آپ اچھا کھانا بنانا جانتے ہیں تو یقیناَ کسی کو بھی اپنا گرویدہ بنا سکتے ہیں۔ لیکن بات ہو اگر کھانا بنانے کے طریقے کی، تو سب کا اپنا منفرد اور الگ انداز ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ، اپنی ترجیحات کے مطابق کچھ افراد دوسروں کو شامل کیے بغیر کھانا بنانا پسند کرتے ہیں۔ اس کے برعکس، کچھ افراد دوسروں کے ساتھ مل کر، مدد لے کر یا پھر شاملِ گفتگو کر کے کھانا پکانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تاہم، اس کا تعلق براہِ راست آپ کے کچن سے ہے۔ دورِ جدید میں کھلے کچن کا رواج عام ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں، کچھ خواتین و حضرات کھلے باورچی خانے کو قطعی نا پسند کرتے ہیں۔ لہٰذا، یہ مشاہدہ بھی ضروری ہے کہ بند اور کُھلے کچن کے فوائد و نقصانات کیا ہیں؟
کھلے اور بند کچن میں فرق
اگرچہ چار دیواری اور دروازے پر مشتمل کچن کئی دہائیوں سے ہماری روایت رہا ہے۔ لیکن جدید طرزِ تعمیر اور انٹیریئر ڈیزائننگ کے رجحانات نے کھلے کچن کی تعمیر متعارف کرائی۔ اور آج بیشتر مکان مالکان اور سرمایہ کار اوپن کچن کی ڈیمانڈ پر اسے گھروں کا حصہ بنا رہے ہیں۔ جبکہ امورِخانہ میں مداخلت کے پیشِ نظر کچھ افراد اسے مکمل غلط نظریہ قرار دے چکے ہیں۔ اوپن کچن دیواروں کے بغیر تعمیر کیا جاتا ہے۔ اور اسے ڈائننگ ہال یا پھر لیونگ روم کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔ جس کے باعث مہمان یا پھر گھر والے نہ صرف بآسانی ایک دوسرے سے بات چیت کر پاتے ہیں۔ بلکہ کچن میں بھی آ جا سکتے ہیں۔ مزید براں، کھانے کی مہک سے براہِ راست لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
قدیم دیہاتوں میں کچن کا رواج
دیہی علاقوں میں عرصہ دراز سے باورچی خانہ گھر کے صحن یا پھر کمرے کی دیوار کے ساتھ تعمیر کیا جاتا رہا ہے۔ دو سے تین فٹ پر مشتمل مٹی کی مختصر دیواریں تعمیر کی جاتی تھیں۔ جن پر برائے نام چھت ہوتی یا پھر تعمیر ہی نہ کی جاتی۔ لکڑی کا چولہا نصب یا تعمیر کر لیا جاتا تھا۔ گھر کی خواتین باورچی خانے سے منسلک تمام کام وہیں بیٹھ کر انجام دیا کرتیں۔ مزید یہ کہ گھر کے ہر فرد سے وقتاَ فوقتاَ گفت و شنید بھی جاری رہتی۔ لہٰذا، سادہ لوح لوگ بخوشی نعمت خانے میں ہی کھانا اور دیگر لوازمات نوش فرماتے۔ اس کے برعکس، موجودہ دور میں بیشتر گاؤں اور دیہاتوں میں بند اور دیواروں پر مشتمل کچن کی تعمیر کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ تو کیا یہ کہنا بجا ہوگا کہ اوپن کچن کا نظریہ ہمیں ہمارے دیہی علاقوں سے ملا؟؟؟
فوائد و نقصانات
ہر تعمیراتی طرز متعدد فوائد کا مجموعہ ہوتی ہے۔ تاہم، کچھ منفی نتائج اسے نقصان کے زمرے میں شامل کر دیتے ہیں۔ اسی طرح کچن کُھلا ہو یا بند، اس کے کچھ فوائد اور کچھ نقصانات ہیں۔
اوپن کچن کے فوائد و نقصانات
کُھلا کچن بلاشبہ جدید طرز تعمیر کے طور پر اپنایا جا رہا ہے۔ اور ایک حلقے میں بے پناہ مقبول ہے۔ تاہم، بعد از تعمیر اور استعمال اس کے کچھ فوائد و نقصانات سامنے آرہے ہیں۔
کُھلے باورچی خانے کے فوائد
بغیر دیواروں کا باورچی خانہ مندرجہ ذیل فوائد پر مشتمل ہے۔
روشن، کشادہ اور ہوا دار
اوپن کچن لیونگ روم یا ٹی وی لاؤنج کے ساتھ منسلک ہونے پر کشادہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لیونگ روم کی لائٹس کچن بھی روشن رکھتی ہیں۔ اور باورچی خانے میں الگ سے زائد بلب یا لائٹس نصب کرنے کی ضرورت کم پیش آتی ہے۔ مزید یہ کہ دیواریں نہ ہونے کی بنا پر گٹھن کا احساس نہیں ہوتا۔ علاوہ ازیں، چار دیواری کے بغیر ہونے پر بندکچن کی نسبت یہ زیادہ ہوا دار ہوتا ہے۔ لہٰذا، یہ نکتہ اوپن کچن کے سب سے اہم فوائد میں سے ایک ہے۔
بات چیت اور دیگر سرگرمیوں میں شمولیت
گھر میں مدعو کیے گئے مہمان اکثر میزبان سے کم وقت دینے کی شکایت کرتے ہیں۔ باورچی خانہ کمرے کا حصہ لگے تو مہمان نوازی کسی حد تک آسان ہوتی ہے۔ بات چیت یا شاملِ گفتگو ہو کر کچن میں لوازمات کی تیاری کا وقت ضائع نہیں ہوتا۔ اور یوں مہمان خفا نہیں ہو پاتے۔ علاوہ ازیں، قریبی دوست یا عزیزوں پر مشتمل مہمان باورچی خانے میں گھل مل سکتے ہیں۔ اور آپ کے بیشتر کام آسان بنا سکتے ہیں۔
سُگھڑ خاتون یا خاندان کا کچن
گھر میں آئے بیشتر مہمانوں کی عادات و اطوار سے عام طور پر میزبان واقف ہوتے ہیں۔ بیشتر مہمان ڈرائنگ روم یا کسی ایک کمرے تک محدود رہنا پسند نہیں کرتے۔ بلکہ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ گُھل مل کر بیٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی طرح، اکثر قریبی عزیز یا رشتہ دار سوالات اور مشوروں کا مجموعہ ساتھ لیے آتے ہیں۔ مزید براں، وہ گھر کی تعمیر اور انٹیریئر سے لےکر طرزِ رہائش پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ لہٰذا، یہ حالات آپ کے لیے موقع فراہم کرتے ہیں اپنے جدید طرز پر مبنی اوپن کچن دکھانے کا۔
کھلے کچن میں موجود منفرد کراکری، نئے آلات، صاف ستھرا کاؤنٹر اور خوبصورت انٹیریئر ڈیزائن بلاشبہ آپ کے سگھڑ پن کی جھلک دکھائے گا۔
اوپن باورچی خانے کے نقصانات
فوائد کے علاوہ کھلے باورچی خانے کے مندرجہ ذیل منفی پہلو بھی ہیں۔
اشیاء کا پھیلاؤ
اگرچہ کچن آلات اور کھانے پینے سمیت دیگر اشیاء کا مسکن ہوتا ہے۔ اور کھانے کی تیاری میں کٹنگ اور چاپنگ سے لے کر مکمل تیار ہونے تک مخلتف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ تاہم، یہ اشیا کے پھیلاؤ کے بغیر ایک ناممکن سی بات ہے۔ کاٹی جانے والی سبزی کے چھلکے بھی الگ ہوں گے جو نظر آئیں گے۔ اور اسی طرح جوس نکالنے والے پھل کے چھلکے بھی اتارنے پڑیں گے۔ آٹا گوندھتے ہوئے گِر سکتا ہے۔ اور چاول نکالتے ہوئے فرش پر گر گئے تو پورے کچن میں پھیل سکتے ہیں۔ اسی طرح دھونے والے برتن بھی سنک میں پڑے نظر آئیں تو اچھا کیسے لگ سکتا ہے۔ اس کے برعکس، آپ یہی چاہیں گے کہ کچن ہمیشہ صاف ستھرا اور ترتیب میں نظر آئے۔ لہٰذا، کوکنگ کے دوران پھیلاؤ ضرور ہوگا۔ اور یہ اوپن کچن کا ایک منفی پہلو ہے۔
شور شرابہ اور بے ہنگم آوازیں
برتنوں کا شور، سنک میں کھولا جانے والا نَل اور کوکر کی سیٹی کا شمار ان آوازوں میں ہوتا ہے۔ جو ہر باورچی خانے سے آتی ہیں۔ کھلا کچن ہونے کی بنا پر یہ آوازیں پورے گھر میں گونج سکتی ہیں۔ جو گھر والوں اور مہمان دونوں کے لیے قابلِ قبول نہیں ہو سکتیں۔
مداخلت
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر آپ کے فرج کا دروازہ نہ ہو۔ یا پھر ٹرانسپیرنٹ ہو۔ تو سب کیسا دکھائی دے گا؟؟ اکثر بیکریز اور سٹورز میں مشروبات اور ڈرنکس کے لیے شیشے کے دروازے پر مبنی فرج رکھے جاتے ہیں۔ لیکن ان کا مقصد نمائش ہوتا ہے۔ تاکہ کسٹمرز انہیں دیکھ سکیں اور خریدنا چاہیں۔ لیکن گھر کے فرج میں آپ کبھی شیشے کا دروازہ پسند نہیں کریں گے۔ اسی طرح اگر کچن کھلا ہو گا تو ہر کوئی سب کچھ دیکھ پائے گا۔ لہٰذا، مداخلت کا خدشہ بھی بھرپور ہو گا۔ اور پرائیویسی قائم نہیں رہ پائے گی۔
نا خوشگوار بو
کچن میں لوازمات کے مطابق مختلف طرز کی اچھی اور بُری مہک اٹھتی ہے۔ جن میں لہسن ادرک سے لے کر جلنے کی بو تک شامل ہوتی ہے۔ مصالحہ جات کی تیز مہک اکثر افراد کے لیے ناقابلِ برداشت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، کچھ کھانوں کی مہک بھی پورے گھر میں پھیل جائے تو مشکل سے ختم ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر مچھلی، جو کھانے میں بلاشبہ لذیذ ہوتی ہے لیکن اس کی بدبو گھر کی مختلف اشیا میں سما جاتی ہے۔
بند کچن کے فوائد و نقصانات
کھلے کچن کی طرح بند کچن کے بھی مندرجہ ذیل فوائد و نقصانات ہیں۔
بند کچن کے فوائد
دہائیوں سے طرزِ تعمیر کا انداز لیے بند کچن کے اپنے ہی فوائد ہیں۔
سٹوریج اور حفاظت
دیواروں اور دروازے پر مبنی باورچی خانہ آپ کی خوردنی اشیا کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، گھر میں کوئی بھی پالتو جانور کھانے پینے کی اشیا میں آزادانہ گھوم نہیں سکتا۔ اور یوں ہر چیز جراثیم سے پاک رہ سکتی ہے۔ مزید یہ کہ دو یا چاروں اطراف کیبنٹس ہونے کی بنا پر بہتر سٹوریج ممکن ہو سکتی ہے۔
پرائیویسی
بند کچن میں تمام کام بآسانی سر انجام دیے جا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، مہمانوں کی دخل اندازی کا شائبہ کم سے کم ہوتا ہے۔ کوکنگ مکمل ہونے تک تمام اشیا اور پھیلاؤ بھی آپ اپنے طور پر کنٹرول کر سکتے ہیں۔
کم سے کم شور
بند باورچی خانے کی اٰیک خصوصیت یہ ہے کہ برتنوں، مہک، کٹنگ اور چاپنگ جیسی دیگر آوازیں باہر نہیں جانے پاتیں۔ دن یا رات کے کسی بھی حصے میں کھانا بنانا مشکل نہیں ہوتا۔ اور نہ ہی کسی کے آرام میں خلل پڑتا ہے۔
بند کچن کے نقصانات
بند کچن کے نقصانات پر نظر ڈالی جائے تو وہ یہ ہیں۔
مرمت اور ڈیزائن میں مشکل
پہلے سے تعمیر شدہ بند کچن اگرچہ کنکشنز اور آلات کی تنصیب کے مطابق ہوتا ہے۔ لہٰذا، اس میں گیس کنکشن اور نکاسی آب کے پیشِ نظر دوبارہ تعمیر یا مرمت کی گنجائش کم ہوتی ہے۔ اور اس کے انٹیریئر پر کام کرنا قدرے مشکل ہو سکتا ہے۔
کم ہوادار اور کم روشن
بند کچن کا سب سے بڑا منفی پہلو یہ ہے کہ یہ کم ہوادار ہوتا ہے۔ اگرچہ کچن میں کھڑکی کی موجودگی تازہ ہوا کے گزر کا سبب ہے۔ تاہم گرمی کے موسم میں باورچی خانے کو زیادہ وینٹیلیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، کم روشن ہونے کی بنا پر کچن میں حشرات الارض بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔