اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (آر ای آئی ٹی) کے ریگولیٹری فریم ورک کو مزید فعال بنانے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ ریگولیشنز 2015 میں اہم ترامیم کر دی ہیں۔
ان ترامیم کے حوالے سے ایس ای سی پی کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ایس ای سی پی نے ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے تحت سرمایہ کاری کا ایک نیا ماڈل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ متعارف کروایا ہے۔
ضوابط میں کی گئی ترامیم میں ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کی اہلیت میں تبدیلی، لازمی لسٹنگ کی مدت میں مزید مہلت، ریئل انویسٹمنٹ منصوبے کے ٹرانسفر کے وقت دو مختلف ویلوئرز، رائٹ شیئرز کے اجراء اور قرض کے حصول کے لیے ریئل اسٹیٹ مینجمنٹ کمپنی کی حد میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔
ریئل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ ریگولیشنز میں نئی ترامیم کے تحت روایتی اور جدید تعمیراتی شعبے کو دو واضح حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ایک بزنس ماڈل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جبکہ دوسرا ماڈل سرکاری یا پھر نجی انفرادی حیثیت میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔
ایس ای سی پی کے مطابق ضوابط میں ترامیم کا مقصد ملک میں ایک باقاعدہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا قیام اور اس شعبے میں ڈاکومنٹیشن کو فروغ دینا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔۔