برطانوی سٹوڈنٹ ویزا کے نئے قوانین کے مطابق انٹرنیشنل سٹوڈنٹس گریجویشن کے بعد برطانیہ میں دو سال تک کام کر سکتے ہیں۔ اس قانون کا اطلاق انڈر گریجویٹ اور اس سے اوپر کے طلباء پر 2020سے ہوگا۔
نئے قانون کو بالخصوص انٹرنیشنل سٹوڈنٹس نےبے حد سراہا جو 2012 کے پرانے قوانین کے مطابق پابند تھے کہ اپنی تعلیم مکمل کر نےکہ بعد چار مہینوں کے اندر اپنے اپنے ملک لوٹ جایئنگے۔
ڈیپارٹمنٹ برائے ایجوکیشن کے بیان کے مطابق نئے قانون سےکسی بھی ڈسپلن سے فارغ التحصیل طالبعلم اپنی ڈگری مکمل کر نے کے بعد دو سال تک کام کرنے کا مجاز ہوگا۔تاہم اسکی تعلیم برطانیہ کے ایک قابل اعتماد ادارے سے ہو اور متعلقہ امیگریشن کے تمام اصول و ضوابط پر پورا اترتا ہو۔
برطانوی سیکرٹری ایجوکیشن نے کہا انٹرنیشنل سٹوڈنٹس ہمارا اثاثہ ہیں جو سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چونکہ ان طلباء سے برطانیہ کو ہر لحاظ سے فائدہ ہے، ہم نے انکی مدت کو دو سال تک بڑھا دیا ہے۔
برطانیہ کی بیشتر یونی ورسٹیوں نے اس پیشرفت کا خیر مقدم کیا ہے اور مزید تفصیلات جلد آنے کی توقع ظاہر کی۔
یو کے کونسل برائے انٹر نیشنل سٹوڈنٹ افیئرز کے مطابق 2017-18میں برطانیہ میں کل 458,490 انٹرنیشنل سٹوڈنٹس زیر تعلیم رہے جس میں 40,210پاکستانی تھے۔