راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے رہائشی منصوبوں کو این او سی کے اجراء کے لیے جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ آر ڈی اے حکام کے مطابق اس مقصد کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی۔
آر ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ کونسل سے منظور شدہ رہائشی اسکیموں کی جانچ پڑتال کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو اس بات کا تعین کرے گی کہ یہ اسکیمیں این او سی کے حصول کے لیے پنجاب حکومت کے مقرر کردہ معیار پر پوری اترتی ہیں یا نہیں۔ کمیٹی کی جانچ پڑتال کے عمل کے بعد رہائشی منصوبوں کو این او سی دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق اس بات کا فیصلہ آر ڈی اے کی گورننگ باڈی کے 60ویں اجلاس میں کیا گیا جو آر ڈی اے کے چیئرمین طارق محمود مرتضیٰ کی زیرِصدارت منعقد ہوا۔ اس موقع پر آر ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل سیف انور جپہ نے اجلاس کو آر ڈی اے اور واسا کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔
علاوہ ازیں حکام نے بتایا کہ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے شہر میں غیر قانونی طور پر کام کرنے پر پانچ نجی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دیں۔ حکام کے مطابق سرمایہ کاروں کو مالی نقصان سے بچانے کے لیے جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسکیموں کا کوئی بھی اشتہار عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش ہے، اس لیے اس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دی جائے۔
آر ڈی اے نے سرمایہ کاروں کو خبردار کیا کہ متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے این او سی کے بغیر شروع کی گئی کوئی بھی ہاؤسنگ سوسائٹی غیر قانونی کاروبار کر رہی ہے اور سرمایہ کار ان کے جال میں پھنسنے سے گریز کریں۔
آر ڈی اے نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ سرمایہ کاری سے قبل آر ڈی اے کی آفیشل ویب سائٹ سے ان ہاؤسنگ سکیموں کی قانونی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔