کراچی: اسٹیٹ بینک نے ہاؤسنگ فنانس پر ایکسپوژر لِمٹ کی شرح 15 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ملک میں ہاؤسنگ اور تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تمام کمرشل بینکوں کو اہداف کی تکمیل کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نئی گائیڈ لائنز کے اجراء سے بینکاری صنعت کو فنانسنگ کرنے سے متعلق خطرات کم کرنے کا ایک پلیٹ فارم مل جائے گا اور وہ بآسانی ہاوسنگ فنانسنگ کے اس شعبے میں آسکیں گے جس کے مطابق بینکوں کے فنانسنگ سے منسلک خطرات کو بلڈرز کے ساتھ مخصوص انتظامات کی بنیاد پر پراجیکٹ کی زمین کو گروی رکھ کر محفوظ بنایا جائے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک مکمل پراجیکٹ کے مقابلے زیر تعمیر منصوبوں کے لیے فنانس کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔ مارکیٹ کے موجودہ رواج کے مطابق بلڈروں کی جانب سے خریداروں کو الاٹ منٹ لیٹر پر مکان کی تعمیر شروع کرتے ہوئے میعادی ادائیگیوں کی اجازت دی جاتی ہے تاہم بینک الاٹ منٹ لیٹر پر قرضے فراہم نہیں کرتے جس کے نتیجے میں خریدار بینکوں سے منصوبوں کے زیر تعمیر مرحلے میں سستے مکانات خریدنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔
رواں سال اپریل میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا تھا جس میں ہاؤسنگ فنانس پر ایکسپوژر لِمٹ کی شرح 15 فیصد مقرر کی گئی تھی۔ تاہم تعمیراتی سرگرمیوں کی فروغ کے لیے مرکزی بینک نے ایک نئے مراسلہ کے ذریعے نے اب یہ لِمٹ 15 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔