پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روشن اپنا گھر اسکیم متعارف کروائی ہے جو کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستانی اوریجن کارڈ رکھنے والے افراد کے لیے ایک خصوصی پیشکش ہے۔ یہ افراد اب آن لائن طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے نئے گھر کی خرید، تعمیر اور تزئین و آرائش سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ وہ پاکستانی جو بیرونِ ملک مقیم ہیں اور پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری یا بینک فنانسنگ کے ذریعے اپنے والدین یا چاہنے والوں کو اچھے گھر کا تحفہ دینا چاہتے ہیں یا مستقبل میں اپنے لیے پاکستان میں ایک خوبصورت گھر تعمیر کرنا چاہتے ہیں، وہ مرکزی بینک کی اس پیش کش سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
روشن اپنا گھر اسکیم انتہائی پُرکشش شرح پر تین سے پچیس سال کی مدت کے لیے روایتی اور اسلامی بینکاری، دونوں ذرائع کے تحت دستیاب ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق ڈیجیٹل اور آسان طریقہ کار کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ہاؤسنگ فنانس حاصل کرنے یا پاکستان کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کے عمل کو آسان اور تیز تر بناتا ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی جو متعلقہ سرکاری محکموں سے پہلے سے منظور شدہ پروجیکٹس میں سرمایہ کاری یا ہوم فنانسنگ کے حصول میں دلچسپی رکھتے ہیں، ان کی درخواست پر اب پہلے سے بھی جلد کارروائی ممکن ہو گی۔ یاد رہے کہ آر ڈی اے کے ذریعے پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری مکمل طور پر قابلِ واپسی اور حتمی ٹیکس کے تابع ہے۔
پہلا آپشن: پاکستان میں کہیں بھی براہِ راست پراپرٹی کی خریداری
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی، اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی مدد سے براہِ راست پاکستان میں جائیدادیں خرید سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کو صرف جائیداد کا انتخاب، مطلوبہ دستاویزات کی نقول جمع کرانے، فروخت یا خریداری اور منتقلی کی روایتی کارروائیاں مکمل کرنے اور پاکستان میں کسی شخص کو جائیداد کی منتقلی کے لئے نامزد کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
کمرشل بینک جائیداد کی قیمت کا تعین کرنے اور فروخت کنندہ کی ضروری جانچ پڑتال کے بعد تجویز کنندہ شخص کو رقم کی ادائیگی کر دے گا۔
دوسرا آپشن: جائیداد کی خریداری کے لئے بینک سے قرض کا حصول
بیرون ملک مقیم پاکستانی اب کمرشل بینکوں سے پُرکشش ریٹ پر روایتی یا اسلامی فنانسنگ کی مدد سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ روشن اپنا گھر کے تحت فنانسنگ منتخب شدہ پراپرٹیز کے علاوہ بینکوں کی ویب سائٹس پر دستیاب پروجیکٹس کی فہرست سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ درخواست دہندہ قرض کے لیے درخواست دینے سے پہلے جائیداد کا انتخاب کر سکتا ہے۔ دوسرے طریقے کی صورت میں درخواست گزار کی مالی حیثیت کے جائزے کی بنیاد پر کمرشل بینک کی طرف سے قرض کی حد کا تعین کیا جائے گا۔ درخواست کی منظوری کے بعد قرض کی حد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جائیداد کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔
آر ڈی اے یا نیا پاکستان سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر قرض کا حصول
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اپنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ بیلنس یا نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر ہاؤس فنانس کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس اسکیم میں بینک گھر کی خریداری یا تعمیر کے لیے سرٹیفیکیٹس کی مالیت کے 99 فیصد تک قرض دے سکے گا۔ گھر کی تزئین و آرائش کے لیے سرٹیفیکیٹس کی مالیت کے 40 فیصد تک فنانسنگ کی حد مقرر کی گئی ہے۔
قرض لینے والا فرد تمام مطلوبہ آن لائن فنانسنگ دستاویزات پر ڈیجیٹل دستخط کرے گا۔ سیل یا ٹرانسفر ڈیڈ پر عمل درآمد کے لیے اس شخص کا ذاتی طور پر موجود ہونا بھی اب لازم نہیں ہے۔ تاہم قرض لینے والا فرد پاکستان میں کسی بھی شخص کو فروخت یا خریداری کی روایتی کارروائیوں کو مکمل کرنے اور قرض لینے والے کے نام جائیداد منتقل کرنے کے لیے نامزد کرے گا۔
جائیداد کو گروی رکھ کر قرض کا حصول
یہ ہاؤسنگ فنانس کا روایتی طریقہ کار ہے جس کو استعمال میں لاتے ہوئے خریدی جانے والی جائیداد کو گروی رکھ کر قرض حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت بینک گھر کی خریداری یا تعمیر کے لیے جائیداد کی قیمت کا 85 فیصد تک اور مکان کی تزئین و آرائش کے لیے جائیداد کی قیمت کا 30 فیصد تک قرض فراہم کرنے کا مجاز ہے۔ جبکہ قرض لینے والا فنانسنگ دستاویزات پر ڈیجیٹل طور پر دستخط کرے گا۔ جائیداد کی دستاویزات کے حصول اور قرض کے لیے بینکاری کے کاغذات کی تکمیل کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانی کی اپنی موجودگی یا پاکستان میں کسی بھی شخص کو پاور آف اٹارنی دینا لازم ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت کمرشل بینک اسپیشل پاور آف اٹارنی کی دستخط شدہ سافٹ کاپی قرض لینے والے فرد کے رہائشی ملک میں پاکستانی مشن سے تصدیق کروانے اور اسے اٹارنی کو بھیجنے کے لیے فراہم کریں گے۔ بیرونِ ملک قائم پاکستانی سفارتخانوں اور دفترِ خارجہ نے ترجیحی بنیاد پر آر ڈی اے ہولڈرز کے اسپیشل پاور آف اٹارنی کی تصدیق کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔
گورنمنٹ مارک اپ سبسڈی اسکیم
اس اسکیم میں روشن اپنا گھر کے ذریعے آر ڈی اے ہولڈرز کے لیے بھی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رہنما اصولوں کو خاطر میں لاتے ہوئے ہاؤس فنانس کی سہولت موجود ہے۔ اس صورت میں سرکاری مارک اپ سبسڈی اسکیم پر لاگو فنانسنگ کی شرح کا اطلاق کیا جائے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔