Construction

گھر میں بیسمنٹ کی تعمیر کے فوائد و نقصانات

گھر میں تمام حصوں کو رہائش اور استعمال کے لحاظ سے تعمیر کیا جاتا ہے۔ کس کمرے میں کون رہے گا۔ لیونگ روم، ڈرائنگ روم کا فرنیچر اور ترتب کیسی ہو گی۔ کچن اور واش رومز کا حجم کیا رکھا جا رہا ہے۔ اور پورچ میں کتنی گاڑیوں کی جگہ ہوگی۔ لیکن گھر میں بیسمنٹ یعنی تہہ خانہ ہوگا یا نہیں۔ اگرچہ، اس بارے میں سوچا ہی نہیں جاتا جس کی بے شمار وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یا اگر بیسمنٹ تعمیر کی جا رہی ہے تو کس مقصد کے لیے؟ یہ بھی فیصلہ نہیں کیا جاتا۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

اس کے برعکس، کچھ لوگ تہہ خانے کی تعمیر صرف ایک فالتو کمرے یا سٹور کی صورت میں کرواتے ہیں۔ علاوہ ازیں، خاص طور پر تعمیر کی جانے والی بیسمنٹ ہوم تھیٹر، لائبریری یا پھر آرٹ گیلری کے طور پر ڈیزائن کی جاتی ہے۔ لیکن گھر میں بیسمنٹ کی تعمیر کے فوائد و نقصانات بھی مدِنظر رکھنا ضروری ہیں۔

 

 

بیسمنٹ کے فوائد و نقصانات

اگرچہ، تہہ خانے کی تعمیر سو فیصد آپ پر منحصر ہے۔ لیکن گھر خریدنا یا کرائے پر لینا ہو تو کیا آپ اس میں بیسمنٹ والے گھر کو ترجیح دیں گے یا نہیں۔ یقیناَ یہ ایک غور طلب بات ہے۔ بہترین فیصلے کے لیے ہمیں کچھ عوامل کا جائزہ لینا ہو گا۔ دیکھتے ہیں بیسمنٹ کے کیا فوائد و نقصانات ہیں۔

 

بیسمنٹ کے فوائد

اپنی ترجیحات میں بیسمنٹ پر مبنی گھر شامل کرنے کے کچھ قابلِ ذکر فوائد یہ ہیں۔

پراپرٹی کی اہمیت میں اضافہ

اضافی سٹوریج

موسمی شدت سے بچاؤ

کثیر مقصدی جگہ

ہنگامی پناہ گاہ

کرائے کے لیے بہترین

 

 

پراپرٹی کی اہمیت میں اضافہ

کوئی بھی نیا گھر اضافی جگہ اور سہولیات کے باعث اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔ ریئل اسٹیٹ ایجنٹ بیسمنٹ کی بنا پر گھر سے متعلق فوائد گنواتے ہیں۔ اور کلائنٹ بھی ایک مثبت پہلو کے تحت تہہ خانے پر مشتمل گھر کو ترجیح دیتا ہے۔ اسی طرح، گھر کی ویلیو میں اضافہ منہ مانگی قیمت کا امکان بڑھا دیتا ہے۔

 

 

اضافی سٹوریج

گھروں میں اکثر فالتو اور کبھی کبھار استعمال کیے جانے والے سامان کے لیے سٹور تعمیر کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر، ایسے سٹور روم چھوٹے حجم پر مبنی ہوتے ہیں۔ کیونکہ گھر کے باقی رہائشی ایریا کی بدولت سٹور زیادہ حصے پر نہیں پھیلایا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ، تہہ خانہ ایک اضافی سٹوریج کی جگہ بن سکتا ہے۔ اور بیسمنٹ کی تعمیر کے لیے چوائس محدود نہیں ہوتی۔ یعنی آپ گھر کے نیچے جتنے مرضی ایریا پر تہہ خانہ تعمیر کر سکتے ہیں۔ جس میں فرنیچر سے لے کر کوئی بھی سامان بآسانی سما سکتا ہے۔

 

 

موسمی شدت سے بچاؤ

چونکہ تہہ خانہ تعمیر شدہ گھر کے نیچے تعمیر ہوتا ہے۔ لہٰذا، موسم کی براہِ راست شدت سے بچا ہوتا ہے۔ اور زیرِ زمین ہونے پر سردی اور گرمی میں بلاشبہ ایک محفوظ مقام کا کردار ادا کرتا ہے۔

سخت گرمی میں تہہ خانے کا درجہ حرارت واضح طور پر کم ہوتا ہے۔ جس کے باعث ایئر کنڈیشنر کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ اسی طرح، سردی میں یہ گھر کا گرم حصہ ہوتا ہے۔

 

کثیر مقصدی جگہ

مذکورہ بالا ذکر کے مطابق گھر کے تمام حصوں کو رہائش اور استعمال کے مطابق تعمیر کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس، تہہ خانہ وہ مقام ہے جس کا ڈیزائن اور سٹائل کبھی بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ ہوم تھیٹر، مہمان خانہ، لائبریری یا پھر جِم جہاں آلات کی تنصیب اور ورزش کی جا سکے۔ علاوہ ازیں، آپ بیسمنٹ کرائے پر بھی دے سکتے ہیں۔ کسی بھی خاص تعمیر کے لیے بیسمنٹ کے مختلف اور منفرد ڈیزائن مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ جبکہ ہر سال نت نئے رجحانات اپنی جگہ بناتے ہیں۔ جن کے مطابق تہہ خانے تیار کیے جاتے ہیں۔

 

 

ہنگامی پناہ گاہ

چونکہ تیز آندھیاں، ہوائیں اور جھکڑ پاکستانی موسم کے حصے ہیں۔ لہٰذا، تیز ترین آندھیوں اور ہواؤں کے پیش نظر گھر میں موجود بیسمنٹ اہلِ خانہ کی حفاظت کا ذمہ اٹھا سکتی ہے۔ اس کے برعکس، شہروں میں الیکشن کے دوران پھوٹنے والے فسادات یا پھر سیاسی عدم استحکام اور ہنگامہ آرائی کے باعث آپ تہہ خانے میں پناہ لے سکتے ہیں۔ اسی طرح، گھر میں کسی بھی ڈاکہ زنی کے پیشِ نظر آپ اپنا قیمتی سامان تہہ خانے میں رکھ سکتے ہیں۔ اور خود بھی پناہ لے سکتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ بیسمنٹ کا داخلی دروازہ ایسا نصب کریں جو کسی اجنبی کو دیوار کا حصہ یا شیلف دکھائی دے۔

 

کرائے کے لیے بہترین

اگرچہ بیسمنٹ عمومی طور پر گھر کے اندرونی ایریا سے قابلِ رسائی ہوتی ہے۔ لیکن اگر اس کا داخلی راستہ الگ ہے۔ اور پرائیویسی میں مخل ہونے کے امکانات نہیں تو آپ اسے کرائے پر دے سکتے ہیں۔

لہٰذا، کوئی جوڑا یا کوئی الگ شخص اس میں رہائش اختیار کر سکتا ہے۔

 

 

بیسمنٹ کے نقصانات

جائیداد کی اہمیت اور دیگر فوائد کے برعکس تہہ خانہ کچھ مسائل کا بھی حامل ہے۔ جن کے پیشِ نظر بیسمنٹ تعمیر کروانے یا گھر کے انتخاب سے قبل کچھ پہلو مدِنظر رکھنا ضروری ہیں۔

اضافی لاگت

نمی اور سیم کا شکار

سیلاب کے خطرات

حشرات کی آماجگاہ

مشکل رسائی اور شور

 

 

اضافی لاگت

جس طرح فرسٹ فلور اور سیکنڈ فلور کی تعمیر اضافی لاگت کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح بیسمنٹ کی تعمیر بھی اخراجات پر مبنی ہے۔ بیسمنٹ کی تعمیر آر سی سی (ری انفورسڈ سیمنٹ کنکریٹ) پر مبنی ہوتی ہے۔ جو ایک مہنگا سٹرکچر ہونے کے باعث بجٹ سے تجاوز کر سکتا ہے۔ لہٰذا، تہہ خانے کی تعمیر سے پہلے بجٹ کا تخمینہ ضرور لگائیں۔

 

نمی اور سیم کا شکار

نمی اور سیم کا شکار بیسمنٹ قابلِ استعمال نہیں رہتی اور بالکل رد کر دی جاتی ہے۔ تاہم،کوالٹی پر مبنی مٹیریل ہی ایک اچھے تہہ خانے کی ضمانت ہوتا ہے۔ بیسمنٹ کی بنیادیں معیاری تعمیراتی مٹیریل اور کنکریٹ پر مبنی نہ ہوں تو نمی کا باعث بنتی ہیں۔ ہوا کا گزر اور دھوپ نہ لگنے کے باعث ناقص مٹیریل آپ کے تہہ خانے کو نمی سے نہیں بچا سکتا۔

 

 

سیلاب کے خطرات

برسات کے موسم میں اربن فلڈنگ یا سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر پانی کا بہاؤ ہمیشہ نیچے کی جانب ہوتا ہے۔ جس کے باعث قیمتی جانوں سمیت دیگر نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔  علاوہ ازیں، سیوریج سسٹم میں خرابی کے باعث بھی بہاؤ تہہ خانوں کی طرف رخ موڑ لیتا ہے۔

 

حشرات کی آماجگاہ

تنگ سیڑھیاں اور تاریکی بیسمنٹ میں جانے کا خیال ہی بھیانک بنا دیتی ہیں۔ علاوہ ازیں، اگر آپ نے صحیح روشنیوں کا انتظام نہیں کیا۔ اور روزانہ کی بنیاد پر وہاں صفائی کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ تو بہت جلد آپ کی بیسمنٹ ایک خشک کنواں بن سکتی ہے۔ اور حشرات الارض وہاں ڈیرہ ڈال سکتے ہیں۔

 

 

مشکل رسائی اور شور

تہہ خانے کی سیڑھیاں جگہ کے پیشِ نظر عموماَ کم جگہ پر تعمیر کی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فرنیچر کی رسائی مشکل ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ، زیرِ زمین ہونے کے باعث آواز گونجتی ہے جو شور شرابے کا باعث بنتی ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago