اسلام آباد:وزیر اؑطم نے کہا ہے کہ ملکی آمدن کا نصف حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتا ہے، ہر طرح کے کاروبار کا باقائدہ اندراج لازمی ہے۔ تٰیکس نیٹ کی توسیع اقتصادی ترقی کے لیے لازمی ہے۔ بہر حال انضمام شدہ علاقوں میں ٹیکس کی شرح عوامی مشکلات کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔ اقتصادی ترقی کے لیے لازمی ہے کہ ٹیکس نیٹ کوبڑھایا جائے۔ اس موقع پر اُن کا مزید کہنا تھا کہ کم آمدنی والے افراد کے لیے حکومت آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گی۔ اس حوالے سے ایک نیا آرڈیننس لایا جارہا ہے جس کی منظوری کابینہ آج (منگل) کو دے دے گی۔ اس کے علاوہ چھوٹی کمپنیاں بنا کر کاروبار شروع کرنے والوں کی معاونت اور حوصلہ افزائی کی جائے گی، ملک میں ایک کروڑ نئے گھر بنائے جائیں گے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ و ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت آن لائن رجسٹریشن کے دوسرے مرحلے کا بھی افتتاح کر دیا گیا ہے۔اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ ملک بھر اور ملک کے باہر سے بھی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ۔اس سلسلے مین ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولیات بھی مہیا کی جائیں گی۔
About The Author
متعلقہ بلاگز
سی ڈی اے نے ہائی رائز بلڈنگ ‘ون کانسٹیٹیوشن ایونیو’ کے انتظامات سنبھال لیے
مارچ 8, 2023 مارچ 8, 2023
گرانہ ڈاٹ کام کا ایک نئے عزم کے ساتھ سالِ نو 2023 کا پُرتباک استقبال
جنوری 1, 2023 جنوری 2, 2023
ٹیکنالوجی کے تناظر میں ریئل اسٹیٹ کا مستقبل کیا؟
ستمبر 19, 2022 ستمبر 19, 2022