اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے مضاربہ کمپنیوں کو تصدیق شدہ رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے۔
ایس ای سی پی کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق مضاربہ کمپنی ادارے کی جاری کردہ شرائط کے ساتھ رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس میں بھی سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔
کثیر المقاصد مضاربہ کمپنی کی صورت میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری مضاربہ کے کُل اثاثوں کے ایک تہائی کے برابر ہے۔
اعلامیہ کے مطابق مضاربہ کمپنیوں کو رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے مندرجہ ذیل شرائط پر عملدرآمد یقینی بنانا ہو گا۔
مضاربہ کمپنیاں سرمایہ کاری صرف اُن رئیل اسٹیٹ منصوبوں میں کر سکیں گی جو شہری ترقیاتی اداروں جیسے کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے)، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے)، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) یا پاکستان کے کسی بھی شہر میں کسی دوسری ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ ہوں گے۔
مضاربہ کمپنیوں کا رئیل اسٹیٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا مقصد رینٹل، ڈویلپمنٹ یا دونوں پروجیکٹس کے لیے پراپرٹیز تیار کرنا ہوں گا۔
مضاربہ کمپنی کے کم از کم دو ڈائریکٹرز کے پاس رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس پر کام کرنے کا کم از کم پانچ سال کا تجربہ ہونا چاہیے۔
اس ضمن میں تھرڈ پارٹی سے منصوبے کے ویلیو رپورٹ کا حصول یقینی بنایا جائے گا۔
مضاربہ کمپنی کے پراسپیکٹس میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں مضاربہ کمپنی کے اسپانسرز کے انتظامی تجربے، رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ کی اقسام، رئیل اسٹیٹ منصوبوں کی ممکنہ سائٹس کی تفصیلات اور سرمایہ کاری کے مقاصد سے متعلق معلومات درج ہونا لازمی ہے۔
ایس ای سی پی نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے لئے ویلیوایشن رپورٹ، فزیبلٹی اسٹڈی، جائیداد کی قانونی حیثیت، درکار فنڈزکی تفصیلات بتانا بھی ضروری ہو گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔