پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سال میں پاکستان سیمنٹ انڈسٹری میں سیمنٹ کی پروڈکشن میں 3.6 فیصد کمی واقع ہوئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال جولائی 2021 تا جون 2022 کے دوران سیمنٹ کی پروڈکشن 49.79 میٹرک ٹن سے 48.011 میٹرک ٹن تک آ گئی۔
ماہرین کے مطابق اس کی بنیادی وجوہات میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ، شرح سود میں اضافہ، خام مال کی قیمتوں میں اضافہ، کاروبار پر آنے والے اخراجات میں اضافہ اور ملک میں غیرمستحکم سیاسی صورتحال کا ہونا شامل ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2015 تا 2016 میں سیمنٹ کی پروڈکشن 35.43 میٹرک ٹن تھی جو کہ مالی سال 2020 تا 2021 میں 40.55 فیصد بڑھ کر 49.803 میٹرک ٹن ہو گئی۔ اس کی بنیادی وجہ پروڈکشن کی استعداد کار کو بڑھانا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پروڈکشن پر آنے والے اخراجات میں گذشتہ 18 ماہ کے دوران تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا۔ کوئلے کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بجلی اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
ماہرین کے مطابق پاکستانی سیمنٹ کی دو بڑی مارکیٹس، بنگلہ دیش اور سری لنکا معاشی زبوں حالی کا شکار ہو گئیں جس کی وجہ سے ان دونوں ممالک میں سیمنٹ کی ڈیمانڈ میں کمی دیکھنے میں آئی۔ اس وجہ سے پاکستان کی سیمنٹ کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کے مستحکم ہونے تک اگلے 3 سے 4 ماہ یہ رجحان جاری رہے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔