اسلام آباد: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل استحکام کے بعد ڈالر کی قیمت میں دو روپے تیرہ پیسے کی کمی واقع ہو گئی۔
بین الاقوامی سیاست میں بدلتے حالات اور پاکستان پر دوست ممالک کے بڑھتے ہوئے اعتماد کے بعد کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔
معاشی ماہرین پاکستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے اس مہینے میں روپے کی قدر میں غیر یقینی حد تک استحکام کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔
رواں ماہ کے دوران روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 17 روپے سے زائد جبکہ رواں ہفتے کے آغاز میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 2 روپے 13 پیسے اضافہ ہوا۔
مرکزی بنک کے مطابق انٹر بنک میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 221 روپے 91 پیسے پر بند ہوا۔
گذشتہ ہفتے روپے میں تاریخی بہتری دیکھنے کو ملی، پانچوں روز روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا۔
ایک ہفتے میں روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 15 روپے 33 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔
گذشتہ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز آئی ایم ایف کی طرف سے مثبت بیان سامنے آیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی سمیت تمام شرائط پوری کر لی ہیں۔
دوست ممالک کے ساتھ اعلی حکام کی بات چیت کے بعد ایک ہی روز میں روپے کی قدر میں نو روپے کا تاریخی اضافہ بھی دیکھا گیا۔
دوست ممالک کی طرف سے یقین دہانیاں مزید واضح ہونے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے ممکنہ اعلان کے بعد روپے کی قدر میں مزید استحکام کی امید کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف گذشتہ ہفتے کے آخری روز مرکزی بنک نے درآمد کنندگان کے لئے چھ ماہ سے زائد مدت کی ادائیگیوں کے لئے کیش مارجن زیرو کرنے کا اعلان کر دیا تھا جبکہ تین سے چھ ماہ کے لئے کم کر کے 25 فیصد کیش کر دیا گیا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔