راولپنڈی: راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر لیاقت علی چٹھہ نے راولپنڈی میں قبرستانوں کے لیے تدفین کے مقامات/قبرستان کے ضمنی قوانین 2023 کا اعلان کیا ہے۔ شہر میں 6,365 کنال اراضی پر 209 قبرستان ہیں، جبکہ چھاؤنی کے دائرہ اختیار میں قبرستانوں کی تعداد کا شمار نہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قبرستان کی زمین ریاست کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن ابھی تک کسی کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا ہے۔ ضمنی قوانین کنٹونمنٹ، محکمہ اوقاف کے علاقے، اور پنجاب شہر خموشاں اتھارٹی کے علاوہ تمام میونسپل/میٹرو کارپوریشنز پر لاگو ہوں گے۔
علاوہ ازیں،مقامی حکومت یا متعلقہ یونین کونسل ضمنی قوانین کے نافذ ہوتے ہی یونین کونسل کی تدفین کی جگہ/قبرستان کمیٹی کو مطلع کرے گی۔ مزید برآں، کمیٹی دیکھ بھال اور انتظام کے لیے پالیسیاں بنانے، نگرانی، بہتری کے لیے تجاویز دینے اور تجاوزات سے تحفظ کی ذمہ دار ہوگی۔
مزید برآں، مقامی حکومت کی اجازت کے بغیر تدفین کے لیے نئے مقامات قائم نہیں کیے جائیں گے۔ اور تمام تدفین کی جگہوں کو رجسٹرڈ اور ریگولیٹ کیا جائے گا۔ اسی طرح قبرستان میں کسی جانور یا گاڑی کو لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نیز غریب افراد کی تدفین کا انتظام مقامی حکومت کرے گی۔ اور باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا۔
اس کے علاوہ تمام قبروں کا سائز یکساں ہو گا اور نوشتہ جات یا قبروں کے پتھروں کی اجازت کے بغیر نصب نہیں کیا جا سکے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو دفعہ 172 سے 176 اور دفعہ 134 کے تحت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مقامی حکومت کو ضمنی قوانین کے اجراء کے 60 دنوں کے اندر عوامی طور پر دستیاب تمام تدفین کی جگہوں کی شناخت اور ان کی حد بندی کرنی چاہیے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔