Real Estate

کارنر گھر، نعمت یا زحمت؟

انسان دن بھر مشقت کر کے جب واپسی کی راہ لیتا ہے تو گھر کو ہی گوشہء سکوں پاتا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

گھر وہ جگہ ہے جہاں ساری دنیا کا سکون میسر ہوتا ہے اور جس کی سجاوٹ اور آرائش کے لیے ہم وقت اور سرمائے کی بھی فکر نہیں کرتے۔

کسی بھی نئی جگہ گھر بنانے یا خریدنے کے لیے علاقے کے انتخاب کے بعد کوشش کی جاتی ہے ایک بہترین لوکیشن کی۔ ایک ایسی سڑک یا گلی جس کا گھر آپ کے لیے بہتر سے بہتر سہولت، خوبصورتی اور سکون کا باعث بنے۔

بہت سے لوگوں کی خواہش اور کوشش ہوتی ہے کہ کارنر پلاٹ یا ایسا گھر خریدا جائے جو گلی یا سڑک کے دو اطراف پرمشتمل ہو۔ آئیے جائزہ لیتے ہیں کہ کونے پر تعمیر شدہ گھر یا فلیٹ کتنا مفید یا بےفائدہ ثابت ہو سکتا ہے۔

 

کونے پر تعمیرشدہ گھر کے فوائد

گھر بنانے کے لیے پلاٹ یا زمین کا حصہ کتنا ہی چھوٹا ہو یا بڑے رقبے پر پھیلا ہو اس کے ایک ایک کونے اور ٹیڑھی دیواروں کو کارآمد اور خوبصورت بنانا اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا ایک کارنر پلاٹ کو بنانا ہوتا ہے۔

ایک خوبصورت تعمیر شدہ گھر بلاشبہ فنِ تعمیر کا ایک شاہکار ہوتا ہے۔ کوئی بھی آرکیٹیکٹ اپنے ڈیزائن سے ایک کارنر پلاٹ کو نہایت خوبصورت گھر میں تبدیل کر سکتا ہے۔

سڑک یا گلی کے دونوں اطراف واقع ہونے پر گھرکا مین گیٹ یعنی داخلی اور خارجی دروازے کا الگ الگ چناؤ کیا جا سکتا ہے یا پھر دونوں دروازے دونوں ہی مقصد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔  گھر میں ایک سے زائد گاڑیاں ہونے کی صورت میں اکثرو بیشتر انہیں پارک کرنے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ کونے پر واقع گھر میں ایک مناسب کار پورچ کی تعمیر سے یہ مسئلہ بخوبی حل کیا جاسکتا ہے کیونکہ کارنر ہاؤس میں گنجائش نکالنا عام گھر کی نسبت آسان ہوتا ہے۔

 

جمالیاتی حُسن

حسِ جمالیات رکھنے والے افراد رنگ برنگے پھولوں، کیاریوں، سبزے اور پانی سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ گھر کی خوبصورتی میں چار چاند لگانے کے لیے لان یا باغیچے کا ہونا نہایت ضروری ہے۔ کارنر پر بنے گھر میں ایک خوبصورت باغیچہ بنایا جا سکتا ہے جس میں پانی کا پھوٹتا فوارہ نہ صرف آنکھوں کی ٹھنڈک کا باعث بنے گا بلکہ گھر کو بھی جاذبِ نظر بنائے گا۔

اسی طرح گھر کے باہر بھی گھاس اور پھولوں سے سجی دیدہ زیب کیاریاں گھر کا حُسن بڑھاتی ہیں۔

 

خوبصورت فرنٹ ایلیویشن

کوئی بھی عمارت اپنے ڈیزائن، آرٹ اور رنگ کی بِناء پر دیکھنے والے کی توجہ بار بار حاصل کرتی ہے۔ کیا ہی خوبصورت احساس ہو اگر آپ کا گھر دیکھ کر کسی کے دل میں یہ خواہش جاگے کہ ایسا ہو میرے خوابوں کا گھر۔ گھر کا بیرونی حصہ ہی اس کا چہرہ ہوتا ہے۔

 دورِ حاضر میں اب ہسپانوی طرزِ تعمیر زیادہ پسند کیا جانے لگا ہے۔

 

ہوادار اور روشن گھر

پرانے وقتوں میں جب مکانوں کی تعمیر کی جاتی تھی تو خاص طور پر ایک یا دو روشن دان بنائے جاتے تھے تاکہ ہوا کا گزر ممکن ہو سکے۔ پہلے روشن دان چھتوں میں نصب کئے جاتے تھے، پھر دیواروں میں چھت کے قریب بنائے جانے لگے لیکن اب ان کی جگہ کھڑکیوں نے لے لی اور گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کھڑکیوں کے حجم بڑے ہوتے گئے۔ کارنر مکان میں جدید اور مکمل طور پر کُھل جانے والی کھڑکیاں گھر کو زیادہ سے زیادہ روشن اور ہوادار بنا سکتی ہیں جس کے تحت اندرونی درجہ حرارت آسانی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

 

کارنر پر واقع گھر کے ممکنہ نقصانات

کوئی بھی اچھی، جدید اور سہولتوں سے بھری چیز آپ کو عام چیز سے ذرا مہنگی پڑ سکتی ہے۔ کارنر گھر کی سب سے بڑی پریشانی یہ ہو سکتی ہے کہ آپ کو اس پر زائد ٹیکس دینا پڑ سکتا ہے۔

سڑک یا گلی کے دونوں اطراف ہونے پر شور اور بےہنگم آوازیں یا پھر ٹریفک کا گزر آپ کے سکون میں خلل کا باعث بن سکتا ہے۔

کارنر پر واقع گھر کو دو اطراف سے موسم کی شدت کا سامنا ہوتا ہے۔ آندھی طوفان اور بارش کی صورت میں گردوغبار، دھول اور مٹی سے بھر جاتا ہے۔ سورج کی شعاعیں گرمی میں ہر طرف سے داخل ہوتی ہیں اور سردی کے موسم میں بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہوتی ہے۔  

 

دیکھ بھال، مرمت اور سیکیورٹی

کوئی بھی بڑا گھر رہنے والوں کی بڑی توجہ مانگتا ہے۔ دوطرفہ مکان یقیناَ اتنا بڑا ہوتا ہے کہ اسے عام گھر سے زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت پیش آتی ہے۔ موسمی تبدیلیوں میں مرمت کے کام زیادہ تر دیکھنے میں آتے ہیں۔ گھر کا ایک چھوٹا سا بھی حصہ  نامکمل یا غیر موزوں لگے تو  پورا گھر اجنبی سا لگتا ہے۔ رنگ وروغن بھی پھیکے پڑ جائیں تو ان کو بھی دوبارہ نکھارنے کی کوشش کی جاتی ہے چاہے کسی دیوار کا چھوٹا سا ہی حصہ کیوں نہ ہو۔ گھر میں موجود باغیچہ اگر بڑا ہو تو مالی کی خاص توجہ اور پیار ہی اسے ہرا بھرا رکھا سکتا ہے۔ گھاس کا بڑھ جانا اور کیاریوں کا سوکھ جانا کسی بھی مکین یا مہمان کو اجاڑ معلوم ہوتا ہے۔ اسی لیے ایک خوبصورت باغیچہ گھر میں سب سے زیادہ توجہ مانگتا ہے۔

جہاں تک بات ہے سیکیورٹی کی تو کارنر پر واقع گھر دو اطراف سے لوگوں کی پہنچ میں ہوتا ہے۔ چھوٹی سی بھول کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا افراد کو گھر میں داخل ہونے کا راستہ دے سکتی ہے لہذاٰ ضروری ہے کہ گھر کے اطراف اور کونوں پر خاردار تاروں کے علاوہ سی سی ٹی وی یا سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں۔

کوئی بھی گھر سب سے زیادہ اپنے مکین کا پیار مانگتا ہے جسکی بدولت کارنر پر مشتمل گھر نقصانات سے زیادہ آپ کے خوابوں کی جنت بن سکتا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago