راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کا کہنا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں بہترین اور موافق روٹ کی الائنمنٹ کے لیے بین الاقوامی فرم کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
آر ڈی اے حکام کے مطابق اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے آر ڈی اے کو مناسب روٹ کی الائنمنٹ کے لیے تھرڈ پارٹی سے کنسلٹنسی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی، جس کے بعد آر ڈی اے نے اس حوالے سے اشتہار دیا جس کے نتیجے میں 2 فرمز نے اپنے پروپوزل جمع کروائے۔
آر ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ بعد ازاں کنسلٹیشن سیلیکشن کمیٹی کی جانب سے دونوں فرمز کو تکنیکی بنیادوں پر نااہل قرار دے دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ آر ڈی اے کی سیلیکشن کمیٹی نے رنگ روڈ منصوبے میں کنسلٹنسی خدمات کے لیے دوبارہ اشتہار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کمیٹی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ روڈ سے منظوری لے گی۔
آر ڈی اے حکام نے بتایا کہ آر ڈی اے مذکورہ منصوبے کے لیے مقامی فرمز کے علاوہ بین الاقوامی فرمز کی خدمات کے لیے بھی رجوع کر سکتا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ 2020ء کے منصوبے میں پرانی الائنمنٹ کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ ریڈیو پاکستان روات سے تھلیاں اور تھلیاں سے سنگجانی انٹرچینج پر محیط تھا جس پر کُل 64 ارب روپے لاگت آنا تھی۔ اس منصوبے کے تحت راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ 66.3 کلومیٹر طویل تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ بعد ازاں سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے منصوبے کی الائنمنٹ کو تبدیل کیا گیا اور اسے روات تا موٹر وے تک محدود کر دیا گیا جس کے بعد رنگ روڈ کی لمبائی کم ہو کر 38 کلومیٹر ہو گئی۔ آر ڈی اے حکام نے بتایا کہ نئی الائنمنٹ کے مطابق منصوبے پر کُل 33.7 ارب روپے لاگت آئے گی جس میں 27 ارب روپے رنگ روڈ کی تعمیر پر خرچ ہوں گے جبکہ 6.7 ارب روپے زمین کے حصول کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
آر ڈی اے کے چیف انجینئر ڈاکٹر حبیب رندھاوا کا کہنا ہے کہ تھرڈ پارٹی کی خدمات حاصل کرنے پر کام شروع ہو چکا ہے اور پنجاب ڈویلپمنٹ بورڈ کی منظوری کے بعد اس سلسلے میں دوبارہ اشتہار دیا جائے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔