راولپنڈی: موسلادھار بارش کے باعث 27 جون کو لینڈ سلائیڈنگ سے گرنے والے سواں پل کی مرمت تاحال مکمل نہ ہو سکی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے نگراں وزیر برائے بنیادی صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو سواں پل کی مرمت کے لیے تین دن کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ تاہم یہ پل اب تک غیر مرمت شدہ ہے۔
28 جون کو سائٹ کے دورے کے دوران ڈاکٹر جمال ناصر کو پل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران وزیر نے این ایچ اے اور دیگر حکام کو یکم جولائی تک تین دن کے اندر پل کی مرمت کا کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
پنجاب کے نگراں وزیر برائے بنیادی صحت کو این ایچ اے حکام کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا، کہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کی جانب سے پل پر بچھائی گئی 18 انچ قطر کی پانی کی پائپ لائن کو ہٹا دیا جائے جیسا کہ گزشتہ دو مواقع کی طرح یہ کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے۔
نگراں وزیر نے وعدہ کیا تھا کہ پانی کی پائپ لائن کے حوالے سے این ایچ اے کی تشویش منیجنگ ڈائریکٹر واسا تک پہنچائیں گے۔ ڈاکٹر جمال ناصر کو جائے وقوعہ پر آئے دو ہفتے گزر چکے ہیں لیکن پل کی مرمت کا کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔
مزید یہ کہ ڈاکٹر جمال ناصر کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی عوام کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ اور وہ اپنے مینڈیٹ کے مطابق مسائل کے حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں پل کے گرنے کے بعد سے ہلکی ٹریفک کو ایک ہی پل کی طرف موڑ دیا گیا ہے، جس سے سڑک پر ٹریفک کی خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ اور ایک گاڑی کو ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں ایک گھنٹہ لگتا ہے۔ سڑک پر ٹریفک جام کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
روات کے قریب واقع ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کچھ مکین سوان پل کو عبور کرنے سے بچنے کے لیے شہر کے دوسرے حصوں میں منتقل ہونے پر غور کر رہے ہیں۔ کیونکہ اسکول جانے والے بچوں کو سڑکوں اور ٹریفک کی صورتحال کے باعث وقت پر اپنے تعلیمی اداروں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔