Real Estate

مرکزی شاہراہ کے قریب رہائش کے فوائد و نقصانات

روشنی، چہل پہل، محوِ گفتگو لوگ اور دیگر آوازیں زندگی کا پتہ دیتی ہیں۔ اور ہم میں سے بیشتر لوگ ایسی جگہوں پر رہائش اختیار کرنے میں دلچسپی لیتے ہیں جو پُر رونق ہوں۔ تاہم گہما گہمی سے دور سکون اور خاموشی میں رہنے کا بھی اپنا سحر ہے۔ مثال کے طور پر، کچھ لوگ مرکزی شاہراہوں اور ہائی ویز کے قریب رہنے میں عار محسوس نہیں کرتے۔ بلکہ انہیں یہ زندگی سے ربط میں رہنے کا احساس دلاتا ہے۔ جبکہ اس کے برعکس کچھ افراد کے نزدیک شور اور بے ہنگم ٹریفک سے دور گھر بنانا انتہائی پرکشش ہوتا ہے۔ لیکن مرکزی شاہراہ ہو یا دور دراز علاقہ، ہر جگہ کے اپنے منفی اور مثبت پہلو ہوتے ہیں۔ لہٰذا، دیکھتے ہیں کہ مرکزی شاہراہوں کے قریب رہائش کے فوائد و نقصانات کیا ہیں؟

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

 

 

مرکزی شاہراہ پر رہائش اختیار کرنے کے فوائد

شام ڈھلتے ہی جلتی روشنیاں، با رونق راستے اور لوگوں کی چہل پہل رہائشی علاقوں کی گہما گہمی بڑھا دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ رات گئے تک ضروریات یا دیگر وجوہات کی بناء پر گھر سے باہر جانے میں دقت اور پریشانی محسوس نہیں کرتے۔ بڑی اور مرکزی شاہراہیں شہروں کے اندرونی علاقوں کے علاوہ دوسرے شہروں تک جانے والی سڑکوں سے بھی متصل ہوتی ہیں۔ لہٰذا، فوائد کچھ کم نہیں۔

 

مرکزی شاہراہ کے قریب رہائش سے پراپرٹی ویلیو میں اضافہ

کسی بھی مین روڈ پر گھر، پراپرٹی یا جائیداد کی اہمیت واضح طور پر زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی بڑی وجوہات میں سے ایک وہاں زیادہ تر لوگوں کی آمد و رفت، کاروباری سرگرمیاں اور دیگر کئی اہم مثبت پہلو ہیں۔ کاروباری افراد ہمیشہ ایسے مقامات کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں جہاں انہیں ترقی اور اس کے نتائج میں زیادہ عرصہ انتظار نہ کرنا پڑے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کے دیگر مقامات کی نسبت بڑی اور مرکزی شاہراہوں پر رہائش اور کاروباری سرگرمیوں کو نسبتاً زیادہ پسند کیا اور اپنایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں، کسی بھی مرکزی شاہراہ پر جائیداد کی اہمیت مختصر عرصے میں دگنی ہو سکتی ہے۔

 

 

مرکزی شاہراہ پر گھر، سہولیات اور آسائشوں سے قریب تر

مرکزی شاہراہ کے قریب کمرشل مقامات اور رہائشی آبادی تیزی سے پھیلتی ہے۔ جس کی اہم وجہ سہولیات، آسائشیں اور وہاں دستیاب دیگر فوائد ہیں۔ نیز یہ کہ یہاں پراپرٹی میں سرمایہ کاری بے حد مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں، مین اور بڑی سڑکیں جو دیگر شہروں سے متصل ہوتی ہیں۔ وہاں کمرشل مقامات جیسا کہ ہوٹلز، ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز، لگثری رہائشی عمارات اور دیگر آسائشوں سے متعلق کاروباری سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ تاکہ شہر کے لوگوں کے علاوہ دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے اور آمد و رفت کا حصہ بننے والے افراد فائدہ اٹھا سکیں۔ جس کی بدولت مختلف نوعیت کے کاروبار ترقی پا سکتے ہیں۔ لہٰذا وہاں مقیم رہائشی افراد کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد کے لیے بھی مفید مقام ہے۔

 

 

مرکزی شاہراہ کے قریب کشادہ اور بہترین سڑکیں اور گلیاں

بڑے شہروں کے اندر تنگ گلیاں اور چھوٹی سڑکوں کا ایک جال بچھا ہوتا ہے۔ اندرون شہروں کی بات کی جائے تو وہاں قدیم طرز کے پرانے مکانات اور عمارات سے لے کر دیگر تاریخی اور ثقافتی نشانیاں بھی ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں پرانے بازار اور آبادی کی ایک اپنی گہما گہمی اور مصروفیت ہوتی ہے۔ تاہم، مرکزی شاہراہوں کے قریب نئی ہاؤسنگ سوسائیٹیز اور کمیونیٹیز کی بدولت کشادہ اور پکی سڑکیں بنائی جاتی ہیں۔ جن کے زریعے آمد و رفت اور دیگر سرگرمیاں آسان اور پُر آسائش ہوتی ہیں۔

 

 

مرکزی شاہراہ کے قریب رہائش کے نقصانات

اس کرہ ارض پر کوئی بھی چیز ایجاد ہو یا کسی بھی سطح پر بنائی جائے۔ فوائد سے بھرپور ہونے کے باوجود اس کے کچھ منفی پہلو بھی سامنے آ سکتے ہیں۔ یا دوسرے لفظوں میں ہر چیز کے سائیڈ افیکٹ بھی ہوتے ہیں۔ اسی طرح مرکزی اور بڑی راہگزر پہ گھر تعمیر کیا جائے تو بے شمار فوائد کے علاوہ نقصانات کا اندیشہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ لہٰذا یہاں فوائد سے ہٹ کر کچھ دیکھتے ہیں۔

 

 

مرکزی شاہراہ کے قریب شور اور بے ہنگم ٹریفک

شہر کی کسی کالونی یا سوسائٹی میں رہائش اختیار کرنے سے آپ شور و غل یا کسی بھی بے ہنگم سرگرمی سے دور ہوتے ہیں۔ جس کے باعث رات یا دن کے کسی حصے میں ایک حد سے زائد گہما گہمی نہیں ہوتی۔ مزید براں، سرگرمیاں محدود ہونے کے باعث آپ ایک پرسکون ماحول میں رہتے ہیں۔ تاہم وہ راستے، سڑکیں یا شاہراہ جہاں ہمہ وقت ٹریفک کی روانی، بجتے ہارن اور لوگوں کی آوازیں ایک مصروف ترین اور شور سے بھرپور دن و رات میں مشغول رہتی ہیں۔ علاوہ ازیں، خدانخواستہ حادثات کی صورت میں ایمرجنسی صورتحال کی بدولت سائرن، ٹریفک اور لوگوں کا شور بھی نا قابلِ برداشت ہوتا ہے۔ یہ مرکزی شاہراہ پر رہنے کے بڑے منفی پہلوؤں میں سے ایک ہے۔

 

 

مرکزی شاہراہ کے قریب فضائی آلودگی اور گرد و غبار

جس ٹریفک کی آمد و رفت اور گہما گہمی سے آپ پریشان ہیں۔ اسی کے باعث آپ دھول، مٹی اور گردو غبار کا شکار ہو سکتے ہیں۔ بڑی شاہراہوں سے چوبیس گھنٹے کے دوران لاکھوں گاڑیوں کا گزر ہوتا ہے۔ جس کے باعث ارد گرد کی آبادیاں اور مقامات فضائی آلودگی سے دوچار ہوتے ہیں۔ جو ڈسٹ الرجی سے لے کر مختلف نوعیت کی الرجیز اور بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اور انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا فضائی آلودگی اور دھول مٹی صحت کے لیے مضر ہے۔

 

 

مرکزی شاہراہ کے قریب رہائش بچوں اور پالتو جانوروں کیلئے غیر محفوظ

کسی بھی گھر میں ہر عمر کے افراد، بوڑھے اور بچے قیام پذیر ہو سکتے ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائیٹیز اور گیٹڈ کمیونیٹیز جیسے طرزِ رہائش میں رہنے والے افراد اور بچوں کو کھیل کے لیے گراؤنڈز، سکولز، مساجد اور دیگر سہولیات کمیونٹی کے اندر ہی دستیاب ہوتی ہیں۔ جس کے باعث وہ باحفاظت زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔ تاہم مین روڈ یا پھر بڑی شاہراہوں کے ساتھ یا قریب رہائش بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں، گھر میں موجود پالتو جانوروں کے لیے ماحول سازگار اور محفوظ ہونا چاہیئے۔ جو مرکزی شاہراہ پر نا ممکن ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

10 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

10 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

10 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

11 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

11 مہینے ago