راولپنڈی: راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے سات مارکیٹنگ کمپنیوں کو غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمز کی تشہیر کرنے پر نوٹس جاری کر دیے۔ آر ڈی اے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کی تشہیر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیم رولز 2021 کے 46 (1) کے تحت غیر قانونی ہے۔ نیز ایک سپانسر اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں یا کسی بھی طریقے سے پلاٹوں یا ہاؤسنگ یونٹس کی فروخت کی تشہیر نہیں کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق مارکیٹنگ کمپنیوں کو آگاہ کیا گیا کہ جب تک کسی پراجیکٹ کو آر ڈی اے راولپنڈی سے این او سی نہیں ملتا۔ اس سکیم کو منظور شدہ یا قانونی منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ تاہم ان کی ویب سائٹس عام لوگوں کو گمراہ کر رہی تھیں، جو صرف ان مارکیٹنگ کمپنیوں سے اشتہارات حاصل کرنے کے لیے بھاری رقم لگا رہے ہیں۔
مزید یہ کہ ان منصوبوں کی مارکیٹنگ یا پروجیکشن سے عام لوگوں کو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ منصوبہ منظور شدہ اور قانونی ہے۔ اس طرح، مارکیٹنگ کمپنیوں کو متنبہ کیا گیا کہ وہ اس غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں، جو عام لوگوں کو اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے سرمایہ کاری کے لیے دھوکہ دے سکتی ہے۔
علاوی ازیں یہ کہ ڈی جی آر ڈی اے نے ان غیر قانونی سکیموں سے وہ تمام مواد ہٹانے کی ہدایت کی ہے، جس سے ان غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹوں کی بکنگ کی صورت میں عوام سے بھاری رقم کا لین دین شروع ہو سکتا ہے۔ اس طرح الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوام کو دھوکہ دیا جا سکتا ہے۔
مزید برآں، پراجیکٹس کی قانونی حیثیت آر ڈی اے کی ویب سائٹ www.rda.gop.pk پر آسانی سے قابل رسائی ہے، یا براہ راست آر ڈی اے سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کی عدم تعمیل کی صورت میں، آر ڈی اے متعلقہ قانون کے تحت آپ اور آپ کی تنظیموں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔