چلاس: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا تیسرا بڑا ڈیم دیامر بھاشا ڈیم ہوگا۔
وہ چلاس میں ڈیم سائٹ کا دورہ کرنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے کہ جس میں ان کا کہنا تھا کہ اُن کی حکومت نے اور بھی ڈیمز بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے اور اب پانی سے بجلی بنائی جائیگی۔ اس سے نہ صرف مُلکی معیشت کا فائدہ ہوگا بلکہ روپے پر بوجھ بھی کم ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس چلتے پانی سے بجلی بنانے کی سکت تھی تاہم ہم نے اُس پر دھیان نہیں دیا اور ایندھن درآمد کر کے بجلی بناتے رہے۔
اُنہوں نے اپنے خطاب میں چین کی مثال دی اور کہا کہ اُنہوں نے 5 ہزار بڑے ڈیم بنائے جبکہ وہاں کُل ڈیمز کی تعداد تقریباً 80 ہزار ہے۔ اِس کے برعکس ہمارے پاس محض دو ڈیم ہیں اور اب تیسرا بڑا ڈیم بنانے جا رہے ہیں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اُن 10 ممالک میں سے ایک ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی کا اثر سب سے زیادہ ہوگا لہٰذا حکومت نے 10 ارب درخت لگانے کی منصوبہ بندی پر بھی کام شروع کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کا علاقہ سیاحت پر منحصر ہے اور وہ یہاں کی حکومت سے کہتے ہیں کہ ایس او پیز کے تحت یہاں کی سیاحت بحال کی جائے۔
اس سے قبل انہوں نے ڈیم سائٹ کا معائنہ کیا جہاں انہیں منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔ اُنہیں بتایا گیا کہ اس ڈیم سے ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ پن بجلی بنائی جائے گی اور کُل 16 ہزار ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔