وفاقی بجٹ میں حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔اور اس سیکٹر میں ٹیکس کی وصولی کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے 21 اہم شہروں میں پراپرٹی کی قیمتوں کا ٹیبل جاری کردیا ہے۔لیکن جو ریٹ بورڈ نے جاری کیے ہیں وہ مارکیٹ ویلیو سے بھی کم ہیں اس لیے یہ منصوبہ بنایا گیا ہے کہ ایف۔بی۔آر کے ریٹس کو مارکیٹ ویلیو کے 85 فیصد تک پہنچایا جائے گا۔مزید ازاں ، 3 فیصد ٹیکس جمع کروا کر ذرائع آمدن کا اظہار نہ کرنے کی شرط کو بھی ختم کر دیا ہے۔
پراپرٹی کی خرید پر ود ہولڈنگ ٹیکس 2 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کر دیا گیا ہے۔
سابقہ قانون کے مطابق 40 لاکھ سے زائد کی پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوتا تھا ۔ لیکن اب اس شرط کو ختم کردیا گیا ہے اور اب 40 لاکھ سے کم مالیت کی پراپرٹی کی خریدوفروخت پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
موجودہ قانون کے مطابق اگر 3 سال سے زائد کی ملکیت والی پراپرٹی کو فروخت کیا جائے تو اس پر ودہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہو تا تھا لیکن اب اس حد میں بھی ترمیم کر دی گئی ہے اور 5 سال (تعمیرشدہ ) اور 10 سال (پلاٹ ) کی ملکیت والی پراپرٹی کی فروخت پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
موجودہ قانون کے مطابق ایسی پراپرٹی جس کی مارکیٹ ویلیو 50 لاکھ سے زائد ہو ا نان فائلر کے لیے اس کی خرید پر پر پابندی تھی لیکن اب اس پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
جائیداد کی خرید و فروخت پر منافع کے حوالے سے بھی ٹیکس نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں۔
پراپرٹی کی فروخت اگر ایک سال سے کم عرصہ ملکیت رکھ کر کی جائے تو منافع کی رقم کے 100 فیصد پر ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ لیکن اگر فروخت کے وقت پراپرٹی کی ملکیت 1 سال سے10 تک ہو تو حاصل ہونے والے منافع کے 75 فیصد پر ٹیکس ادا کرنا ہو گا ۔ لیکن اگر پراپرٹی کو 10 سال سے زائد ملکیت رکھنے کے بعد فروخت کیا جائے تو اس پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جا ئے گا۔
اسی طرح تعمیر شدہ پراپرٹی بھی اگر 1 سال سے کم کی ملکیت کے دوران فروخت کیا جائے تو اس پر حاصل ہونے والے منافع پر 100 فیصد ٹیکس ادا کر نا ہو گا۔ لیکن اگر پراپرٹی کو 1 سے 5 سال کی ملکیت کے دوران فروخت کیا جائے گا تو اس کے منافع کے 75فیصد پر ٹیکس جمع کروانا ہو گا۔ اور اگر تعمیرشدہ(پلاٹ) پراپرٹی کو 10سال سے زائد کی ملکیت کے بعد فروخت کیا جائے گا تو اس پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔
50 لاکھ سے زائد کی پراپرٹی کی خرید و فروخت پر رقم کی ادائیگی کے لیے بینکنگ چینل کا استعمال لازمی ہے۔
بینکنگ چینل کے بغیر رقم کی منتقلی کرنے کی صورت میں پراپرٹی کی ایف –بی –آر ویلیو کا 5 فیصد بطورجرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…