راولپنڈی: ہاؤسنگ پراجیکٹس میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اور پولیس پرائیویٹ سوسائٹیز میں سیکیورٹی اہلکاروں اور اسلحے کا ڈیٹا مرتب کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر تمام نجی ہاؤسنگ پراجیکٹس میں ذاتی سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس سلسلے میں تمام پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز میں موجود پرائیویٹ سکیورٹی اہلکاروں اور اسلحے کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ تمام غیر قانونی ہاؤسنگ پراجیکٹس میں غیر قانونی اسلحہ کی موجودگی کی اطلاعات پر گرینڈ سرچ آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کچھ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ذاتی حفاظت کے نام پر کئی پرائیویٹ گارڈز رکھنے کی اطلاعات ملیں، جو جدید ترین خودکار ہتھیاروں سے لیس تھے۔ مزید یہ کہ ’’اس طرح کی ہاؤسنگ سوسائٹیز زمین پر قبضہ کرنے اور مخالفین پر گولی چلانے کے لیے سیکورٹی گارڈز کا استعمال کر رہی ہیں۔ نیز ہر روز غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قابض گروپ اور مخالفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے۔ جس سے مکینوں میں خوف و ہراس پھیلتا ہے‘‘۔ پولیس نے صدر اور پوٹھوہار ڈویژن کے پانچ تھانوں میں مسلح جھڑپوں کی روشنی میں ڈیجیٹل میپنگ کے ذریعے ایک منصوبہ تیار کیا۔ جس کی منظوری اجلاس میں سی پی او سید خالد ہمدانی نے دی۔
صدر ایس پی محمد نبیل کھوکھر، ایس ڈی پی او ٹیکسلا، چونترہ، چکری، روات، نصیر آباد اور ٹیکسلا کے ایس ایچ اوز نے پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز کی بھرتی کے حوالے سے اہم میٹنگ میں شرکت کی۔ لہٰذا اجلاس کے دوران سی پی او ہمدانی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ناجائز اسلحہ اور لینڈ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن کا حکم دیتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ تمام سوسائٹیز کا سروے کیا جائے۔ اور سیکیورٹی اہلکاروں اور اسلحہ کا ڈیٹا مرتب کیا جائے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز یا کسی بھی تنظیم کو صرف رجسٹرڈ سیکیورٹی کمپنی کے گارڈز اور اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز نہیں ہوں گے۔ خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ نیز اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر کسی بھی سوسائٹی میں فائرنگ کی اطلاع ملی تو ملوث افراد، ساتھیوں اور سہولت کاروں کو بلاامتیاز کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا جائے گا۔
مزید یہ کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام کی آڑ میں دھرنا دینے، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور خوف و ہراس پھیلانے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
راولپنڈی پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں گرینڈ سرچ آپریشن میں مقامی پولیس کو ایلیٹ کمانڈوز کی مدد حاصل ہوگی۔ جو کسی بھی مزاحمت کا فوری جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سینئر افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گرینڈ سرچ آپریشن اور اس کے دوران ہونے والی سرگرمیوں سے متعلق تمام تفصیلات دو ہفتوں کے اندر CPO آفس کو فراہم کریں۔ اس عمل میں کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔