راولپنڈی: راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے فیصلہ کر لیا ہے کہ بارش کے پانی کے انتظامی پلان کے بغیر آر ڈی اے کسی بھی ہاؤسنگ سوسائٹی کو تعمیرات کی منظوری نہیں دے گا۔
ترجمان آر ڈی اے نے کہا ہے کہ راولپنڈی پنجاب کا دوسرا شہر ہے جس نے بارش کا پانی جمع کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے اور اس طرح آر ڈی اے کے رین واٹر ہارویسٹنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد راولپنڈی ماحول دوست اقدامات متعارف کرانے والا پنجاب کا دوسرا شہر بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے وسائل کی کمی کے ساتھ بارش کے پانی کو جمع کرنا اور استعمال کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے لہٰذا مساجد سے بہنے والا پانی آبپاشی کے لئے مثالی ہے کیونکہ یہ کیمیکلز سے پاک ہے، وضو کا بچا ہوا پانی جمع کر کے باغات میں پودوں اور جڑی بوٹیوں کو سیراب کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ آر ڈی اے اور ترکی کے تعاون سے رین واٹر ہارویسٹنگ پراجیکٹ پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور اس پراجیکٹ کے لئے ترکی نے 50 ملین روپے کا تحفہ دیا ہے۔ آر ڈی اے لاکھوں گیلن بارش کے پانی کو استعمال کرنے کے لئے شروع کیے گئے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبے کو وسعت دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔
اس منصوبے سے لاکھوں گیلن بارش کے پانی کو نالہ لئی اور دیگر نالوں سے بہنے والے پانی کو استعمال کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
آر ڈی اے نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی مدد سے مسجد سراجیہ میں پانی کو وضو کے لئے بچانے اور پھر استعمال شدہ پانی کو پارکوں میں آبپاشی کے لیے منتقل کرنے کے لیے سسٹم قائم کیا۔
راولپنڈی پنجاب کا دوسرا شہر ہے جس نے وضو کے لئے بارش کے پانی کو جمع کرنے کا نظام اپنایا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یو این ڈی پی نے بھی وعدہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ بارش کے پانی کے استعمال اور ری سائیکلنگ کے لئے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرے گا۔
آر ڈی اے یو این ڈی پی کے نمائندے اور تین بڑی مساجد کے اماموں کے ساتھ بارش اور وضو کے پانی کو دوبارہ استعمال کے لئے ری سائیکل کرنے پر کام کر رہا ہے۔ جبکہ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی پی ایچ اے کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو وسعت دے گا اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبے لگانے کے لیے مختلف مقامات کی نشاندہی کی جائے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔