Categories: High-rise buildings

کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر میں کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟

پرانے وقتوں میں چھوٹے گھروں اور چھوٹی عمارات کا رواج ہوا کرتا تھا۔ وقت کے ساتھ رواج بدلا، سماج بدلا اور دورِ حاضر کی ضروریات نے جگہ لے لی۔ ان ضروریات میں بلند و بالا عمارات بھی تھیں۔ ایک اونچی عمارت وہ عمارت کہلاتی ہے جو محدود زمین پر تعمیر ہوتی ہے، جس کی چھت چھوٹی اور پیشانی بڑی ہوتی ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

بلند و بالا عمارت کے فوائد میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی آبادی کو سنبھالنے اور بڑھتے ہوئے تعمیراتی کاموں کی وجہ سے زمین کی کمی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اِن تمام ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اونچی عمارات کی تعمیر ایک مشکل عمل ہے جس میں بے شمار باریک پہلوؤں کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔

 

دُرست میٹریل کا استعمال

اونچی عمارت ہمیشہ ہلکے وزن کی بنائی جاتی ہے۔ اِس مقصد کے لئے دُرست میٹریل کا انتخاب ایک بڑا چیلینج ہوتا ہے۔ اِس کے لئے ضروری ہے کہ اعلیٰ کوالٹی کی کنکریٹ، اسٹیل اور دیواروں کے لئے ہلکے وزن کی اینٹوں کا استعمال نہایت ضروری ہے۔

 

قدرتی آفات سے مزاحمت کیلئے جامع ڈیزائن کی اہمیت

کسی بھی بلند و بالا عمارت کے قائم رہنے کے لئے ضروری ہے کہ اُس کا ڈیزائن اِس طرز کا ہو کہ زلزلہ، تیز ہواؤں یا آندھی و طوفان جیسی قدرتی آفات آنے کی صورت میں عمارت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اِس مقصد کے لئے عمارات اکثر گولائی یا پھر چوکور شکل میں تعمیر کی جاتی ہیں۔ اِس سے عمارت کی زلزہ یا آندھی و طوفان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ کسی بھی عمارت کی ہئیت، شکل یا ڈیزائن اُس کی مزاحمت کی صلاحیت بڑھانے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔

ترقی یافتہ ممالک میں اِس مقصد کے لئے بیس آئسولیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بیس آئسولیشن ایک ایسا طریقہ کار ہے کہ جس میں عمارت کی تعمیر کے دوران اُس کی بنیادوں اور بالائی تعمیر کے درمیان میں آئیسولیٹر ڈیوائسز انسٹال کی جاتی ہیں جو انتہائی شدت کے زلزلوں اور طوفان میں عمارت کی مضبوطی قائم رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں ہمیں قدرتی آفات سے جانی و مالی نقصان دیکھنے کو کم ملتا ہے۔

جیوٹیکنیکل انویسٹیگیشن کیا ہے؟

تعمیر کے دوران عمارت کی جیوٹیکنیکل انویسٹیگیشن اور اُس کی بنیاد کو خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیوٹیکنیکل انویسٹیگیشن کا بنیادی اصول یہ ہوتا ہے کہ عمارت جتنی اونچی تعمیر کرنی ہو، اُس کی زمین کے اندر بھی اُتنی ہی گہرائی میں جا کر تحقیق کی جائے۔ مکمل جائزے کے بعد عمارت کا ایک منفرد ڈیزائن تیار کیا جائے جو اُس کی مضبوطی کا باعث بنے۔

بیسمنٹ کی ضرورت، آخر کیوں؟

بلند و بالا عمارت کی سب سے بڑی ضرورت پارکنگ ہوتی ہے۔ چاہے وہ عمارت رہائشی مقصد کے لئے استعمال کی جائے یا کمرشل، عمارت میں بے شمار افراد کی موجودگی کے باعث اس کو ایک وسیع بیسمنٹ کی ضرورت پڑتی ہے جہاں گاڑیاں یا موٹر سائکلیں پارک کی جا سکیں۔ بیسمنٹ کی تعمیر میں اُس کی دیواروں کی مضبوطی، سیفٹی والز کی تعمیر اور بیسمنٹ کو واٹر پروف رکھنا ایک مشکل عمل سمجھا جاتا ہے۔ اِسی لئے اس کی تعمیر ڈیزائنرز اور انجینئیرز کے لئے ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔

ورٹیکل ٹرانسپورٹ سسٹم کی اہمیت

ایسی عمارات میں ورٹیکل ٹرانسپورٹ سسٹم ہونا لازم ہے۔ تیز رفتاری کے اس دور میں لفٹ یا ایلیویٹر کا استعمال وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ کثیر المنزلہ منزلہ عمارت میں تیز رفتاری سے اپنی منزل تک پہنچنے کا واحد یہی ذریعہ ہے۔ بغیر کسی دِقت، ورٹیکل ٹرانسپورٹ سسٹم کی مستعدی برقرار رکھنے کے لئے ماہرین کی جانب سے سوپر لائٹ روپ ٹیکنالوجی کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔

 

جانی و مالی تحفظ، کتنا اہم؟

اونچی عمارت تعمیر کرتے وقت جانی و مالی تحفظ کو ملحوظِ خاطر رکھنا نہایت اہم ہے۔ کام کرنے والے مزدوروں اور انجینئیرز کا جانی تحفظ اور بلڈنگ میٹریل نیچے گرنے سے عمارت کو نقصان سے بچانا، تعمیر کے دوران ایک بڑا چیلینج سمجھا جاتا ہے۔ آگ لگنے کے واقعات کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔ عمومی طور پر اِس مقصد کے لئے سیفٹی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جو جان اور مال دونوں کے تحفظ کے لئے سیفٹی افسران تعینات کرتی ہیں جو عمارت کے طرزِ تعمیر کا جائزہ لینے کے بعد حفاظتی اقدامات ممکن بنانے کے لئے ہدایات جاری کرتے ہیں۔ وہ اِس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ تعمیر اُس انداز میں ہو کہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ اِس طرح کے نقصانات کم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بلڈنگ میٹیرل کا سامان بھی سوچ سمجھ کر منتخب کیا جائے جو کسی قسم کے نقصان کا باعث نہ بنے۔

کثیر المنزلہ عمارت میں پانی کی فراہمی اور نکاسیءِ آب کا مسئلہ

بلند و بالا عمارت کی تعمیر میں ایک بڑا چیلینج عمارت کی ہر منزل تک پانی کی مستعد فراہمی بھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نکاسیءِ آب کا مسئلہ ایک حل طلب مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ بارش کے پانی کی نکاسی کا انتظام اور اس کے لئے پائپ نصب کرنا، روزمرہ استعمال کا پانی پہنچانے کا نظام اور نکاسیءِ آب کے نظام کی خرابی کی صورت میں اِس کی مرمت کو ممکن بنانے کا نظام، یہ وہ اہم نکات ہیں جو بلند و بالا عمارت تعمیر کرتے وقت ذہن میں ہونے چاہئیں۔ ہر عمارت نقشے کے اعتبار سے منفرد ہوتی ہے۔ اِسی لئے تعمیر سے قبل اُس کے ڈیزائن بنانے کے عمل میں ان تمام مسائل اور ان کے تدارک کے مطابق نقشہ بنانا نہایت اہم ہے۔

 

اسمارٹ بلڈنگ: انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال

وہ دور گیا جب پرانے طرزِ تعمیر کی بلند و بالا عمارات تعمیر ہوا کرتی تھیں۔ آج کا دور اسمارٹ بلڈنگ، اسمارٹ سروسز اور اسمارٹ پارکنگ وغیرہ کا دور ہے۔ دورِ حاضر کی اسمارٹ بلڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اُس کے آرکیٹیکچر، میکینکل ایکٹریکل اینڈ پلمبنگ ڈیزائن، مرمت اور بحالی سمیت ہر قدم پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ وہ تمام مسائل ہیں جو بلند و بالا عمارات کی تعمیر کے دوران درپیش آتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی جدت کے ساتھ ساتھ آج کے اسمارٹ دور میں ان مسائل کے ماڈرن اور نت نئے حل بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک ان ماڈرن طریقوں کو اپنائیں تاکہ محفوظ بلند و بالا عمارات کی تعمیر ممکن ہو سکے اور ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑا ہوا جا سکے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

wasib imdad

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago