Real Estate

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش کے فوائد و نقصانات

دن بہ دن ترقی کی منازل طے کرتی دنیا آج ایک نئے وجود کے ساتھ ہمارے سامنے ہے۔ انسان کے دنیا میں قدم رکھتے ہی رہن سہن کے نت نئے طور طریقے جنم لیتے رہے۔ تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھیں تو زمانۂ قدیم میں غار کی رہائش سے لے کر انسان نے مخلتف ادوار میں وقت گزارا۔ آج ریئل اسٹیٹ اور تعمیراتی سیکٹر کی ترقی نے دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ تاہم موجودہ ترقی یافتہ دور کا تصور پچھلی کچھ دہائیوں میں محال تھا۔ مزید براں، جدید تعمیراتی دور نے عمودی اور کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے رجحانات پر زور دیا ہے۔ کم وقت میں سمٹ جانے والے فاصلوں کی طرح کم جگہ میں سینکڑوں افراد کی رہائش ممکن ہونے لگی۔ لہٰذا، جدید رجحانات کے ساتھ ساتھ کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش کے فوائد و نقصانات کا جائزہ لینا بھی اہمیت کا حامل ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش کے فوائد و نقصانات کیا ہیں؟

اگرچہ بدلتے ادوار بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم ہر تبدیلی اور جدت اپنے مثبت اور منفی پہلو رکھتی ہے۔ اور انسان انہی راستوں سے گزر کر بہتر سے بہترین تک کا سفر مکمل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ عمودی طرز پر تعمیر شدہ کثیر المنزلہ عمارتیں جہاں بےشمار افراد کو اپنے اندر سمو لیتی ہیں۔ وہیں کچھ چیلنجز سے بھی دو چار کرتی ہیں۔ دیکھتے ہیں کہ بلند عمارت میں رہائش کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش کے فوائد

بلند و بالا عمودی عمارات نہ صرف شہروں کے حُسن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ بلکہ ان کے متعدد فوائد خریداروں اور سرمایہ کاروں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ جن میں مندرجہ ذیل مثبت پہلو شامل ہیں۔

سوشل اور پرائیویٹ طرزِ زندگی کا امتزاج

خوبصورت نظارے

سکون اور آرام دہ ماحول

پرتعیش طرزِ زندگی

حفاظت اور سیکیورٹی

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش، سوشل اور پرائیویٹ طرزِ زندگی کا امتزاج

بے شمار اپارٹمنٹس پر مشتمل کثیر المنزلہ عمارت میں سینکڑوں افراد رہائش پزیر ہوتے ہیں۔ ایک ہی منزل پر تعمیر شدہ اپارٹمنٹس لوگوں کو ایک دوسرے سے میل جول بڑھانے اور سوشل طرز پر تعلقات استوار کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ لہٰذا، عمودی عمارت میں مقیم لوگ ایک کمیونٹی کی شکل اختیار کرتے جاتے ہیں۔ اور ایک ہی چھت تلے رہتے ہوئے انہیں بہت سی سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔ اس کے برعکس، دورِ جدید کے لوگ سوچ میں بھی جدت پسند ہوتے جا رہے ہیں۔ جس کے تحت وہ ہمساؤں اور دیگر قریب رہنے والے افراد کو ان کی مرضی اور منشاء کے بغیر ڈسڑب کرنا پسند نہیں کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش سوشل اور پرائیویٹ طرزِ زندگی کا امتزاج ہے۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت خوبصورت نظاروں کا باعث

کسی بھی بلند جگہ سے شہر کا نظارہ کیا جائے تو تمام مقامات اور تعمیراتی حُسن آپ کے سامنے عیاں ہو جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، آسمان پر پرندے ہوں یا بادل، پرفضاء ماحول ہو یا ستاروں بھری رات۔ غرضیکہ آپ ہر طرح کے ںظاروں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ، نیچے سڑک پر دوڑتی گاڑیاں اور رات میں جگمگ کرتا شہر کسی بھی اکیلے رہائش پزیر فرد کی تنہائی دور کرنے کے لیے کافی ہیں۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں پرسکون اور آرام دہ ماحول

گلی محلوں یا کالونی کے رہائشیوں کو بسا اوقات شور شرابے اور دیگر بے ہنگم آوازوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ گھروں کی تعمیر عام طور پر گراؤنڈ یا صرف فرسٹ فلور تک محدود ہوتی ہے۔ اور رہائشی نا چاہتے ہوئے بھی متعدد الجھن زدہ معاملات کا سامنا کرتے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس بلند و بالا عمودی عمارت میں رہنے سے آپ گلی محلے جیسے شور سے دور ہوتے ہیں۔ اور اپارٹمنٹ میں رہائش کے پیشِ نظر سب ایک دوسرے کے آرام اور سکون کا خیال رکھتے ہیں۔ اور بچے کھیل کود کے لیے میدان کا رُخ کرتے ہیں۔ لہٰذا، اونچی عمارت کے اپارٹمنٹ میں رہائش ایک آرام دہ اور پر سکون ماحول کی فراہمی کا باعث ہے۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش پرتعیش طرزِ زندگی کا باعث

آج کے دورِ جدید میں تعمیر کی جانے والی بلند اور اونچی عمارات کو پرتعیش طرزِ زندگی کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ جن میں جدید طرز پر مبنی سہولیات اور آسائشیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ بلند و بالا رہائشی عمارت کے بڑے فوائد میں سے ایک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کثیر المنزلہ عمارتوں میں رہائش اختیار کرنے کے رجحانات دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں۔ مزید یہ کہ عمودی عمارات سرمایہ کاروں اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں۔ جس کے باعث آپ ایک سے بڑھ کر ایک لگثری اپارٹمنٹ کا حصول ممکن بنا سکتے ہیں۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت محفوظ رہائش کی ضامن

سینکڑوں اپارٹمنٹس پر مشتمل بلند و بالا عمارت میں مقیم رہائشی وقت کے ساتھ ایک دوسرے سے واقف ہوتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ ہی وقت میں سب نام، اپارٹمنٹ نمبر اور پیشے سے متعلق معلومات جان جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر یہ کہا جائے کہ اپارٹمنٹ میں رہنے والے گاہے بگاہے ایک بڑی فیملی کی شکل اختیار کر جاتے ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔ علاوہ ازیں، اپارٹمنٹس یا فلیٹس پر مبنی عمارات کے داخلی راستوں اور گیٹ پر محافظ یا گارڈ تعینات ہوتے ہیں۔ جو تمام رہائشیوں سے واقف ہوتے ہں۔ اور اجنبی افراد کو پوچھ گچھ اور ضروری معلومات کے بعد عمارت میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔ مزید براں، عمارات اب جدید سیکورٹی سسٹم سے لیس کی جا رہی ہیں۔ جو محفوظ رہائش کی ضامن ہیں۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش کے نقصانات

مثبت پہلوؤں کے ساتھ بلند و بالا رہائشی عمارتوں میں کچھ منفی پہلوؤں پر بھی نظر ثانی کرتے ہیں۔

بروقت طبی امداد سے دور

شفٹنگ میں مشکلات

پالتو جانوروں کے لیے غیر مناسب

تعمیر و مرمت کے مسائل

ایمرجنسی صورتحال میں غیر محفوظ

 

کیا کثیر المنزلہ عمارت میں بروقت طبی امداد ممکن نہیں؟

بلند عمارتوں میں متعدد منازل پر آنے اور جانے میں یقیناً وقت درکار ہوتا ہے۔ دریں اثناء کسی بھی مریض تک بروقت طبی امداد پہنچانے یا اسے ڈاکٹر تک منتقل میں تاخیر خطرناک ہو سکتی ہے۔ سیڑھیوں کے ذریعے آمدو رفت سے تمام صحت مند افراد بھی پرہیز کرتے ہیں۔ کیونکہ عمارت کی بالائی منازل تک پہنچنا آسان ٹاسک نہیں ہوتا۔ لہٰذا، زیادہ تر لفٹ کا استعمال ہی کیا جاتا ہے۔ تاہم لفٹ آخرکار ایک مشین ہے۔ جو کبھی جواب دہ سکتی ہے۔ اور اکثر عمارات میں لفٹ کا بہت زیادہ استعمال اسے خراب بھی کر دیتا ہے۔ اور مرمت میں چند گھنٹوں سے لے کر ایک دن بھی درکار ہو سکتا ہے۔ اسی طرح دوسری دستیاب لفٹ پر زیادہ لوڈ یا مسلسل استعمال بھی اسے خراب کر سکتا ہے۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں شفٹنگ کے دوران مشکلات کا سامنا

عمومی طور پر جب ہم گھر شفٹ کرتے ہیں تو گراؤنڈ فلور پر سامان منتقل کرنے میں سب سے زیادہ آسانی ہوتی ہے۔ جبکہ پہلی یا دوسری منزل پر شفٹ ہونا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ اسی طرح کثیر المنزلہ عمارت میں شفٹ ہونے پر بالائی منازل تک سامان شفٹ کرنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کیونکہ فرنیچر پر خراش اور رگڑیں آ سکتی ہیں۔ اور دیگر سامان بھی اپنی صحیح حالت میں پہنچنے کی کوئی گارنٹی نہیں دی جا سکتی۔ لہٰذا بلند عمارت کے فلیٹ میں شفٹ ہونے کا یہ ایک منفی پہلو گردانا جا سکتا ہے۔

 

 

کثیر المنزلہ عمارت میں رہائش پالتو جانور کے لیے غیر مناسب

اگر آپ پالتو جانوروں سے لگاؤ رکھتے ہیں۔ اور انہیں اپنے ساتھ اپارٹمنٹ میں رکھنا چاہتے ہیں۔ تو یاد رکھیئے آپ کے لیے یہ ایک چیلنج بن سکتا ہے۔ کیونکہ پالتو جانور گھر کے علاوہ باغیچے یا کھلے ایریا میں رہنے کے بھی عادی ہوتے ہیں۔ خاص طور پر بلی اور کتا ایسے پالتو جانور ہیں۔ جن کے لیے چوبیس گھنٹے اپارٹمنٹ کے اندر قیام کرنا مشکل ہوگا۔ علاوہ ازیں، وہ کبھی بھی کھڑکی یا دروازے سے اچانک باہر جا کر دوسرے رہائشیوں کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتے ہیں۔

 

 

تعمیر و مرمت کے مسائل

گھر ہو یا اپارٹمنٹ، تعمیر ومرمت کی ضرورت کسی بھی رہائشی مقام پر پڑ سکتی ہے۔ تاہم بالائی منزل پر مقیم افراد کو مرمت کے کام میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، تعمیراتی مٹیریل کی منتقلی اور دیگر اشیاء کی اوپر تک رسائی ممکن بنانا مشکل ہوگا۔ لہٰذا، بلند عمارت میں تعمیر و مرمت کے معاملات مشکل کا شکار ہو سکتے ہیں۔

 

 

 

کثیر المنزلہ عمارت ایمرجنسی صورتحال میں غیر محفوظ

بلند و بالا اور اونچی عمارات کا ایک منفی پہلو یہ ہے کہ کسی بھی حادثاتی صورتحال میں باہر نکلنے کے راستے جام ہو جاتے ہیں۔ بلاشبہ جدید عمارات زلزلہ پروف اور دیگر حادثاتی صورتحال کے پیشِ نظر حفاظتی طرز پر تعمیر کی جارہی ہیں۔ تاہم، اچانک پیش آئے حادثات کی شدت اور افراد کے ہنگامی خروج کی بناء پر کچھ معاملات سنبھالنا مشکل ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر آگ لگنے کی صورت میں لفٹ کا بند ہو جانا اور سیڑھیوں پر دھواں بھر جانا۔ یا پھر لوگوں کے رش اور دھکم پیل کے باعث اموات اور زخمی ہونے جیسی صورتحال کا جنم لینا ایک منفی پہلو ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago