پلان کے ایک کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کروا رہا ہے۔ اور ایس بی سی اے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔