روشنیوں کے شہر کراچی کو پاکستان کے پہلے دارالحکومت، آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے شہر اور سب سے بڑے تجارتی حب کا درجہ حاصل ہے۔ اسے دنیا کے سستے ترین شہروں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں و کشمیر کے بھی چھوٹے شہروں اور قصبوں سے لوگ روزگار کی تلاش میں کراچی کا رخ کرتے ہیں اور یہ بڑے دل والا بڑا شہر سب کو اپنی آغوش میں لے لیتا ہے۔
کسی بھی ملک کے بڑے شہر کے مشہور و معروف مقامات اور شاہراہیں بین الاقوامی شہرت کی حامل ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کراچی کی بہت سی شاہراہیں نہ صرف پورے پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
کراچی کی شاہراہِ فیصل ان میں سے ایک مشہور اور مصروف ترین سڑک ہے جو اپنے نام کے ساتھ مختلف مقامات اور بہت سی دوسری وجوہات کی بنا پر جانی جاتی ہے۔
موجودہ دور میں سگنل فری قرار دی جانے والی شاہراہِ فیصل کو ماضی میں ڈِرگ روڈ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ یہ شاہراہ کراچی شہر کے وسط میں ہوٹل میٹروپول کے قریب بھٹو انڈر پاس سے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب اسٹار گیٹ تک 18 کلو میٹر پر مشتمل ہے۔
اس سڑک پر سامان منتقل کرنے والی بھاری گاڑیوں، ٹرکوں اور گُڈز ٹرانسپورٹ کا داخلہ ممنوع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شاہراہِ فیصل کو سفارتی سڑک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور یہاں اکثر عوامی احتجاج اور سیاسی جلسے جلوسوں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
سابق چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جنرل ضیاء الحق کے دورِ حکمرانی میں 1977 میں ڈِرگ روڈ کا نام با ضابطہ طور پر سعودی عرب کے سابق فرمانروا شاہ فیصل کے نام پر رکھ دیا گیا۔ تاہم ڈِرگ روڈ ریلوے اسٹیشن، ڈِرگ روڈ فلائی اوور اور ڈِرگ کالونی آج بھی پرانے نام سے ہی یاد کیے جاتے ہیں۔
شاہراہ فیصل کراچی کی وہ اہم سڑک ہے جسے ملحقہ دوسری سڑکوں اور شاہراہوں کی بدولت شہر کے تمام بڑے علاقوں تک رسائی حاصل ہے۔
سکول، کالج، ہسپتال، بینک، دفاتر اور اعلیٰ شہرت کے حامل ریستوران بھی اسی شاہراہ پر واقع ہیں۔
کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر اور گلشنِ اقبال بھی راشد منہاس روڈ کے ذریعے شاہراہِ فیصل سے منسلک ہیں جبکہ بہادر آباد اور ملحقہ علاقے شہیدِ ملت روڈ کے زریعے شاہراہ فیصل سے جُڑے ہیں۔ کراچی کی مشہور طارق روڈ بھی شاہراہِ فیصل سے منسلک ہے۔ رہائش اور آسائشوں تک رسائی کے لیے کراچی کے شہری شاہراہِ فیصل کو ترجیح دیتے ہیں۔
کسی بھی شہر کی بڑی اور مشہور سڑک پر رہنے کے بلاشبہ بڑے فوائد ہوتے ہیں۔ کراچی جیسے بڑے اور مصروف ترین شہر کی ٹریفک اور دوردراز علاقوں تک پہنچنے کے لیے لمبے سفر سے بہتر شاہراہِ فیصل پر رہائش یقیناَ ایک بہترین انتخاب ہے۔
شاہراہِ فیصل پر ملک کی بڑی اور ملٹی نیشنل کمپنیز کے دفاتر ہیں جس کی بنا پر وہاں ملازمت کرنے والے افراد کے لیے رسائی بآسانی ممکن ہے۔
اس شاہراہ پر اسپتالوں کی موجودگی بھی چند اہم فوائد میں سے ایک ہے۔ شاہراہِ فیصل پر رہائش پزیر افراد یا اس سے ملحقہ کسی بھی علاقے کے مکینوں کے لیے کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں یہاں تک پہنچنا آسان ہے۔
اس مشہور شاہراہ پر کئی مشہور ریستوران بھی موجود ہیں جبکہ آواری، میریٹ، مہران اور فاران جیسے بڑے 5 سٹار اور 3 سٹار ہوٹلز شاہراہِ فیصل کی اہیمت میں مزید اضافے کا باعث ہیں۔
ریستوران اور اسپتالوں کی طرح شاہراہِ فیصل پر متعدد بینک بھی موجود ہیں۔ بینکنگ سیکٹر سے وابستہ اور سروسز حاصل کرنے افراد روزانہ کی بنیاد پر بآسانی ان بینکوں کا رخ کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں کراچی کے بیشتر تفریحی مقامات تک رسائی بھی شاہراہِ فیصل سے بآسانی ممکن ہے۔
مشہور و معروف اور مصروف ترین سڑک ہونے کی وجہ سے شاہراہِ فیصل پر خرید و فروخت اور کرائے پر حاصل کیے جانے والے رہائشی اپارٹمنٹس، گھر، فلیٹ، دفاتر اور دکانوں کی مانگ ہمیشہ دیکھنے کو ملتی ہے۔
سال 2012ء میں کراچی میٹرو پولیٹن کیجانب سے شاہراہِ فیصل پر شمسی توانائی سے چلنے والی اسٹریٹ لائٹس نصب کی گئیں جبکہ 2010ء میں اس شاہراہ کو سگنل فری سڑک بنانے کے منصوبے کی ابتدا کی گئی اور 2014ء میں ٹریفک سگنلز کے کھمبے یہاں سے ہٹا دیے گئے اور اب صرف دو باقی ہیں۔
اسی طرح 2016ء میں ٹریفک کا ایک نیا انتظامی منصوبہ بنایا گیا جس کے تحت حادثات اور ٹریفک کے مسائل سے بچنے کے لیے رکشوں پر پابندی لگا دی گئی۔ کراچی میگا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی شراکت کے باعث شاہراہ پر سبزہ لگایا گیا اور فٹ پاتھ بنائے گئے۔
یاد رہے کہ 2017ء میں لوکل گورنمنٹ پراجیکٹ ڈائریکٹوریٹ نے سڑک کو دونوں اطراف سے 40 سے 50 فٹ تک چوڑا کیا جبکہ کراچی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت سٹار گیٹ سے فنانس اینڈ ٹریڈ سینٹر تک اسے دوبارہ ہموار کیا گیا اور 2019ء میں شاہراہِ فیصل پر موٹر سائیکلوں کے لیے ایک الگ لین بنائی گئی۔
نامور ریستوران کے ناموں میں ہوٹل میٹروپول، آواری ٹاور، ہوٹل مہران، ہوٹل ریجنٹ پلازہ، ہوٹل فاران، ہوٹل ایمبیسی اور ہوٹل ڈیز اِن شامل ہیں۔
مشہور پُلوں میں ریجنٹ پلازہ پل، ایف ٹی سی پُل، نرسری بریج، بلوچ کالونی پُل، ڈرگ روڈ پُل اور کالونی گیٹ بریج شامل ہیں۔
عائشہ باوانی سکول، پی اےایف ایئر وار کالج اور کِڈز یونیورسٹی اس شاہراہ پر زیادہ نمایاں تعلیمی ادارے ہیں۔
تفریحی مقامات میں پی اے ایف میوزیم شاہراہِ فیصل کا ایک مشہور مقام ہے۔ اس مشہور سڑک پر حکومتی اور نجی متعدد اسپتال بھی واقع ہیں۔
کراچی کا ہوائی اڈہ جناح ٹرمینل بھی شاہراہ فیصل سےمنسلک ہے۔ علاوہ ازیں بےشمار دیگر مقامات ایسے ہیں جو شاہراہِ فیصل کی مقبولیت میں اضافے کا باعث ہیں۔
مندرجہ بالہ مقامات، علاقوں اور ملحقہ سڑکوں کے باعث شاہراہِ فیصل کراچی کی ایک مصروف ترین سڑک ہے۔ اس شاہراہ پر روز بروز بڑھتی ٹریفک کی وجہ سے حادثات اور ناخوشگوار واقعات بھی اکثر جنم لیتے ہیں جس کی وجہ سے اسے ایک خطرناک شاہراہ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…